aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "हवा-ए-हिज्र"
ہوائے ہجر چلی دل کی ریگزاروں میںشرار جلتے ہیں پلکوں کی شاخساروں میں
ہوائے ہجر میں جو کچھ تھا اب کے خاک ہواکہ پیرہن تو گیا تھا بدن بھی چاک ہوا
جو تیری محبت کا غم ہجر ہے اس کوخوشیوں سے گھٹاؤں تو صفر کھینچ رہا ہوں
قرآن تو پڑھتے ہیں کئی لوگ یہاں ہجرؔہر شخص مگر صاحب قرآن نہیں ہے
نہ ملال ہجر نہ منتظر ہیں ہوائے شام وصال کےہم اسیر اپنی ہی ذات کے کسی خواب کے نہ خیال کے
हवा-ए-हिज्रہوائے ہجر
breeze of separation
شام کے سائے گہرے ہو رہے تھے اور گوتما ابھی تک نہیں آئی تھی۔ ریستوران، جس کی بالکونی میں بیٹھا میں اس کا انتظار کر رہا تھا، شہر کے بڑے باغ کے پچھواڑے واقع تھا اور کسی پرانی خانقاہ کے مانند چیڑ، یوکلپٹس اور مولسری کے دراز قد درختوں میں گھرا ہوا تھا۔ ان خوبصورت لمبے لمبے درختوں کی نرم اور گہری سبز شاخوں میں ڈوبتے ہوئے سورج کی الوداعی کرنیں سونا بکھیر ...
اور میں چق اٹھا کر تیزی سے اس کے پاس پہنچ گیا۔ عظمی کے ساتھ ایک اور لڑکی بیٹھی تھی جسے میں نے بالکل نہ دیکھا اور جس نے مجھے دیکھ کر منہ جلدی سے دوسری طرف پھیر لیا۔ میں ذرا ٹھٹک گیا۔ اتنے میں بھانجی بھی آ گئی اور اس لڑکی کو مجھ سے پردا کرتے دیکھ کر بول اٹھی، ’’حد ہوگئی۔ بھلا ماموں سے کیا پردا؟‘‘’’ہاں بھئی، بھلا یہ بھی کوئی پردے کا موقع ہے۔‘‘ عظمی نے اس لڑکی کو اپنی طرف کھینچتے ہوئے کہا۔ اس دوران میں وہ لڑکی شرم سے سکڑی جا رہی تھی اور اس کے کانوں کی لویں سرخ ہو رہی تھیں۔ میں عظمی اور بھانجی سے باتیں کر رہا تھا۔ باتیں کرتے ہوئے میں نے دو تین بار نظریں بچا کر اس لڑکی کو دیکھا۔ باریک ہونٹ، ستواں ناک، جھالریں اور پلکیں اور ہلکا گلابی رنگ۔ چپ چاپ بے زبان جیسے موم بتی۔۔۔ یہ تھی راجدہ۔
ہمارا عشق ابھی رس پکڑنے والا تھاہوائے ہجر کو جلدی تھی پھل گرانے کی
بلائے ناگہانی ہے ہوائے زوجہ ثانیجو بیوی جیت کر اٹھے وزارت ہار بیٹھے ہیں
دل کا قرار چھین لیا کس کی یاد نےیہ زندگیٔ ہجر مصیبت ہے کیا کروں
فصیل عشق پہ رکھا ہوا چراغ ہوں میںہوائے ہجر کا رہتا ہے انتظار مجھے
ہوائے ہجر نے ہر نقش جب مٹا ڈالاتو ایک دن ترا شہبازؔ بھی بکھرنے لگا
اے ہجر وقت ٹل نہیں سکتا ہے موت کالیکن یہ دیکھنا ہے کہ مٹی کہاں کی ہے
شب وصال بڑے لطف سے کٹی اے ہجرؔتمام رات کسی کے گلے کا ہار رہا
ترے آنے سے پہلے جن کو مرجھانے کی جلدی تھیوہی پتے ہوائے ہجر نے شاداب رکھے ہیں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books