aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "वाले"
والی آسی
1939 - 2002
شاعر
دھرمیندر تجوری والے آزاد
born.1976
ولاء جمال العسیلی
راز یزدانی
1908 - 1963
والٹ وہٹمین
1819 - 1892
مصنف
نشاط بسوانی
سید شاہ ابو سعید والا نقشبندی
محی الدین بمبئی والا
مدیر
اخترالواسع
born.1951
عبدالواسع
مترجم
عبدالوالی
جیوڈتھ ای والش
نواب مرزا والا جا بہادر
آصفہ واسع
عبد الواسع ہانسوی
ہو رہا ہوں میں کس طرح برباددیکھنے والے ہاتھ ملتے ہیں
امتیں اور بھی ہیں ان میں گنہ گار بھی ہیںعجز والے بھی ہیں مست مئے پندار بھی ہیں
اگرچہ دیکھنے والے ترے ہزاروں تھےتباہ حال بہت زیر بام کس کا تھا
تھی فرشتوں کو بھی حیرت کہ یہ آواز ہے کیاعرش والوں پہ بھی کھلتا نہیں یہ راز ہے کیا
عداوتیں تھیں، تغافل تھا، رنجشیں تھیں بہتبچھڑنے والے میں سب کچھ تھا، بے وفائی نہ تھی
میرتقی میر اردو ادب کا وہ روشن ستارہ ہیں ، جن کی روشنی آج تک ادیبوں کے لئے نئے راستے ہموار کر رہی ہے - یہاں چند غزلیں دی جا رہی ہیں، جو مختلف شاعروں نے ان کی مقبول غزلوں کی زمینوں پر کہی اور انھیں خراج عقیدت پیش کی-
ممتاز اوررجحان ساز جدید شاعر ۔ لندن مقیم تھے
عشق ، رومان اور محبت پر یہ شاعری آپ کے لیے ایک سبق کی طرح ہے، آپ اس سے محبت میں جینے کے آداب بھی سیکھیں گے اور ہجر و وصال کو گزارنے کے طریقے بھی۔ یہ پہلا ایسا خوبصورت مجموعہ ہے جس میں محبت کے ہر رنگ، ہر کیفیت اور ہر احساس کو قید کرنے والے اشعار کو اکٹھا کر دیا گیا ہے۔ آپ انہیں پڑھیے اور عشق کرنے والوں کے درمیان شئیر کیجیے۔
वालेوالے
owner, doer
آگرہ اور آگرے والے
میکش اکبرآبادی
مضامین
دلی والے
اظہار عثمانی
خاكه
دلّی والے
سید ضمیر حسن
اعمال نامۂ روس
ڈی میکنزی والس
تاریخ
بہار میں اردو سوانح نگاری کا آغاز و ارتقا
رپورتاژ
تصوف اور ہندوستانی معاشرہ
محی الدین ممبئی والا
تحقیق / تنقید
شہد
غزل
بہار میں اردو ناول نگاری
ناول تنقید
موم
سمندر ہے درمیاں
خواتین کی تحریریں
سر سید کی تعلیمی تحریک
دیگر
قلفی والی سائیکل
اسلم فرخی
ادب اطفال
بحر رحمت
نقشبندیہ
سرسید کی تعلیمی تحریک
سیرت طیبہ میں سماجی انصاف کی تعلیم
اسلامیات
یہ کون ہے سر ساحل کہ ڈوبنے والےسمندروں کی تہوں سے اچھل کے دیکھتے ہیں
قہقہہ آنکھ کا برتاؤ بدل دیتا ہےہنسنے والے تجھے آنسو نظر آئیں کیسے
محبت کرنے والے کم نہ ہوں گےتری محفل میں لیکن ہم نہ ہوں گے
جھوٹ والے کہیں سے کہیں بڑھ گئےاور میں تھا کہ سچ بولتا رہ گیا
اس گلی نے یہ سن کے صبر کیاجانے والے یہاں کے تھے ہی نہیں
ہزار برق گرے لاکھ آندھیاں اٹھیںوہ پھول کھل کے رہیں گے جو کھلنے والے ہیں
ترک الفت کی قسم بھی کوئی ہوتی ہے قسمتو کبھی یاد تو کر بھولنے والے مجھ کو
آئنہ دیکھ کے کہتے ہیں سنورنے والےآج بے موت مریں گے مرے مرنے والے
یقیں کا راستہ طے کرنے والےبہت تیزی سے واپس آ رہے ہیں
کل اور آئیں گے نغموں کی کھلتی کلیاں چننے والےمجھ سے بہتر کہنے والے تم سے بہتر سننے والے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books