aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "पांडव"
ابھنندن پانڈے
born.1988
شاعر
چاندنی پانڈے
born.1974
آشوتوش پانڈے
born.1971
بشمبھر ناتھ پانڈے
1906 - 1998
مصنف
اننت پرساد پانڈا
دیومنی پانڈے
انوپا پانڈے
بلاقی رام پانڈے
جے شری پانڈے
پورن چندر پانڈے
ناشر
منوہر لکشمن پانڈے
پنڈت بھگوتی پرشاد پانڈے
مدیر
ایف, 176، پانڈو نگر،دہلی
وہ مرگ بھیشم پتامہ وہ سیج تیروں کیوہ پانچوں پانڈوں کی سورگ یاترا کی کتھا
رام کے ہمراہ چڑھی رن میں توپانڈو کے بھی ساتھ پھری بن میں تو
سکندر نے پورس سے کی تھی لڑائی جو کی تھی لڑائی تو میں کیا کروںجو کورو نے پانڈو سے کی ہاتھا پائی جو کی ہاتھا پائی تو میں کیا کروں
وہ مور اڑ کر کدھر گیا۔ یہاں اکیلا بیٹھا کیا کررہا تھا۔ اس کے سنگھی ساتھی، موروں کے جھرمٹ کے جھرمٹ، وہ سب کہاں گئے۔ وہ اس طرح ویرانی کی تصویر بنا کیوں نظر آ رہا تھا۔ اتنا اجڑا اجڑا، اتنا نچا کھسٹا کیوں نظر آ رہا تھا۔ ویرانی کی...
پڑیں پانڈوں کے گلے میں ہارجلے ہیں جن کے چولھے روز
ایک شاعر دو سطحوں پر زندگی گزارتا ہے . ایک تو وہ جسے اس کی مادی زندگی کا نام دیا جا سکتا ہے اور دوسری تخلیق اور تخیل کی سطح پر ۔ یہ دوسری زندگی اس کی اپنی بھی ہوتی ہے اور ساتھ ہی اس کے ذریعے تخلیق کئے جانے والے کرداروں کی بھی ۔ آبلہ پائی اس کی اسی دوسری زندگی کا مقدر ہے ۔ کلاسیکی شاعری میں عاشق کو خانماں خراب ہونا ہی ہوتا ہے ، وہ بیابانوں کی خاک اڑاتا ہے ، گریباں چاک کرتا ہے . ہجرکی یہ حالتیں ہی اس کے لئے عشق کی معراج ہوتی ہیں ۔ جدید شعری تجربے میں آبلہ پائی دکھ کے ایک وسیع استعارے کے طور پر بھی برتا گیا ہے ۔
पांडवپانڈو
Pandavas-name of race
انار کا مزہ
ادب اطفال
ہندوستان میں قومی یکجہتی کی روایات
تقابلی مطالعہ
کہاں منزلیں کہاں ٹھکانہ
غزل
بلبلوں والا جھاگ سے بھرا دودھ
افسانہ
کشتی کی سواری
ہندوستان میں قومی یک جہتی کی روایات
پاؤں جلتے ہیں میرے
قمر قدیر ارم
رنگ برنگی خوبصورت مچھلیاں
شری پاد کرشن کولہٹکر
سوانح حیات
Gandhi Ji Aur Hindu Muslim Ekta
اے ہسٹری اینڈ کلچرل اسٹڈی آف دی نتیاسترا آف بھارت
راتوں رسانی بے انتہا
تاریخی
مہابھارت کے زمانے میں شادی میں ایسی مشکلات ہوتی تھیں جیسی آج کل ہوتی ہیں کہ لڑکے کا حسب نسب، جائداد اور تعلیم وغیرہ پوچھتے ہیں حتی کہ ذریعہ روزگار بھی، پنجابی یوپی کا سوال بھی اٹھتا ہے اور شیعہ سنی کی دیکھ پرکھ بھی ہوتی ہے۔ مہابھارت کے سنہری...
جب چیخ رہی ہو پانچالیپانڈو کی صداقت ٹھیک نہیں
یہ دلی ہےیہ پہلی بار پانڈو نے بسائی تھی
دوپہر کی دھوپ میں میرے بلانے کے لیےوہ ترا کوٹھے پہ ننگے پاؤں آنا یاد ہے
زندگی تو نے مجھے قبر سے کم دی ہے زمیںپاؤں پھیلاؤں تو دیوار میں سر لگتا ہے
ہے عجب فیصلے کا صحرا بھیچل نہ پڑیے تو پاؤں جلتے ہیں
ٹل نہ سکتے تھے اگر جنگ میں اڑ جاتے تھےپاؤں شیروں کے بھی میداں سے اکھڑ جاتے تھے
ہم محکوموں کے پاؤں تلےجب دھرتی دھڑ دھڑ دھڑکے گی
ہم دوہری اذیت کے گرفتار مسافرپاؤں بھی ہیں شل شوق سفر بھی نہیں جاتا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books