aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "کلس"
کلس تھیرانی
مصنف
میر کلو عرش
1783 - 1867
شاعر
راج کماری سورج کلا سرور
born.1917
کلب حسین نادر
1805 - 1878
مانی جائسی
1885 - 1963
عظیم الدین ساحل کلم نوری
ناصر کاس گنجوی
1928 - 2002
نواب کلب علی خان
1835 - 1887
کلب علی خاں فائق
1909 - 1988
کلب حسن حزیں
سید کلب مصطفٰی
کل ہند علامہ اقبال ادبی مرکز، بھوپال
ناشر
انار کلی کتاب گھر، لاہور
شرم لکھنوی
1902 - 1991
مولوی سید کلب عباس نقوی
مدیر
دنیا کے تیرتھوں سے اونچا ہو اپنا تیرتھدامان آسماں سے اس کا کلس ملا دیں
یہ دمکتی ہوئی چوکھٹ یہ طلا پوش کلسانہیں جلووں نے دیا قبر پرستی کو رواج
چمک اٹھے ہیں جو دل کے کلس یہاں سے ابھیگزر ہوا ہے خیالوں کی دیو داسی کا
ایک ویران سی مسجد کا شکستہ سا کلسپاس بہتی ہوئی ندی کو تکا کرتا ہے
میرا دل اتنا اثر پذیر تو نہیں ہے، لیکن اس دہقان عورت کے بے لوث انداز گفتگو، اس کی سادگی اور جذبۂ مادری نے مجھ پر تسخیر کا سا عمل کیا اس کے حالات سے مجھے گو نہ دلچسپی ہو گئی۔ پوچھا، ’’تمہیں بیوہ ہوئے کتنے دن ہو گئے۔‘‘ عورت...
شعر وادب کے سماجی سروکار بھی بہت واضح رہے ہیں اور شاعروں نے ابتدا ہی سے اپنے آس پاس کے مسائل کو شاعری کا حصہ بنایا ہے البتہ ایک دور ایسا آیا جب شاعری کو سماجی انقلاب کے ایک ذریعے کے طور پر اختیار کیا گیا اور سماج کے نچلے، گرے پڑے اور کسان طبقے کے مسائل کا اظہار شاعری کا بنیادی موضوع بن گیا ۔آپ ان شعروں میں دیکھیں گے کہ کسان طبقہ زندگی کرنے کے عمل میں کس کرب اور دکھ سے گزرتا ہے اور اس کی سماجی حثیت کیا ہے ۔ مزدوروں پر کی جانے والی شاعری کی اور بھی کئی جہتیں ہیں ۔ ہمارا یہ انتخاب پڑھئے ۔
شاعری میں وطن پرستی کے جذبات کا اظہار بڑے مختلف دھنگ سے ہوا ہے ۔ ہم اپنی عام زندگی میں وطن اور اس کی محبت کے حوالے سے جو جذبات رکھتے ہیں وہ بھی اور کچھ ایسے گوشے بھی جن پر ہماری نظر نہیں ٹھہرتی اس شاعری کا موضوع ہیں ۔ وطن پرستی مستحسن جذبہ ہے لیکن حد سے بڑھی ہوئی وطن پرستی کس قسم کے نتائج پیدا کرتی ہے اور عالمی انسانی برادری کے سیاق میں اس کے کیا منفی اثرات ہوتے ہیں اس کی جھلک بھی آپ کو اس شعری انتخاب میں ملے گی ۔ یہ اشعار پڑھئے اور اس جذبے کی رنگارنگ دنیا کی سیر کیجئے ۔
تصوف اوراس کے معاملات اردوشاعری کے اہم تریں موضوعات میں سے رہے ہیں ۔ عشق میں فنائیت کا تصوردراصل عشق حقیقی کا پیدا کردہ ہے ۔ ساتھ ہی زندگی کی عدم ثباتی ، انسانوں کے ساتھ رواداری اورمذہبی شدت پسندی کے مقابلے میں ایک بہت لچکداررویے نے شاعری کی اس جہت کو بہت ثروت مند بنایا ہے ۔ دیکھنے کی ایک بات یہ بھی ہے کہ تصوف کے مضامین کو شعرا نے کس فنی ہنرمندی اورتخلیقی احساس کے ساتھ خالص شعر کی شکل میں پیش کیا ہے ۔ جدید دورکی اس تاریکی میں اس انتخاب کی معنویت اور بڑھ جاتی ہے۔
कलکل
گنجا جس کے سر پہ زخم ہو.
किस कोکِس کو
۔کس شخص کو۔
किस काکِس کا
کس شخص کا؟ (کنایۃً) ناچیز مثال کے لئے دیکھو۔ (کہاں کا)
किस कीکِس کی
کسی کا نہیں.
