aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "گنج"
بابا فرید
1179 - 1266
شاعر
گنجن ناگر شاعر بکر
born.1984
اختر دکن پریس افضل گنج، حیدرآباد
ناشر
فرید الدین گنج شکر
1760 - 1850
مصنف
حشر گنج مرادآبادی
شیخ علی ہجویری
موڈرن پبلشنگ ہاؤس، دریا گنج، نئی دہلی
داتا گنج بخش
مطبع فیض بنیاد منشی کالی پرشاد، مقبول گنج
شیخ الہ بخش گنج
ادارہ فروغ اسلام سلطان گنج، پٹنہ
شہلا شاداب پبلی کیشنز، رانی گنج
نیشنل بک سنٹر، ڈالٹین گنج، پلامو، بہار
فضل حق اسلامک اکادمی، مہارج گنج
جہانگیر پریس کشن گنج، پورنیہ
راحتیں اور بھی ہیں وصل کی راحت کے سواان گنت صدیوں کے تاریک بہیمانہ طلسم
مثال گنج قاروں اہل حاجت سے نہیں چھپتاجو ہوتا ہے سخی خود ڈھونڈ کر سائل سے ملتا ہے
قاروں کا زر گنج نہانی نکل آیا یہ خاک اڑی رن سے کہ پانی نکل آیا
مقدور ہو تو خاک سے پوچھوں کہ اے لئیمتو نے وہ گنج ہائے گراں مایہ کیا کیے
موج دود آہ سے آئینہ ہے روشن مراگنج آب آورد سے معمور ہے دامن مرا
زمانے بیت گئے مگر محمد رفیع آج بھی اپنی آواز کی ساحری کے زور پر ہرکسی کے دل پر اپنی حکومت جمائے ہوئے ہیں ، ان کے گائے ہوئے بھجن ، اورنغموں کی گونج آج بھی سنائی دیتی ہے۔ آج ہم آپ کے لئے کچھ مشہورو معروف شاعروں کی ایسی غزلیں لے کر حاضر ہوئے ہیں جنہیں محمد رفیع نے اپنی آواز دی ہے اور ان غزلوں کے حسن میں لہجے اور آواز کا ایسا جادو پھونکا ہے کہ آدمی سنتا رہے اور سر دھنتا رہے ۔
गंजگنج
treasure, wealth
निधि, खज़ाना, कोष।।
فوائد السالکین
ملفوظات
کشف الحقائق
سید شرافت نو شاہی
تحقیق / تنقید
شلوک شیخ بابا فرید گنج شکر
شیخ فرید
شرح
بابا فرید گنج شکر
سید افضل حیدر
چشتیہ
تذکرۂ حضرت مولانا فضل رحمنٰ گنج مرادآبادی
ابوالحسن علی ندوی
سوانح حیات
ملفوظات حضرت بابا فرید الدین گنج شکر
حضرت بدرالدین اسحاق
تصوف
بابا شیخ فرید الدین گنج شکر
گور بچن سنگھ طالب
انتخاب کلام بابا فرید
شاعری
کلام بابا فرید گنج شکر
محمد یونس حسرت
پنج گنج ملفوظات خواجگان چشت اہل بہشت
نامعلوم مصنف
انتخاب گنج شریف
سید حاجی محمد نوشہ
انوار الاولیا
گنج الاسرار
حضرت سلطان باہو
سوانح بابا فرید الدین مسعود گنج شکر
وحید احمد مسعود
احوال عرس مقدس بابا فرید گنج شکر
سید امام علی شاہ
طائر ہوا میں محو ہنر سبزہ زار میںجنگل کے شیر گونج رہے تھے کچھار میں
ویا دل کسی سے لگاوے کہیںتو پھر حال ہو جو گنہ گار کا
بابو گوپی ناتھ نے یہ سن کر بڑے بھونڈے انکسار کے ساتھ کہا، ’’اب کمر میں وہ دم نہیں منٹو صاحب۔‘‘ اس کے بعد واہیات گفتگو شروع ہوگئی۔ لاہور کی طوائفوں کے سب گھرانے گنے گیے۔...
’’داتا گنج کے۔‘‘ منشی بنسی دھر چونکے۔ الوپی دین اس علاقے کا سب سے بڑا اور ممتاز زمیندار تھا لاکھوں کی ہنڈیاں چلتی تھیں، غلے کا کاروبار الگ۔ بڑا اثر،بڑا حکام رس، بڑے بڑے انگریز افسر اس کے علاقے میں شکار کھیلنے آتے اور اس کے مہمان ہوتے ۔ بارہ...
کِھِل گیا غنچۂ دل عذر جو منظور ہوئےصورتِ برگِ خزاں دیدہ، گنہ دور ہوئے
دلفریب کے عاشق جانباز کو فوراً دربار میں بلایا اور اس چیز کے لیے جو دنیا کی سب سے بیش بہا جنس تھی، ہاتھ پھیلا دیا۔ دلفگار نے جرأت کر کے اس ساعد سیمیں کا بوسہ لے لیا اور وہ مشت خاک اس میں رکھ کر وہ ساری کیفیت نہایت...
وقت کے ہاتھوں یہاں کیا کیا خزانے لٹ گئےایک تیرا غم کہ گنج شائیگاں بنتا گیا
تاریخ اور شعر کا فرق ایک مثال کے ذریعہ سے اچھی طرح سمجھ میں آسکتا ہے۔ ایک شخص جنگل میں جا رہا ہے۔ کسی گوشہ سے ایک مہیب شیر ڈکارتا ہوا نکلا، اس کی پر رعب گونج، بھیانک چہرہ، خشمگیں آنکھوں نے اس شخص کے دل کو لرزا دیا، یہ...
جانبازانہ عقیدت اورہمدردی، وفاداری اوراحسان کاایک بڑا دردناک اور موثر نظارہ آنکھوں کے سامنے پیش ہوگیا۔ لیکن ٹھاکرصاحب اپنےفیاضانہ ارادہ پرثابت قدم رہے اورگوپچاس سال سے زیادہ گزرگئے ہیں لیکن انہیں بنجاروں کے ورثاء ابھی تک موضع صاحب گنج کے معافی دار ہیں۔ عورتیں ابھی تک ٹھاکر پردمن سنگھ کی...
بگولے کی طرح کس کس خوشی سے خاک اڑاتا ہوںتلاش گنج میں جو سامنے ویرانہ آتا ہے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books