aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ ".mvt"
امت شرما میت
born.1989
شاعر
روپم کمار میت
born.2000
محمد اقبال مٹ
مصنف
بھولے سے مسکرا تو دیے تھے وہ آج فیضؔمت پوچھ ولولے دل ناکردہ کار کے
وہی جو من کا میت ہواسی کے پریم میں رہوں
اتنا میٹھا تھا وہ غصے بھرا لہجہ مت پوچھاس نے جس جس کو بھی جانے کا کہا بیٹھ گیا
ریکھاؤں کا کھیل ہے مقدرریکھاؤں سے مات کھا رہے ہو
تو نہ مٹ جائے گا ایران کے مٹ جانے سےنشۂ مے کو تعلق نہیں پیمانے سے
شاعروں نے مے ومیکدے کے مضامین کو بہت تسلسل کے ساتھ باندھا ہے ۔ کلاسیکی شاعری کا یہ بہت مرغوب مضمون رہا ہے ۔ میکدے کا یہ شعری بیان اتنا دلچسپ اور اتنا رنگا رنگ ہے کہ آپ اسے پڑھ کر ہی خود کو میکدے کی ہاؤ ہو میں محسوس کرنے لگیں گے ۔ میکدے سے جڑے ہوئے اور بھی بہت سے پہلو ہیں ۔ زاہد ، ناصح ، توبہ ، مسجد ، ساقی جیسی لفظیات کے گرد پھیلے ہوئے اس موضوع پر مشتمل ہمارا یہ شعری انتخاب آپ کو پسند آئے گا ۔
قاصد کلاسیکی شاعری کا ایک مضبوط کردار ہے اور بہت سے نئے اورانوکھے مضامین اسے مرکز میں رکھ کر باندھے گئے ہیں ۔ وہ عاشق کا پیغام لے کر معشوق کے پاس جاتا ہے ۔ اس طور پر عاشق قاصد کو اپنے آپ سے زیادہ خوش نصیب تصور کرتا ہے کہ اس بہانے اسے محبوب کا دیدار اور اس سے ہم کلامی نصیب ہو جاتی ہے ۔ قاصد کبھی جلوہ یار کی شدت سے بچ نکلتا ہے اور کبھی خط کے جواب میں اس کی لاش آتی ہے ۔ یہ اور اس قسم کے بہت سے دلچسپ مضامین شاعروں نے باندھے ہیں ۔ ہمارا یہ انتخاب پڑھئے اور لطف لیجئے ۔
मेवातمیوات
Mewat
ہندو مذہب کیا ہے؟
مہاتما گاندھی
ہندو ازم
مت سوچا کر
فرحت شہزاد
بولو مت چپ رہو
حسین الحق
ناول
یجر وید کا اردو ترجمہ
قدیم ہندوستان کی تہذیب
سنت مت پرکاش
بابا ساون سنگھ جی-
تصوف
مت سہل ہمیں جانو
انور ظہیر خاں
خاکے/ قلمی چہرے
قدیم ہندی فلسفہ
رائے شیو موہن لعل ماتھر
تم اداس مت ہونا
نذیر تبسم
مجموعہ
ہندو تیوہاروں کی دلچسپ اصلیت
منشی رام پرشاد ماتھر
جاتک
اسری ارشد
ترجمہ
ہندو فلسفۂ مذہب اور نظام معاشرت
سید حامد حسین
تحفۂ آریہ سماج
بابو عبدالعزیز نومسلم
ہندو اخلاقیات
جی اے چندا ورکر
سری کرشن بیتی با تصویر
خواجہ حسن نظامی
نہ تجھ کو مات ہوئی ہے نہ مجھ کو مات ہوئیسو اب کے دونوں ہی چالیں بدل کے دیکھتے ہیں
مت پوچھ کہ کیا حال ہے میرا ترے پیچھےتو دیکھ کہ کیا رنگ ہے تیرا مرے آگے
سر جھکاؤ گے تو پتھر دیوتا ہو جائے گااتنا مت چاہو اسے وہ بے وفا ہو جائے گا
کانٹوں کو مت نکال چمن سے او باغباںیہ بھی گلوں کے ساتھ پلے ہیں بہار میں
یہ مت بھولو کہ یہ لمحات ہم کوبچھڑنے کے لیے ملوا رہے ہیں
رنج سے خوگر ہوا انساں تو مٹ جاتا ہے رنجمشکلیں مجھ پر پڑیں اتنی کہ آساں ہو گئیں
عاشقی میں میرؔ جیسے خواب مت دیکھا کروباؤلے ہو جاؤ گے مہتاب مت دیکھا کرو
پرکھنا مت پرکھنے میں کوئی اپنا نہیں رہتاکسی بھی آئنے میں دیر تک چہرہ نہیں رہتا
اب نہ اگلے ولولے ہیں اور نہ وہ ارماں کی بھیڑصرف مٹ جانے کی اک حسرت دل بسملؔ میں ہے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books