پوربی دیسوں کی کہانیاں
خواتین کے تراجم
کلس
راجندر ناتھ رہبر
جابر حسین
نظم
انار کلی
سید امتیاز علی تاج
رومانوی
اردو ڈراما اور انار کلی
سید حیدر عباس رضوی
ڈرامہ کی تاریخ و تنقید
اردو میڈیا کل، آج، کل
سید فاضل حسین پرویز
صحافت
اسلامی حکومت کس طرح قائم ہوتی ہے
سید ابوالاعلیٰ مودودی
اسلامیات
ڈرامے کا فن اور انار کلی
محمد صبغۃ اللہ
تنقید
یادوں کی دنیا
یوسف حسین خاں
ہندوستانی تاریخ
فن خطابت
آج کل
مائل خیرآبادی
افسانہ
میکے کا نام آتے ہی اس کا تمام جسم ایک نا معلوم جذبہ سے کانپ اٹھتا۔ وہ میکے تھی تو اسے سسرال کا کتنا چاؤ تھا۔ لیکن اب وہ سسرال سے اتنی سیر ہو چکی تھی کہ وہاں سے بھاگ جانا چاہتی تھی۔ اس بات کا اس نے کئی مرتبہ...
مسافر نے فوراً اپنے گاڑھے کی مرزئی اتاری اور دھوتی کس کر پانی میں کود پڑا۔ چاروں طرف سنّاٹا چھاگیا۔ لوگ متحیر تھے کہ کون شخص ہے اس نے پہلا غوطہ لگایا لڑکے کی ٹوپی ملی دوسرا غوطہ لگایا تو اس کی چھڑی ملی اور تیسرے غوطہ کے بعد جب...
’’وہاں مل سکتی ہے، لیکن داروغہ احمد علی خاں سے کس طرح آنکھیں چار کروں گا۔ انھوں نے کتنی بار آدمی بلانے بھیجا، میں نے پلٹ کر نہیں دیکھا۔ اب کیا منھ لے کر ان سے نوکری مانگوں۔‘‘ ’’اچھا، باغوں میں کام کر لوگے؟‘‘...
ذوق مشرب صلح کل ہے اے زاہد...
اس طرح مغرب کی نظریاتی تنقید کا ایک دل چسپ پہلو یہ رہا ہے کہ جدید نے قدیم کو کبھی منسوخ یا صحیح معنوں میں مؤرخ (DATED) نہیں کہا۔ پوپ یا ڈرائڈن یا بوالو (BOILEAU) میں یہ ہمت نہیں تھی کہ وہ ہوریس، کوئن ٹلین یا ارسطو کو منسوخ کرتے...
دو صدیوں سے زیادہ زمانہ گزرچکا ہے۔ مگر چنتا دیوی کا نام برابر قائم ہے۔ بندیل کھنڈ کے ایک اجاڑ مقام پر آج بھی منگل کے روز ہزاروں عورت مرد چنتا دیوی کی پرستش کے لئے جمع ہوتے ہیں۔ اس دن یہ اجاڑ فضا سہانے نغموں سے گونج اٹھتی ہے۔...
نخیل زیست کی چھاؤں میں نے بہ لب تری یادفصیل دل کی کلس پر ستارہ جو ترا غم
مہادیوچراغ کے پاس گیا تواسے ایک کلسا رکھا ہواملا جوزنگ سے کالا ہورہا تھا۔ مہادیو کادل اچھلنے لگا۔ اس نے کلسے میں ہاتھ ڈالا تومہریں (اشرفیاں) تھیں۔ اس نے ایک اشرفی باہرنکالی اورچراغ کے اجالے میں دیکھا۔۔۔ ہاں اشرفی تھی۔ اس نے فورا کلسا اٹھالیا۔ چراغ بجھادیا اورپیڑ کے نیچے...
یہ وہ زمانہ تھا جب بات بات پر ہنستی آتی تھی۔ کوئی پھسل پڑا ہنسی چھوٹ نکلی۔ مرغے نے کتے کی پلے کے ٹھونگ ماردی۔ وہ پیں پیں کرکے بھاگا اور قہقہوں کا طوفان ٹوٹ پڑا اور جو کہیں کس کی مے پوچھ لیا کہ بھئی کیوں ہنس رہی ہیں...
اور اب جب میں نے اس سفر کو یاد کیا تو میری ساری فضائے یاد موروں سے بھر گئی۔ اور میں حیران ہوا کہ اچھا وہاں اتنے موروں سے میری ملاقات ہوئی تھی۔ جیسے راجستھان کے سارے مور میرے ارد گرد اکٹھے ہو گئے ہوں مگر اب وہاں کیا نقشہ...
Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books