aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "ख़ज़ाना"
عبدالرحیم خانخاناں
1556 - 1637
مصنف
نوری کتب خانہ، لاہور
ناشر
کتب خانہ آصفیہ، حیدرآباد دکن
کتب خانہ انجمن ترقی اردو، اردو بازار، دہلی
کتب خانہ رحیمیہ، دہلی
ماہ نامہ خزانہ، دہلی
کتب خانہ شاہ نامہ اسلام،لاہور
خزانہ پبلی کیشنز، کراچی
کتاب خانہ نورس، لاہور
خزانہ پبلی کیشن، ممبئی
امامیہ کتب خانہ، لاہور
طبی کتب خانہ، لاہور
کتب خانہ نعیمیہ، دیوبند
کتب خانہ رحیمیہ، دیوبند، یوپی
کتاب خانہ، حیدرآباد
اس حسن کے سچے موتی کو ہم دیکھ سکیں پر چھو نہ سکیںجسے دیکھ سکیں پر چھو نہ سکیں وہ دولت کیا وہ خزانا کیا
ڈھونڈ اجڑے ہوئے لوگوں میں وفا کے موتییہ خزانے تجھے ممکن ہے خرابوں میں ملیں
اسی گلی میں وہ بھوکا فقیر رہتا تھاتلاش کیجے خزانہ یہیں سے نکلے گا
جوانی کی ہوائیں چل رہی ہیںبزرگوں کا خزانہ چل رہا ہے
گویا کہ موتیوں کا خزانہ ہے یہ دہاںذرے زمیں پہ عکس سے سارے چمک گئے
آنکھ انسانی جسم کا مرکزی حصہ ہے ۔ اس عضو کی افادیت صرف دیکھنے کی حد تک ہی نہیں بلکہ اس سے آگے بھی اس کے متنوع اور رنگا رنگ کردار ہیں ۔ عشق کے بیانیے میں یہ کردار اور زیادہ دلچسپ ہوجاتے ہیں ۔ شاعروں نے محبوب کی آنکھوں اور ان کی خوبصورتی کو نئے نئے ڈھنگ سے باندھا ہے ۔ ہمارا یہ انتخاب پڑھئے اور آنکھوں کی مخمور کر دینے والی کیفیتوں کو محسوس کیجئے ۔
عشق اور رومان پر یہ شاعری آپ کے لیے ایک سبق کی طرح ہے، آپ اس سے محبت میں جینے کے آداب بھی سیکھیں گے اور ہجر و وصال کو گزارنے کے طریقے بھی۔ یہ پہلا ایسا خوبصورت مجموعہ ہے جس میں محبت کے ہر رنگ، ہر کیفیت اور ہر احساس کو قید کرنے والے اشعار کو اکٹھا کر دیا گیا ہے۔ آپ انہیں پڑھیے اور عشق کرنے والوں کے درمیان شئیر کیجیے۔
ख़ज़ानाخزانہ
treasury, treasure
ख़ज़ानाخزانا
سورج کا خزانہ
میخائل پریشوین
افسانہ / کہانی
کتب خانہ
رضا علی عابدی
مذاکرات
محل خانہ شاہی
واجد علی شاہ اختر
خود نوشت
اردو ناول کا نگارخانہ
کے۔کے۔کھلر
ناول تنقید
صنم خانۂ عشق
امیر مینائی
دیوان
گوجر گوجری زبان و ادب
رام پرشاد کھٹانہ
زبان
میخانہ تہ حرف
تاباں نقوی امروہوی
ترجمہ
پاگل خانہ
حجاب امتیاز علی
ناول
ہندوستان میں چھاپہ خانہ آغاز وابتدائی تاریخ
اے۔ کے۔ پرولکر
تحقیق
تحفظ دستاویزات و کتب خانہ
اشرف علی
اشاریہ
سرسید: درون خانہ
افتخار عالم خان
سوانح حیات
خفیہ خزانے کا راز
ادب اطفال
عجائب خانۂ عشق
الیاس سیتا پوری
سر سید کا آئینۂ خانۂ افکار
مولوی سید ابوالخیر
مضامین
نگار خانۂ رقصاں
سید حامد
بے ان کے شرف کچھ بھی زمانہ نہیں رکھتاایمان سوا ان کے خزانہ نہیں رکھتا
زیر زمیں سے آتا ہے جو گل سو زر بکفقاروں نے راستے میں لٹایا خزانہ کیا
میں نے روتے ہوئے دیکھا ہے علی بابا کوبعض اوقات خزانہ بھی برا لگتا ہے
جاگتی راتوں کو سپنوں کا خزانہ مل جائےتم جو مل جاؤ تو جینے کا بہانہ مل جائے
میں نے چاہا تھا کہ اشکوں کا تماشا دیکھوںاور آنکھوں کا خزانہ تھا کہ خالی نکلا
تین کوس کا پیدل راستہ پھر سینکڑوں رشتے قرابت والوں سے ملنا ملانا۔ دوپہر سے پہلے لوٹنا غیر ممکن ہے۔ لڑکے سب سے زیادہ خوش ہیں۔ کسی نے ایک روزہ رکھا، وہ بھی دوپہر تک۔ کسی نے وہ بھی نہیں لیکن عید گاہ جانے کی خوشی ان کا حصہ ہے۔...
چاہو جو چاہت کا خزاناتم آنا اور تنہا آنا
غم کا خزانہ تیرا بھی ہے میرا بھییہ نذرانہ تیرا بھی ہے میرا بھی
کرتا رہتا ہوں فراہم میں زر زخم کہ یوںشاید آئندہ زمانوں کا خزانہ بن جائے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books