aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "ज़ातें"
مظہر مرزا جان جاناں
1699 - 1781
شاعر
مظہر جانجاناں
مصنف
مکتبہ جامع نور، دہلی
ناشر
جامع دلگیر
مطبع جماعت تجارت متفقہ اسلامیہ لمیٹیڈ
طبع در جان جہاں
مکتبہ جماعت اسلامی، کانپور
مکتبہ زاد آخرت
ادارہ جام جہاں نما، لکھنؤ
شعبہ نشرو اشاعت جماعت اسلامی ہند، لکھنؤ
جامع پریس، دہلی
مکتبہ جماعت اسلامی ہند، دہلی
مطبع جان جہاں، دہلی
شعبۂ تنظیم جماعت اسلامی ہند
جام نو، کراچی
ہم آہ بھی کرتے ہیں تو ہو جاتے ہیں بد ناموہ قتل بھی کرتے ہیں تو چرچا نہیں ہوتا
کتنے عیش سے رہتے ہوں گے کتنے اتراتے ہوں گےجانے کیسے لوگ وہ ہوں گے جو اس کو بھاتے ہوں گے
ترے وعدے پر جیے ہم تو یہ جان جھوٹ جاناکہ خوشی سے مر نہ جاتے اگر اعتبار ہوتا
سلسلے توڑ گیا وہ سبھی جاتے جاتےورنہ اتنے تو مراسم تھے کہ آتے جاتے
تھی تو موجود ازل سے ہی تری ذات قدیمپھول تھا زیب چمن پر نہ پریشاں تھی شمیم
یوم آزادی پر لکھی یہ نظمیں ہمیں ہمارے ملک کی عظمت کا احساس کراتی ہیں -
مایوسی زندگی میں ایک منفی قدر کے طور پر دیکھی جاتی ہے لیکن زندگی کی سفاکیاں مایوسی کے احساس سے نکلنے ہی نہیں دیتیں ۔ اس سب کے باوجود زندگی مسلسل مایوسی سے پیکار کئے جانے کا نام ہی ہے ۔ ہم مایوس ہوتے ہیں لیکن پھر ایک نئے حوصلے کے ساتھ ایک نئے سفر پر گامزن ہوجاتے ہیں ۔ مایوسی کی مختلف صورتوں اور جہتوں کو موضوع بنانے والا ہمارا یہ انتخاب زندگی کو خوشگوار بنانے کی ایک صورت ہے ۔
میراجی اردو ادب میں اپنے بالکل مختلف رنگ کے لیے جانے جاتے ہیں۔ انکی شاعری میں انسانی وجود ، اسکے کرب اور اذیت کی روداد اور موجودگی کا بین سنایی دیتا ہے۔ ہم نے اردو ادب کے باذوق قارئین کےلیے میراجی کی دس نطموں کا انتخاب کیا ہے۔ پڑھیے اور اپنے دوستوں کے ساتھ بھی بانٹیے۔
ज़ातेंذاتیں
castes
مرزا مظہر جان جاناں
سید تبارک علی نقش بندی
تحقیق
کلمات طیبات
قاضی ثناء اللہ پانی پتی
خطوط
جان اردو
عشرت لکھنوی
اردو ترجمہ زاد غریب فارسی
طب
کہانیاں گم ہو جاتی ہیں
فاطمہ حسن
کہانیاں/ افسانے
محمد علی: ذاتی ڈائری کے چند اوراق
عبد الماجد دریابادی
ذرا یہ دھوپ ڈھل جائے
خوشبیر سنگھ شادؔ
مجموعہ
دیوان مظہر جانجاناں
راستہ یہ کہیں نہیں جاتا
شین کاف نظام
انتخاب
دیوان مظہر
دیوان
سڑک واپس جاتی ہے
کرشن چندر
دیوان میرزا مظہر جانجاناں
جان غالب
انعام اللہ خاں ناصر
اردو کلام
شاعری تنقید
جماعت اسلامی اس کا مقصد اور طریقہ کار
ابواللیث ندوی اصلاحی
جب کہیں بیٹھ کے روتے ہیں وہ بیکس جن کےاشک آنکھوں میں بلکتے ہوئے سو جاتے ہیں
اتنے خائف کیوں رہتے ہوہر آہٹ سے ڈر جاتے ہو
فرقہ بندی ہے کہیں اور کہیں ذاتیں ہیںکیا زمانے میں پنپنے کی یہی باتیں ہیں
آتے جاتے پل یہ کہتے ہیں ہمارے کان میںکوچ کا اعلان ہونے کو ہے تیاری رکھو
خوش ہوتے ہیں پر وصل میں یوں مر نہیں جاتےآئی شب ہجراں کی تمنا مرے آگے
یوں ہی موسم کی ادا دیکھ کے یاد آیا ہےکس قدر جلد بدل جاتے ہیں انساں جاناں
بے نام سا یہ درد ٹھہر کیوں نہیں جاتاجو بیت گیا ہے وہ گزر کیوں نہیں جاتا
لوگ ٹوٹ جاتے ہیں ایک گھر بنانے میںتم ترس نہیں کھاتے بستیاں جلانے میں
قربت بھی نہیں دل سے اتر بھی نہیں جاتاوہ شخص کوئی فیصلہ کر بھی نہیں جاتا
پیاسے رہے جاتے ہیں زمانے کے سوالاتکس کے لیے زندہ ہوں بتا بھی نہیں سکتا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books