aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "چوک"
ایس۔رفیق احمد اینڈ سنز چوک متی، لاہور
ناشر
یونائٹیڈ چوک انارکلی، لاہور
گوہر پبلیکیشنز، چاندنی چوک، دہلی
یاور پبلی کیشنز لال چوک، سرینگر
کتاب پبلیشرز چوک، لکھنؤ
چوک اردو بازار، لاہور
احسن پرواز چوک، دہلی
جامعہ ایّوبیہ نصیر چک، پاتے پور، ویشالی
ایس رحمن، متصل نخاس پولس چوکی، گورکھپور
پنڈت چندر چوڑ
مصنف
ولیم سی چٹک
مطبوعہ بمبئی چوب پریس، دہلی
بے وقت اگر جاؤں گا سب چونک پڑیں گےاک عمر ہوئی دن میں کبھی گھر نہیں دیکھا
گھر سے نکلے چوک گئے پھر پارک میں بیٹھےتنہائی کو جگہ جگہ بکھرایا ہم نے
چمک اٹھیں لب و رخسار و گردنجیسے نو آراستہ دولہوں کے دل کی حسرتیں
نہ تم کہ چور بنے عمر جاوداں کے لیے میں اپنے خیالات کی دھن میں کہاں نکل آیا۔ یہ تمام چیزیں، یہ مکانات اور یہ آبادی نئی بھی معلوم ہوتی ہے اور پرانی بھی، اجنبی بھی اور مانوس بھی۔ وہ سامنے دھندلکے میں لال قلعہ نظر آرہا ہے، کچھ دور...
کئی دن سے طرفین اپنے اپنے مورچے بر جمے ہوئے تھے۔ دن میں ادھر اور ادھر سے دس بارہ فائر کیے جاتے جن کی آواز کے ساتھ کوئی انسانی چیخ بلند نہیں ہوتی تھی۔ موسم بہت خوشگوار تھا۔ہواخودروپھولوں کی مہک میں بسی ہوئی تھی۔ پہاڑیوں کی اونچائیوں اور ڈھلوانوں پر...
بارش کا لطف یا تو آپ بھیگ کر لیتے ہوں گے یا بالکنی میں بیٹھ کر گرتی ہوئی بوندوں اور چمک دار آسمان کو دیکھ کر، لیکن کیا آپ نے ایسی شاعری پڑھی ہے جو صرف برسات ہی نہیں بلکہ بے موسم بھی برسات کا مزہ دیتی ہو ؟ ۔ یہاں ہم آپ کے لئے ایسی ہی شاعری پیش کر رہے ہیں جو برسات کے خوبصورت موسم کو موضوع بناتی ہے ۔ اس برساتی موسم میں اگر آپ یہ شاعری پڑھیں گے تو شاید کچھ ایسا ہو، جو یادگار ہوجائے۔
غرور زندگی جینے کا ایک منفی رویہ ہے ۔ آدمی جب خود پسندی میں مبتلا ہوجاتا ہے تو اسے اپنی ذات کے علاوہ کچھ دکھائی نہیں دیتا ۔ شاعری میں جس غرور کو کثرت سے موضوع بنایا گیا ہے وہ محبوب کا اختیار کردہ غرور ہے ۔ محبوب اپنے حسن ،اپنی چمک دمک ، اپنے چاہے جانے اور اپنے چاہنے والوں کی کثرت پر غرور کرتا ہے اور اپنے عاشقوں کو اپنے اس رویے سے دکھ پہنچاتا ہے ۔ ایک چھوٹا سا شعری انتخاب آپ کے لئے حاضر ہے
شاعری میں گریبان تبھی گریبان ہے جب وہ چاک ہو ۔ گریبان کا چاک ہونا ، پیروں میں آبلے آجانا ، دامن کا تارتار ہوجانا ہی عاشق کے جنون ودیوانگی کا کمال ہے ۔ ہم صحیح سلامت گریبان والوں کو چاک گریبانی کا یہ قصہ بھی پڑھنا چاہیے اور جنون کی تصویر دیکھنی چاہیئے۔
चूकچوک
fault, error, omission, blunder
चौकچوک
chowk, square
اپنا گریباں چاک
جاوید اقبال
خود نوشت
قصہ بھول چوک
ولیم شیکسپیئر
ڈراما
چاندنی چوک کی اک شام
مشتاق سنگھ
مجموعہ
آج دوسری کتاب
میلان کنڈیرا
افسانہ / کہانی
چوٹ
دت بھارتی
معاشرتی
چہک اٹھی لفظوں کی چھاگل
وزیر آغا
کلیات
چچا چھکن کی عینک کھوئی گئی
عصمت چغتائی
افسانہ
سوانح عمری مولانا آزاد
نواب سید محمد آزاد
نثر
چاک
زیب غوری
چور بازار
ابراہیم جلیس
ناول
آخری کرتا بھی چاک ہوا
رحیم رہبر
علی بابا اور چالیس چور
نامعلوم مصنف
قصہ / داستان
چالیس بابا ایک چور
جاوید دانش
ڈرامہ
چور شہزادہ
نازاں ضیاء الرحمٰن
چوب دار
محمد حامد سراج
راوی، ۱۸۶۰ء۔ غدر کا ہنگامہ فرو ہو چکا ہے، مگر دہلی پر ہر سو ویرانی چھائی ہوئی ہے۔ لوگ پریشان ہیں۔ جان و مال، آبرو کچھ محفوظ نہیں۔ غالب نے میر مہدی مجروح کو خط لکھا ہے۔ مجروح اپنے احباب کو پڑھ کر سنا رہے ہیں۔ مجروح، بھائی کیا پوچھتے...
