aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "ख़ुद"
جمیلہ خدا بخش
1861 - 1921
شاعر
خدا بخش لائبریری،پٹنہ
عطیہ کار
طالب خوند میری
مصنف
تنویر دہلوی
سید میراں جی خدا وند خدا نما
1625 - 1672
خدا بخش خاں
1842 - 1908
خدا بخش پبلک لائبریری، رام پور
ناشر
مرزا خدا داد بیگ
خدا داد مونس
born.1938
سر خوش
خدا بخش شایق
مولوی خدا بخش
خوش دل خان پوری
مدیر
طالب ملتانی
خداداد مونس
خود کو جانا جدا زمانے سےآ گیا تھا مرے گمان میں کیا
ہیں باشندے اسی بستی کے ہم بھیسو خود پر بھی بھروسا کیوں کریں ہم
کبھی خود پہ کبھی حالات پہ رونا آیابات نکلی تو ہر اک بات پہ رونا آیا
خودی کو کر بلند اتنا کہ ہر تقدیر سے پہلےخدا بندے سے خود پوچھے بتا تیری رضا کیا ہے
میں بھی بہت عجیب ہوں اتنا عجیب ہوں کہ بسخود کو تباہ کر لیا اور ملال بھی نہیں
شاعری میں اکثر ایک سے زیادہ معانی ہوتے ہیں - غزل کے ساتھ یہ معانی کے ساتھ ساتھ احساس کی سطح پر بھی ہے - ان غزلوں کو پڑھ کر آپ خود اندازہ لگا سکتے ہیں -
انتظار کی کیفیت زندگی کی سب سے زیادہ تکلیف دہ کیفیتوں میں سے ایک ہوتی ہےاوریہ کیفیت شاعری کےعاشق کا مقدر ہے وہ ہمیشہ سے اپنے محبوب کے انتطار میں لگا بیٹھا ہے اور اس کا محبوب انتہائی درجے کا جفا پیشہ ،خود غرض ، بے وفا ، وعدہ خلاف اوردھوکے باز ہے ۔ عشق کے اس طے شدہ منظرنامے نے بہت پراثر شاعری پیدا کی ہے اور انتظار کے دکھ کو ایک لازوال دکھ میں تبدیل کر دیا ہے ۔ ہمارا یہ انتخاب پڑھئے اور انتظار کی ان کفیتوں کو محسوس کیجئے ۔
وزیر علی صبا لکھنؤی تقریباً ۱۸۵۰ء میں لکھنؤ میں پیدا ہوئے۔ آتش کے شاگرد تھے۔ دو سو روپیہ واجد علی شاہ کی سرکار سے اور تیس روپیہ ماہوار نواب محسن الدولہ کے یہاں سے ملتا تھا۔ افیون کے بہت شوقین تھے۔ جو شخص ان سے ملنے جاتا اس کی تواضع منجملہ دیگر تکلفات افیون سے بھی ضرور کرتے۔ ۱۳؍جون ۱۸۵۵ء کو لکھنؤ میں گھوڑے سے گرکر انتقال ہوا۔ ایک ضخیم دیوان’’غنچۂ آرزو‘‘ ان کی یادگار ہے۔
ख़ुदخود
self, Oneself
آزاد کی کہانی خود آزاد کی زبانی
ابوالکلام آزاد
سوانح حیات
اردو خود نوشت فن و تجزیہ
وہاج الدین علوی
تنقید
آئینہ خود شناسی
منشی نجم الدین قادری
فلسفہ تصوف
خود نوشت افکار سرسید
ضیاء الدین لاہوری
غالب کی آپ بیتی
نثار احمد فاروقی
تحقیق
اداس لمحوں کی خود کلامی
شائستہ فاخری
افسانہ
گئو دھول
سید محمد عقیل
خود نوشت
اقبال کا فلسفہ خودی
آصف جاہ کاروانی
اسرار بیخود
کامل قریشی
پت چھڑ میں خود کلامی
رشید امجد
خود رنگ
پرتپال سنگھ بیتاب
مجموعہ
فیصلہ خود کیجئے
افشاں ساجد
ادب اطفال
روزنامہ صبح دکن
احمد عارف
مولٰینا محمد علی کے یورپ کے سفر
مولانا محمد علی جوہر
سفر نامہ
داستاں میری
اقبال حسین
دیکھنا مجھ کو جو برگشتہ تو سو سو ناز سےجب منا لینا تو پھر خود روٹھ جانا یاد ہے
تم کون ہو یہ خود بھی نہیں جانتی ہو تممیں کون ہوں یہ خود بھی نہیں جانتا ہوں میں
چراغ جلتے ہی بینائی بجھنے لگتی ہےخود اپنے گھر میں ہی گھر کا نشاں نہیں ملتا
اپنے ہر ہر لفظ کا خود آئنہ ہو جاؤں گااس کو چھوٹا کہہ کے میں کیسے بڑا ہو جاؤں گا
ٹھیک ہے خود کو ہم بدلتے ہیںشکریہ مشورت کا چلتے ہیں
ہم کو مٹا سکے یہ زمانہ میں دم نہیںہم سے زمانہ خود ہے زمانے سے ہم نہیں
اتنا مانوس نہ ہو خلوت غم سے اپنیتو کبھی خود کو بھی دیکھے گا تو ڈر جائے گا
اے خدا شکوۂ ارباب وفا بھی سن لےخوگر حمد سے تھوڑا سا گلہ بھی سن لے
کس لئے دیکھتی ہو آئینہتم تو خود سے بھی خوبصورت ہو
کسی کے واسطے راہیں کہاں بدلتی ہیںتم اپنے آپ کو خود ہی بدل سکو تو چلو
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books