aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "ahd-e-sad-maslahat-andesh"
عہد صد مصلحت اندیش نبھانا پڑے گامسکرانے کے لئے غم کو بھلانا پڑے گا
اک نوا حاصل صد عہد فغاں ہے حقیؔبوئے گل لاکھ بہاروں کا نشاں ہو جیسے
ہر آہ سرد عشق ہے ہر واہ عشق ہےہوتی ہے جو بھی جرات نگاہ عشق ہے
موسم گل میں آہ سرد بھروںمغنیٔ خوش نوا کو یوں بھی سنوں
پلیٹ فارم نمبر 3 پر واقع لکڑی کے خستہ تختوں سے بنی اپنی چھوٹی سی دکان' واسو بک اسٹال' میں بیٹھی 21 سالہ آشا آج بھی کسی گہری فکر میں ڈوبی ہوئی تھی۔فکر کے یہ گہرے سائے آج اُس کے پر کشش سانولے چہرے پر خوف بن کر چھائے ہوئے...
پابلو نیرودا نے بجا طور پر کہا تھا، محبت مختصر ہوتی ہے اور بھول جانا بہت طویل۔ ان کی نظموں کے مشہورمجموعے سے متاثر، ہم آپ کو محبت، اس کی خوبصورتی، اس کے دکھوں اور مایوسی کے یہ منتخب گیت پیش کرتے ہیں۔
شاعروں نے دلی کو عالم میں انتخاب ایک شہر بھی باندھا ہے اور بھی طرح طرح سے اس کے قصیدے پڑھے گئے ہیں لیکن تاریخ میں ایک وقت ایسا بھی آیا جب اس شہر کی ساری رونقیں ختم کر دی گئیں ، اس کے گلی کوچے ویران ہو گئے اور اس کی ادبی وتہذیبی مرکزیت ختم ہوگئی، بے حالی کے عالم میں لوگ یہاں سے ہجرت کر گئے اور پورے شہر پر ایک مردمی چھا گئی۔ اس صورتحال نے سب سے زیادہ گہرا اور دیر پا اثر تخلیق کاروں پر چھوڑا ۔ شاعروں نے دلی کو موضوع بنا کر جو شعر کہے وہ بیشتر دلی کی اس صورتحال کا نوحہ ہیں ۔
تخلیق کارکی حساسیت اسے بالآخراداسی سے بھردیتی ہے ۔ یہ اداسی کلاسیکی شاعری میں روایتی عشق کی ناکامی سے بھی آئی ہے اوزندگی کے معاملات پرذرامختلف ڈھنگ سے سوچ بچار کرنے سے بھی ۔ دراصل تخلیق کارنہ صرف کسی فن پارے کی تخلیق کرتا ہے بلکہ دنیا اوراس کی بے ڈھنگ صورتوں کو بھی ازسرنوترتیب دینا چاہتا ہے لیکن وہ کچھ کرنہیں سکتا ۔ تخلیقی سطح پرناکامی کا یہ احساس ہی اسے ایک گہری اداسی میں مبتلا کردیتا ہے ۔ عالمی ادب کے بیشتر بڑے فن پارے اداسی کے اسی لمحے کی پیداوار ہیں ۔ ہم اداسی کی ان مختلف شکلوں کو آپ تک پہنچا رہے ہیں ۔
अहद-ए-सद-मसलहत-अंदेशعہد صد مصلحت اندیش
age of a hundred or many discretions, prudence
عہد سرسید کے ادبی و علمی نقوش
صفدر امام قادری
رسالۂ آہ سرد
نامعلوم مصنف
گلستان سعدی
شیخ سعدی شیرازی
اخلاقیات
حکایات بوستان سعدی
نظر زیدی
حکایات سعدی
طالب الہاشمی
بوستان سعدی
شاعری
شرح گلستان سعدی
غیر افسانوی ادب
اسلامی کتبخانے
اشاریہ
بھولتی راہ نہیں مصر کے بازاروں میںیاد مانند خرد مصلحت اندیش نہیں
ازل کی یاد میں میں گرم آہ سرد ہوالگی تھی چوٹ کبھی اور آج درد ہوا
غیر آہ سرد نہیں داغوں کے جانے کا علاججز صبا کیا ہے چراغوں کے بجھانے کا علاج
یہی تھا مصلحت اندیش موسم کا تقاضا کیاصدائے خامشی سے اک نئی گفتار ہو پیدا
مرا یہ دل بظاہر مصلحت اندیش ہے لیکنانا حاوی اگر ہو جرأت انکار رکھتا ہے
اب مصلحت اندیش ہوئے اہل جنوں بھیشوریدگیٔ دار و رسن بیچ رہے ہیں
اگرچہ آہ سر شام بھی ضروری ہےدل ستم زدہ آرام بھی ضروری ہے
اب شہر صد جبر میں ساکت ہم ٹھہرےعہد تحیر میں نا رفتہ تھے تم بھی
منہ زرد و آہ سرد و لب خشک و چشم ترسچی جو دل لگی ہے تو کیا کیا گواہ ہے
سچ ہے کہ آہ سرد مری بے اثر نہیںپتھر کو جھاڑیے تو نکلتا شرر نہیں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books