aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ ".hsr"
اظہر ندوی
مصنف
ہر بھگوان شاد
شاعر
منشی ہر گوپال تفتہ
سودھن ہار
منشی ہر پرشاد
تنزیل اطہر
ہر کشن سنگھ سرجیت
مرزا ایچ آر تیموری
ح۔ س۔ کانپوری
ایچ۔آر۔ عبدالمجید
مدیر
ہر گووند نگم
ہر چند سنگھ
ایچ۔آر عبد الحمید
حور پریس، آگرہ
ناشر
ہر آنند پبلی کیشنزپرائیویٹ لمیٹڈ نئی دلی
میری ہر بات بے اثر ہی رہینقص ہے کچھ مرے بیان میں کیا
دونوں جہان تیری محبت میں ہار کےوہ جا رہا ہے کوئی شب غم گزار کے
ہمیشہ دیر کر دیتا ہوں میں ہر کام کرنے میںضروری بات کہنی ہو کوئی وعدہ نبھانا ہو
کبھی خود پہ کبھی حالات پہ رونا آیابات نکلی تو ہر اک بات پہ رونا آیا
خودی کو کر بلند اتنا کہ ہر تقدیر سے پہلےخدا بندے سے خود پوچھے بتا تیری رضا کیا ہے
عورت کو موضوع بنانے والی شاعری عورت کے حسن ، اس کی صنفی خصوصیات ، اس کے تئیں اختیار کئے جانے والے مرداساس سماج کے رویوں اور دیگر بہت سے پہلوؤں کا احاطہ کرتی ہے ۔ عورت کی اس کتھا کے مختلف رنگوں کو ہمارے اس انتخاب میں دیکھئے ۔
عید ایک تہوار ہے اس موقعے پر لوگ خوشیاں مناتے ہیں لیکن عاشق کیلئے خوشی کا یہ موقع بھی ایک دوسری ہی صورت میں وارد ہوتا ہے ۔ محبوب کے ہجر میں اس کیلئے یہ خوشی اور زیادہ دکھ بھری ہوجاتی ہے ۔ کبھی وہ عید کا چاند دیکھ کر اس میں محبوب کے چہرے کی تلاش کرتا ہے اور کبھی سب کو خوش دیکھ کر محبوب سے فراق کی بد نصیبی پر روتا ہے ۔ عید پر کہی جانے والی شاعری میں اور بھی کئی دلچسپ پہلو ہیں ۔ ہمارا یہ شعری انتخاب پڑھئے ۔
بیگم اختر کی گائی ہوئیں ١٠ مشهور غزلیں
हसदحسد
jealous
envy, jealousy, malice
ईष्र्या, मत्सर, डाह, जलन ।
हुसूदحسود
Envying; envy
ईर्ष्या, डाह
हसीरحصیر
wicker work, straw mat, tatami
खजूर की चटाई ।
हिसारحصار
fort, fortress, castle
परिधि, घेरा, इहाता, दुर्ग, गढ़, क़िला, मंत्र द्वारा बनाया हुआ वह घेरा जिसमें कोई आपत्ति प्रवेश नहीं कर सकती, कुंडली, चक्र।।
ہیر وارث شاہ
سید وارث شاہ
شاعری
اصلی ہیر وارث شاہ
قصہ ہیر
میر انیس
ضمیر اختر نقوی
مرثیہ تنقید
مقامات وارث شاہ
علی عباس جلالپوری
شاعری تنقید
داستان ہیر
عبد الحمید عدم
مثنوی
قصہ ہیر رانجھا
عبدالغنی شوق
داستان
مشرق کی حور
صادق حسین سردھنوی
تاریخی
ہیر سید وارث شاہ
شیخ عبد العزیز
پھول پھول ہر نظم
ستیہ پال آنند
نظم
چلو میں ہار جاتا ہوں
منصور راٹھور
مجموعہ
آستانہ کی حور
خواب میں حضرت زہرا کو جو حر نے دیکھا
قمر جلالوی
مرثیہ
مثنوی عقد گوہر
مولانا جلال الدین رومی
ترجمہ
ہزاروں خواہشیں ایسی کہ ہر خواہش پہ دم نکلےبہت نکلے مرے ارمان لیکن پھر بھی کم نکلے
یوں تو ہر شام امیدوں میں گزر جاتی ہےآج کچھ بات ہے جو شام پہ رونا آیا
دام ہر موج میں ہے حلقۂ صد کام نہنگدیکھیں کیا گزرے ہے قطرے پہ گہر ہوتے تک
حادثوں کا حساب ہے اپناورنہ ہر آن سب کی باری ہے
وہ نئے گلے وہ شکایتیں وہ مزے مزے کی حکایتیںوہ ہر ایک بات پہ روٹھنا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو
تو محبت سے کوئی چال تو چلہار جانے کا حوصلہ ہے مجھے
ہر بار میرے سامنے آتی رہی ہو تمہر بار تم سے مل کے بچھڑتا رہا ہوں میں
ہر رگ خوں میں پھر چراغاں ہوسامنے پھر وہ بے نقاب آئے
اپنے ہر ہر لفظ کا خود آئنہ ہو جاؤں گااس کو چھوٹا کہہ کے میں کیسے بڑا ہو جاؤں گا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books