دل کا پیغام جب ای میل سے مل جاتا ہےمیل ہر چوک پہ فی میل سے مل جاتا ہے
دوڑا دوڑا دوڑا گھوڑا دم اٹھا کے دوڑاگھوڑا پہنچا چوک میں چوک میں تھا نائی
دفتری کام سے فارغ ہوا تو دس بج چکے تھے۔ سخت نیند آرہی تھی۔ آنکھوں میں بڑی پیاری گدگدی ہورہی تھی۔ جی چاہتا تھا کرسی پر ہی سو جاؤں۔نیند کے غلبے کے اثر میں میں نے گیارہ بجے تک عزیز صاحب کا انتظار کیا مگر وہ نہ آئے۔ آخر کار...
نبی و علی، ہر دو نسبت بہمدُو تا و یکے، چوں زبان قلم
ٹھاکر صاحب کے دو بیٹے تھے۔ بڑے کا نام شری کنٹھ سنگھ تھا۔ اس نے ایک مدت دراز کی جانکاہی کے بعد بی۔ اے کی ڈگری حاصل کی تھی۔ اور اب ایک دفتر میں نوکر تھا۔ چھوٹا لڑکا لال بہاری سنگھ دوہرے بدن کا سجیلا جوان تھا۔ بھرا ہوا چہرہ...
’’ابھی بہت وقت باقی ہے، تم شور مت کرو۔۔۔ خدا کے لیے اب جاؤ، ماما کے پاس جا کر کھیلو!‘‘ خالد یہ سنتے ہی باورچی خانے کی طرف گیا۔ مگر وہاں ماما کو نہ پا کر اپنے والد کی نشست گاہ میں چلا گیا اور کھڑکی سے بازار کی طرف...
ترلوچن کے لیے یہ بالکل ایک نیا تجربہ، ایک نئی کیفیت تھی۔۔۔ رات کو کھلے آسمان کے نیچے ہونا۔ اس نے محسوس کیا کہ وہ چار برس تک اپنے فلیٹ میں قید رہا اور قدرت کی ایک بہت بڑی نعمت سے محروم۔ قریب قریب تین بجے تھے۔ ہوا بے حد...
سنیچر کے روز پیروجا،الماس کے گھر پہنچی، جہاں مرغیوں کی پارٹی اپنے عروج پر تھی۔ بیٹلز کے ریکارڈ بج رہے تھے۔ چند لڑکیاں جنہوں نے چند روز پہلے ایک فیشن شو میں حصہ لیا تھا، زور شور سے اس پر تبصرہ کر رہی تھیں۔ یہ سب لڑکیاں جن کی ماتر...
جھینگر نے لڑکے کو گودی سے اتاردیا اور اپنا ڈنڈا سنبھال کر بھیڑوں کے سر پر گیا۔ دھوبی بھی اتنی بے دردی سے اپنے گدھوں کو نہ مارتا ہوگا، کسی بھیڑ کی ٹانگ ٹوٹی کسی کی کمر ٹوٹی۔ سب نے زور سے ممیانا شروع کیا۔ بدھو خاموش کھڑا ہوا اپنی...
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books