aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "ہرجائی"
انجم عرفانی
born.1937
شاعر
بسمل آغائی
born.1931
راسخ عرفانی
1912 - 1990
احمد ارمانی
1912 - 1966
کیف عرفانی
died.1965
مصنف
محمود احمد عرفانی
یعقوب علی عرفانی
محمد اکبر ارزانی
محمد احمد عرفانی
مولانا نور الدین عبد الرحمن الجامی
طلعت عرفانی
محمد کلیم ارائیں
شاہ حامد ہرگامی
حکیم اکبر ارزانی
ارکادی گیدار
1904 - 1941
کبھی ہم سے کبھی غیروں سے شناسائی ہےبات کہنے کی نہیں تو بھی تو ہرجائی ہے
وہ کہیں بھی گیا لوٹا تو مرے پاس آیابس یہی بات ہے اچھی مرے ہرجائی کی
جو مسلمان تھا اللہ کا سودائی تھاکبھی محبوب تمہارا یہی ہرجائی تھا
حسن کے جانے کتنے چہرے حسن کے جانے کتنے نامعشق کا پیشہ حسن پرستی عشق بڑا ہرجائی ہے
جب دیکھ لیا ہر شخص یہاں ہرجائی ہےاس شہر سے دور اک کٹیا ہم نے بنائی ہے
عید ایک تہوار ہے اس موقعے پر لوگ خوشیاں مناتے ہیں لیکن عاشق کیلئے خوشی کا یہ موقع بھی ایک دوسری ہی صورت میں وارد ہوتا ہے ۔ محبوب کے ہجر میں اس کیلئے یہ خوشی اور زیادہ دکھ بھری ہوجاتی ہے ۔ کبھی وہ عید کا چاند دیکھ کر اس میں محبوب کے چہرے کی تلاش کرتا ہے اور کبھی سب کو خوش دیکھ کر محبوب سے فراق کی بد نصیبی پر روتا ہے ۔ عید پر کہی جانے والی شاعری میں اور بھی کئی دلچسپ پہلو ہیں ۔ ہمارا یہ شعری انتخاب پڑھئے ۔
دشہرے کا تیوہار برائی پر اچھائی کی جیت کا جشن ہے۔ اس تیوہار کا جشن چنندہ اردو شاعری کے ساتھ منائیے۔
دوستی کا جذبہ ایک بہت پاک اور شفاف جذبہ ہے ۔ اس سے انسانوں کے درمیان ایک دوسرے کو جاننے ، سمجھنے اور ایک دوسرے کیلئے جینے کی راہیں ہموار ہوتی ہیں ۔ شاعروں نے اس اہم انسانی جذبے اور رشتے کو بہت پھیلاؤ کے ساتھ موضوع بنایا ہے ۔ دوستی پر کی جانے والی اس شاعری کے اور بھی کئی ڈائمینشن ہیں ۔ دوستی کب اور کن صورتوں میں دشمنی سے زیادہ خطرناک ثابت ہوتی ہے ؟ ہم سب اگرچہ اپنی عام زندگی میں ان حالتوں سے گزرتے ہیں لیکن شعوری طور پر نہ انہیں جان پاتے ہیں اور نہ سمجھ پاتے ہیں ۔ ہمارا یہ انتخاب پڑھئے اور ان انجانی صورتوں سے واقفیت حاصل کیجئے ۔
हरजाईہَرجائی
جو ایک جگہ قرار نہ پکڑے، مارا مارا پھرنے والا / والی، آوارہ گرد
हरजाई होनाہَرجائی ہونا
بے وفا ہونا ۔
हरजाई-पनाہَرجائی پَنا
رک : ہرجائی پن ۔
हरजाई-मा'शूक़ाہَرجائی مَعشُوقَہ
محبوبہ جو سب کے پاس آتی جاتی ہو ، بے وفا عورت ؛ (کنایتہ) دولت جو ہر ایک کے پاس آتی جاتی رہتی ہے ۔
طب اکبر اردو
مطبوعات منشی نول کشور
فسانۂ عجائب
رجب علی بیگ سرور
داستان
فسانہ عجائب
مجربات اکبری اردو
طب
بہار ایجادی بیدل
عبد القادر بیدل
شرح
عجائب القصص
آفتاب شاہ عالم ثانی
مقابلہ آرائی
عبدالباری ایم کے
بیت بازی
افسانوی ادب
روشنی کم تپش زیادہ
علی اقبال
مقالات/مضامین
عجائب الاسفار
ابن بطوطہ
سفر نامہ
فسانۂ عجائب کا تنقیدی مطالعہ
سید ضمیر حسن
فکشن تنقید
کبھی اپنی سی کبھی غیر نظر آئی ہےکبھی اخلاص کی مورت کبھی ہرجائی ہے
کیوں ترک تعلق بھی کیا لوٹ بھی آیا؟اچھا تھا کہ ہوتا جو وہ ہرجائی ذرا اور
کون سیاہی گھول رہا تھا وقت کے بہتے دریا میںمیں نے آنکھ جھکی دیکھی ہے آج کسی ہرجائی کی
کسی سودائی کا قصہ کسی ہرجائی کی باتلوگ لے آتے ہیں بازار سے باتیں کیا کیا
سینے میں دل کی آہٹ جیسے کوئی جاسوس چلےہر سائے کا پیچھا کرنا عادت ہے ہرجائی کی
تو ہے ہرجائی تو اپنا بھی یہی طور سہیتو نہیں اور سہی اور نہیں اور سہی
وہ تیری بھی تو پہلی محبت نہ تھی قتیلؔپھر کیا ہوا اگر وہ بھی ہرجائی بن گیا
با وفا نہ ہرجائیپھر بھی لوگ دیوانے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books