aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "ख़ैर-ख़बर"
رؤف خیر
born.1948
شاعر
ابوالخیر نشتر
born.1947
مصنف
خنجر اجمیری
شاہ ابوالخیر
سید ابوالخیر کشفی
1932 - 2008
خار دہلوی
1916 - 2002
خنجر غازی پوری
ابوالخیر کنج نشین فاضل
مدیر
ابوالخیر صہبا
خیر بھوروی
ابوالخیر وفا
ابوالخیر مودودی
ناشر
واثق الخیر
خیر علی اعوان
مکتبہ خیر، گورکھپور
مسکرا دیں تو کوئی خیر خبر آ جائےہوں جو برہم تو کٹا طشت میں سر آ جائے
بہت دنوں سے نہیں ہے کچھ اس کی خیر خبرچلو فرازؔ کو اے یار چل کے دیکھتے ہیں
’’ہاں کل۔۔۔ منور چاچا بولے کہ تنی روپا کی کھیر کھبر لے آؤ۔۔۔ تو ہم کہا کہ چلے جائیں۔‘‘ ’’ہوں۔۔۔ اچھاکیو۔۔۔‘‘
اس کی کچھ خیر خبر ہو تو بتاؤ یاروہم کسی اور دلاسے میں نہیں آئیں گے
بے نیازی زندگی کی ایک اہم ترین قدر ہے کہ آدمی اپنی ضرورتوں کی تکمیل کیلئے اپنی ذات تک ہی محدود ہوجائے حالانکہ اس کی بھی کچھ حدیں اور کچھ خاص صورتیں ہیں ۔ شاعری میں بے نیازی کے مضمون کا بنیادی حوالہ معشوق ہے کہ وہ عاشق سے اپنی بے نیازی کا اظہار کرتا ہے اور اس کی طرف سے اپنی ساری توجہ پھیر لیتا ہے ۔ شاعروں نے بے نیازی کے اس مضمون کو اور زیادہ وسیع کرتے ہوئے خدا سے جوڑ کر بھی دیکھا ہے اور گہرے طنز کئے ہیں ۔
گناہ ایک خالص مذہبی تصور ہے لیکن شاعروں نے اسے بہت مختلف طور سے لیا ہے ۔ گناہ کا خوف میں مبتلا کر دینے والا خیال ایک خوشگوار صورت میں تبدیل ہوگیا ہے ۔ یہ شاعری آپ کو گناہ ، ثواب ،خیر وشر کے حوالے سے بالکل ایک نئے بیانیے سے متعارف کرائے گی۔
ख़ैर-ख़बरخیر خبر
news about well-being
شمارہ نمبر-007
مہر عالم
خیر و خبر
شمارہ نمبر-005
شمارہ نمبر-016
شمارہ نمبر-000
شمارہ نمبر-009
شمارہ نمبر-011
شمارہ نمبر-002
شمارہ نمبر-015
احمد ابراہیم علوی
شمارہ نمبر-003
Feb 1980خیر و خبر
شمارہ نمبر-018
شمارہ نمبر-006
شمارہ نمبر-019, 020
شمارہ نمبر-017, 018
شمارہ نمبر-004، 005
جیتے جی آپ نے پوچھا مجھ کولی کبھی خیر خبر یاد آیا
مجھے جو ملتی نہیں دشمنوں کی خیر خبرتو پوچھ لیتا ہوں احباب سے گزرتے ہوئے
خود دیے میں نے جلائے تری آمد کے لیےاور ہواؤں کو تری خیر خبر پر رکھا
اسے گلاب بکف خیمۂ جنوں تک لاؤںکچھ اس کی خیر خبر پوچھوں
بہت دنوں سے میں اس سے نہیں ملا فارسؔکہیں سے خیر خبر لے کے آ اداسی کی
لینا مری خیر خبر تو خیر دلاغافل ہوں نپٹ ہی بے خبر ہوں
لا تعلق نظر آتا تھا بظاہر لیکنشہر کو اس نے مری خیر خبر پر رکھا
چشم حیراں کو تماشائے دگر پر رکھااور اس دل کو تری خیر خبر پر رکھا
دیکھنی ہو کبھی بے چینی تو ان سے ملناجن کو روکا ہے تری خیر خبر سے میں نے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books