aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "माहताब"
بشیر مہتاب
born.1994
شاعر
ماہتاب دستی
born.1983
مہتاب عالم
born.1972
مہتاب رائے تاباں
مہتاب حیدر نقوی
born.1955
روپا مہتہ نغمہ
مصنف
مہتاب ظفر
1931 - 1992
گایتری مہتا
born.1993
دیپک قمر
born.1924
زیب بریلوی
اندر موہن مہتا کیف
گرچرن مہتا رجت
ہری مہتہ
مہتاب جہاں
مہتاب قدر
بام مینا سے ماہتاب اترےدست ساقی میں آفتاب آئے
اک محل کی آڑ سے نکلا وہ پیلا ماہتابجیسے ملا کا عمامہ جیسے بنیے کی کتاب
غالبؔ چھٹی شراب پر اب بھی کبھی کبھیپیتا ہوں روز ابر و شب ماہتاب میں
انجم کم ضو گرفتار طلسم ماہتابدیکھتا کیا ہوں کہ وہ پيک جہاں پيما خضر
اسی لیے میں کسی شب نہ سو سکا محسنؔوہ ماہتاب کبھی بام پر بھی آتا ہے
کسی بھی طالب علم کی زندگی میں استاد کا ایک اہم مقام ہوتا ہے۔ جہاں ماں باپ بچوں کی جسمانی نشو و نما میں حصہ لیتے ہیں وہیں استاد ذہنی ترقی میں۔ آج کا دن استاد کی انہیں عنایتوں کے لیے خراج تحسین پیش کرنے کا ہے۔ اس عالمی یوم استاد پر ہم نے آپ کے لیے کچھ اچھے شعروں کا ایک انتخاب کیا ہے انہیں پڑھیے اور اپنے استادوں کے ساتھ شئیر کیجیے۔
چاند کواس کی خوبصورتی ، اس کے روشن نظارے اورمحبوب سے اس کی مشابہت کی وجہ سے کثرت سے شاعری کا موضوع بنایا گیا ہے ۔ شاعروں نے بہت دلچسپ اندازمیں ایسے شعربھی کہے ہیں جن میں چاند اورمحبوب کے حسن کے درمیان مقابلہ آرائی کا عنصرموجود ہے ۔
وزیر علی صبا لکھنؤی تقریباً ۱۸۵۰ء میں لکھنؤ میں پیدا ہوئے۔ آتش کے شاگرد تھے۔ دو سو روپیہ واجد علی شاہ کی سرکار سے اور تیس روپیہ ماہوار نواب محسن الدولہ کے یہاں سے ملتا تھا۔ افیون کے بہت شوقین تھے۔ جو شخص ان سے ملنے جاتا اس کی تواضع منجملہ دیگر تکلفات افیون سے بھی ضرور کرتے۔ ۱۳؍جون ۱۸۵۵ء کو لکھنؤ میں گھوڑے سے گرکر انتقال ہوا۔ ایک ضخیم دیوان’’غنچۂ آرزو‘‘ ان کی یادگار ہے۔
माहताबماہتاب
moon
حویلی کے اندر
رما مہتا
ناول
تواریخ ہند
بی۔ این۔ مہتا
تاریخ
محراب و مضراب
جوش ملیح آبادی
مجموعہ
آسماں محراب
شمس الرحمن فاروقی
بین الاقوامی سیاست
مہتاب منظر
سیاسی
فراق کا جائزہ
تنقید
انتخاب النجوم
منشی مہتاب رائے
علم نجوم
حالات کشمیر مع کشمیر کا خونی ہفتہ
مولوی محمد مہتاب علی کپور ظہوری
تحریک آزادی
وسط ہند میں اردو ادب
زبان و ادب
سخن سخن مہتاب
محسن احسان
خلیل الرحمٰن اعظمی
مونوگراف
خلیل الرحمن اعظمی
انقلاب روس
مہتہ آنند کشور
عالمی تاریخ
حویلی کی دنیا
رما مہتہ
دیہاتی دنیا
مہتہ امرناتھ موہن
نظم
غالبؔ چھٹی شراب پر اب بھی کبھی کبھیپیتا ہوں روز ابر و شب ماہ تاب میں
’’ہاں میاں بڑے بوڑھوں سے سنتے آئے ہیں۔ دوسری تو تیسری کا صدقہ ہوتی ہے، اسی لیے پرانے زمانے میں لوگ دوسری شادی گڑیا سے کر دیا کرتے تھے۔ تاکہ پھر جو دلہن آئے وہ تیسری ہو۔‘‘ بہنوں نے سمجھایا اور ماموں سمجھ گئے۔ پھر جلد ہی رخسانہ بیگم نے...
گھرا ہوا ہے ابر ماہتاب ڈھونڈھتا ہوں میںجنہیں سحر نگل گئی، وہ خواب ڈھونڈھتا ہوں میں
مہ جبیں یاد ہیں کہ بھول گئےوہ شب ماہتاب کی باتیں
وہ چاندنی میں پھرتے ہیں گھر گھر یہ شور ہےنکلا ہے آفتاب شب ماہتاب میں
حفظ ہے شمس بازغہ مجھ کوپر میسر وہ ماہتاب نہیں
کہا ہے میں نے یہ کب ماہتاب مل جائےمجھے تو بس مری آنکھوں کا خواب مل جائے
یہ کون آیا شبستاں کے خواب پہنے ہوئےستارے اوڑھے ہوئے ماہتاب پہنے ہوئے
ماہ بن ماہتاب بن میں کونمجھ کو کیا بانٹ دے گا تو انعام
اے عنادل کے نغمۂ سحریاے شب ماہتاب تاروں بھری
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books