aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "अलाव"
سید شبیر علی کاظمی
1915 - 1985
مصنف
ابوالعلاء محمد اسمٰعیل گودھروی
مترجم
خادم علی جاید
مدیر
غلام محبوب ابو العلائی
محمد الہ دین
شاہ محمد مومن نقشبندی ابوالعلائی
اردو الائیو پبلی کیشنز، جمو
ناشر
بندگی میاں شیخ علائی شہید
شمس الدین امیرعلائی
سید علی حسن رونق
(۱)جھونپڑے کے دروازے پر باپ اور بیٹا دونوں ایک بجھے ہوئے الاؤ کے سامنے خاموش بیٹھے ہوئے تھے اور اندر بیٹے کی نوجوان بیوی بدھیا دردِ زہ سے پچھاڑیں کھا رہی تھی اور رہ رہ کر اس کے منہ سے ایسی دلخراش صدا نکلتی تھی کہ دونوں کلیجہ تھام لیتے تھے۔ جاڑوں کی رات تھی، فضا سناٹے میں غرق۔ سارا گاؤں تاریکی میں جذب ہو گیا تھا۔
رات بھر سرد ہوا چلتی رہیرات بھر ہم نے الاؤ تاپا
اس نے جبرا سے کہا، ’’کیوں جبرا۔ اب تو ٹھنڈ نہیں لگ رہی ہے؟‘‘ جبرا نے کوں کوں کر کے گویا کہا، اب کیا ٹھنڈ لگتی ہی رہے گی۔’’پہلے یہ تدبیر نہیں سوجھی نہیں تو اتنی ٹھنڈ کیوں کھاتے؟‘‘
الاؤ ٹھنڈے ہیں لوگوں نے جاگنا چھوڑاکہانی ساتھ ہے لیکن کسے سنائیں گے
اس جانب ہم اس جانب تم بیچ میں حائل ایک الاؤکب تک ہم تم اپنے اپنے خوابوں کو جھلسائیں گے
تصوف اوراس کے معاملات اردوشاعری کے اہم تریں موضوعات میں سے رہے ہیں ۔ عشق میں فنائیت کا تصوردراصل عشق حقیقی کا پیدا کردہ ہے ۔ ساتھ ہی زندگی کی عدم ثباتی ، انسانوں کے ساتھ رواداری اورمذہبی شدت پسندی کے مقابلے میں ایک بہت لچکداررویے نے شاعری کی اس جہت کو بہت ثروت مند بنایا ہے ۔ دیکھنے کی ایک بات یہ بھی ہے کہ تصوف کے مضامین کو شعرا نے کس فنی ہنرمندی اورتخلیقی احساس کے ساتھ خالص شعر کی شکل میں پیش کیا ہے ۔ جدید دورکی اس تاریکی میں اس انتخاب کی معنویت اور بڑھ جاتی ہے۔
وفا پر شاعری بھی زیادہ تر بے وفائی کی ہی صورتوں کو موضوع بناتی ہے ۔ وفادارعاشق کے علاوہ اور ہے کون ۔ اور یہ وفادار کردار ہر طرف سے بے وفائی کا نشانہ بنتا ہے ۔ یہ شاعری ہم کو وفاداری کی ترغیب بھی دیتی ہے اور بے وفائی کے دکھ جھیلنے والوں کے زخمی احساسات سے واقف بھی کراتی ہے ۔
تصویر پر شاعری معانی وموضوعات کے بہت سے علاقوں کو گھیرے ہوئے ہے ۔ تصویر کو اس کی خوبصورتی، خاموشی، تأثرات کی عدم تبدیلی اور بہت سی جہتوں کے حوالے سے شاعری میں استعمال کیا گیا ہے ۔ تصویر مہربان بھی ہے اور نامہربان بھی ۔ ایک طرف تو وہ کسی اصلی چہرے کا بدل ہے دوسری طرف اس میں دیکھنے والے کی تمام تر دلچسپی اور توجہ کے باوجود کسی قسم کا کوئی رد عمل نہیں ہے ۔ اس لئے تصویر دور ہونے اور قریب ہونے کے بیچ ایک عجیب کشمکش پیدا کرتی ہے ۔ ہمارا یہ چھوٹا سا انتخاب پڑھئے۔
अलावالاؤ
bonfire, campfire
جلتی راتوں کے الاؤ
وپل چترویدی
ولی اللہ
اسلام کے علاوہ مذاہب کی ترویج میں اردو کا حصہ
محمد عزیر
تاریخ
پراچین اردو
مکتوبات قدسیہ
شمارہ نمبر -045
پروفیسر رام کمار
May, Jun, Jul, Aug 2015الاؤ
دیوانِ رونق
دیوان
خلاصۃ الکلام فی عدم اجتماع
دعوت اسلامی اس کے اصول، طریق کار اور
مجازات اعدام
ارغوان ابو العلا
مشائخ نقشبندیہ ابوالعلائیہ
نقشبندیہ
عذارالقراٰن
اسلامیات
بجھ چکا جو کیوں وہ سلگاؤں محبت کا الاؤاب تلک جھیلی جفا کی سختیاں ہی ٹھیک ہیں
ہوتے ہی شام جلنے لگا یاد کا الاؤآنسو سنانے دکھ کی کہانی نکل پڑے
ہر ہجر کا دن تھا حشر کا دندوزخ تھے فراق کے الاؤ
دھڑکنوں میں آج بھیعشق کا الاؤ ہے
اب کی سردی میں کہاں ہے وہ الاؤ سینہاب کی سردی میں مجھے خود کو جلانا ہوگا
موسم ہے سرد مہر لہو ہے جماؤ پرچوپال چپ ہے بھیڑ لگی ہے الاؤ پر
یہ منظروں کی جھلک کھیت باغ دریا گاؤںوہ کچھ سلگتے ہوئے کچھ سلگنے والے الاؤ
بجھا بجھا سا ہے دل کا الاؤ برسوں سےکسی کی یاد کا آنکھوں میں اب دھواں بھی نہیں
تمام دوست الاؤ کے گرد جمع تھے اورہر ایک اپنی کہانی سنانے والا تھا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books