aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "गुफा"
غلام محمد سفیر
شاعر
غنچہ جعفری
غلام حیدر عزت
مترجم
چوہدری غلام محمد
ناشر
غلام محمد
1921 - 1993
مصنف
بدن کی اندھی گپھا میں چھپا ہوا ہوگابڑھا کے ہاتھ
کون سا وہ جادو ہے جس سے غم کی اندھیری سرد گپھا میںلاکھ نسائی سانس دلوں کے روگ مٹانے آ جاتے ہیں
اسے کہنا دسمبر آ گیا ہےدسمبر کے گزرتے ہی برس اک اور ماضی کی گپھا میں ڈوب جائے گا
لیکن رکنا کوئی اور جیب دیکھنے پر رضامند نہ ہوا۔ لالو کانا بولا، ’’کل سہی بابو۔ بولتی بند ہو جائےگی۔ لے یہ ایک دس روپے کی گرم جس یاروں کی بھی رہی۔‘‘ اور اس نے رکنے کے دو سو پر دس اور رکھ دیے۔۔۔ تاش بانٹی جانے لگی۔ امی نے...
دھوپ دیواروں پہ چڑھ کر دیکھتی ہی رہ گئیکون سورج کو اندھیروں کی گپھا تک لے گیا
اردو شاعری کا محبوب بڑی متضاد صفات سے گندھا ہوا ہے ۔ وہ مغرور بھی ہے اور حیا دار بھی ۔ شرماتا ہے توایسا کہ نظر نہیں اٹھاتا ۔ اس کی شرماہٹ کی دلچسپ صورتوں کو شاعروں نے مبالغہ آمیز انداز میں بیان کیا ہے ۔ ہمارا یہ انتخاب پڑھئے اور لطف اٹھائیے ۔
गुफाگپھا
cave
اسلام اور اشتراکیت
اسلامیات
گماں آباد
اعجاز گل
مجموعہ
اکتوبر : شمارہ نمبر-038
شبیر بیگ بریلوی
غنچہ
مرات محمدی
گفت و شنید
ظفر ادیب
مضامین
غرفۂ غیب
کرشن کمار طورؔ
تحقیق العارفین فی سید المرسلین
قائد ملت نواب بہادر یار جنگ مرحوم حالات زندگی
سوانح حیات
اسلام اور اس کا آئین جنگ
فیوضات رومی
اسلام اور اسکا آئین حکومت
تاریخ اسلام
ستمبر : شمارہ نمبر-033
علامہ ڈاکٹر زاہد علی کے مختصر حالات زندگی
غلام دستگیر رشید
بشیر احمد ہاشمی
غنچۂ خاطر
دین دیال سنگھ شاطر دہلوی
بہتر ہے پلٹ جاؤ سیہ خانۂ غم سےاس سرد گپھا میں تو ہوا تک نہیں آتی
عزیزا کچھ نہ بولا اور جے چند نے محفل برخاست کردی۔ عزیزا اور رفیع چلے گئے اور رسوئیاں جے چند اور سورج کماری کے بستر لگاکر ہمارے پاس آ بیٹھا۔ سورج کماری پوچھ رہی تھی، ’’بابو جی! سنا ہے گپھا میں کبوتروں کا جوڑا بھی درشن دیتا ہے۔‘‘...
اور ایک دن جیسے باپ نے زندگی کی دور تک پھیلی گپھا میں اپنے مستقبل کا اختتامیہ پڑھ لیا تھا۔ ’’بس۔ یہی بچے۔ انہی میں سمائی زندگی اور۔ یہی اختتام ہے۔ فل اسٹاپ؟‘‘ وہ اندر تک لرز گئے تھے۔...
شب کی فرش مرمریں پرشبنم آگیں دھند کی نیلی گپھا میں
جب نندلال کوئی بے۔ اے فیل نہ تھا، جیسے اب ’امبِکا‘ کے بعد وہ پاس نہیں۔ وہ تو وہی تھا۔ فنانس بروکر، جو اپنی حاجتوں کے پیش نظر، روپیا لوٹا دیے جانے پہ بھی ہنڈی واپس نہ کرتا۔ کہیں سال ایک کے بعد اسے پھر اپنے بھلکڑ اسامی کے سامنے...
مری تلاش میں نکلی تھی آفتاب کی فوججو میں گپھا سے نکلتا تو آج مر جاتا
کارواں خورشیدؔ جانے کس گپھا میں کھو گیاروشنی کیسی کہ صحرا میں صدا کوئی نہیں
تم خوابوں کی تعبیر سے ڈر کرلفظوں کی تاریک گپھا میں چھپ رہنے کے مجرم ہو
جا چھپے اندھی گپھا میں جو قد آور لوگ تھےاور بونوں کی ہوئی ہے حکمرانی ہر طرف
شیر گپھا سے نکلے گاشور مچے گا جنگل میں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books