aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "भीड़"
غلام بھیک نیرنگ
1876 - 1952
شاعر
سرشار سیلانی
1914 - 1969
سید غلام بھیک
مصنف
بھیم سین سچر
بھیم سنگھ
بھیم سین ظفر
وید بھین
مدیر
بھیم سین تیاگی
پروین بھیم سین
ظفر ادیب
1913 - 1984
سفر میں دھوپ تو ہوگی جو چل سکو تو چلوسبھی ہیں بھیڑ میں تم بھی نکل سکو تو چلو
سنا ہے درد کی گاہک ہے چشم ناز اس کیسو ہم بھی اس کی گلی سے گزر کے دیکھتے ہیں
اب نہ اگلے ولولے ہیں اور نہ وہ ارماں کی بھیڑصرف مٹ جانے کی اک حسرت دل بسملؔ میں ہے
کچھ تو مرے پندار محبت کا بھرم رکھتو بھی تو کبھی مجھ کو منانے کے لیے آ
مجھ کو تو کوئی ٹوکتا بھی نہیںیہی ہوتا ہے خاندان میں کیا
تخلیق کارکی حساسیت اسے بالآخراداسی سے بھردیتی ہے ۔ یہ اداسی کلاسیکی شاعری میں روایتی عشق کی ناکامی سے بھی آئی ہے اوزندگی کے معاملات پرذرامختلف ڈھنگ سے سوچ بچار کرنے سے بھی ۔ دراصل تخلیق کارنہ صرف کسی فن پارے کی تخلیق کرتا ہے بلکہ دنیا اوراس کی بے ڈھنگ صورتوں کو بھی ازسرنوترتیب دینا چاہتا ہے لیکن وہ کچھ کرنہیں سکتا ۔ تخلیقی سطح پرناکامی کا یہ احساس ہی اسے ایک گہری اداسی میں مبتلا کردیتا ہے ۔ عالمی ادب کے بیشتر بڑے فن پارے اداسی کے اسی لمحے کی پیداوار ہیں ۔ ہم اداسی کی ان مختلف شکلوں کو آپ تک پہنچا رہے ہیں ۔
زمانے بیت گئے مگر محمد رفیع آج بھی اپنی آواز کی ساحری کے زور پر ہرکسی کے دل پر اپنی حکومت جمائے ہوئے ہیں ، ان کے گائے ہوئے بھجن ، اورنغموں کی گونج آج بھی سنائی دیتی ہے۔ آج ہم آپ کے لئے کچھ مشہورو معروف شاعروں کی ایسی غزلیں لے کر حاضر ہوئے ہیں جنہیں محمد رفیع نے اپنی آواز دی ہے اور ان غزلوں کے حسن میں لہجے اور آواز کا ایسا جادو پھونکا ہے کہ آدمی سنتا رہے اور سر دھنتا رہے ۔
نون میم راشد کا شمار اردو کےان ممتاز نظم گو شعرا میں ہوتا ہے، جنہوں نے اپنے خوبصورت اور آرائشی اسلوب سے اس صنف کی صحیح معنوں میں ایک پہچان دی ہے۔ اس مجموعہ میں ان کی منتخب نظموں کے ساتھ ساتھ ان نظموں کی ڈرامائی ریکارڈنگز بھی شامل ہیں، تاکہ آپ ان نظموں کو سن کر بھی لطف اٹھا سکیں
भीड़بھیڑ
crowd, multitude
میرے بھی ہیں کچھ خواب
امجد اسلام امجد
نظم
وہ بھی کیا دن تھے
حکیم محمد سعید دہلوی
سوانح حیات
ہماری آزادی
ابوالکلام آزاد
سیاسی تحریکیں
شور بھی ہے سنّاٹا بھی
محسن اسرار
مجموعہ
آخری کرتا بھی چاک ہوا
رحیم رہبر
ناول
آج بھی اس دیس میں
حمزہ فاروقی
سفر نامہ
زندگی ہے تو کہانی بھی ہوگی
فیاض رفعت
افسانہ
تانتیا بھیل
لالہ دیا رام تماقت
خود نوشت
محمد فخرالحق نوری
کچھ نثر میں بھی
تنقید
آدمی ہنسا بھی اور وہ کراہا بھی
م۔احمد۔ایم۔اے
زمان و مکاں اور بھی ہیں
ایک سورج میرا بھی
افضل احسن رندھاوا
جوئبار
گووند راناڈے
خواتین کی تحریریں
اور بھی دکھ ہیں زمانے میں محبت کے سواراحتیں اور بھی ہیں وصل کی راحت کے سوا
یوں نہ تھا میں نے فقط چاہا تھا یوں ہو جائےاور بھی دکھ ہیں زمانے میں محبت کے سوا
پھر کھو نہ جائیں ہم کہیں دنیا کی بھیڑ میںملتی ہے پاس آنے کی مہلت کبھی کبھی
غم دنیا بھی غم یار میں شامل کر لونشہ بڑھتا ہے شرابیں جو شرابوں میں ملیں
ہر شخص دوڑتا ہے یہاں بھیڑ کی طرفپھر یہ بھی چاہتا ہے اسے راستا ملے
اے مے فروش بھیڑ ہے تیری دکان پرگاہک ہیں ہم بھی مال دکھانا سہی سہی
کتنا دشوار تھا دنیا یہ ہنر آنا بھیتجھ سے ہی فاصلہ رکھنا تجھے اپنانا بھی
یہ گونجے ہوئے قہقہے راستوں پریہ چاروں طرف بھیڑ سی کھڑکیوں پر
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books