aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "aqiide"
عقد سریا، دریا گنج
ناشر
تقدیر بھی مجبور ہے، تدبیر بھی مجبوراس کہنہ عقیدے کو مٹانے کے لیے آ
اتنی خوں خار نہ تھیں پہلے عبادت گاہیںیہ عقیدے ہیں کہ انسان کی تنہائی ہے
کہاں کے مسلم کہاں کے ہندو بھلائی ہیں سب نے اگلی رسمیںعقیدے سب کے ہیں تین تیرہ نہ گیارہویں ہے نہ اسٹمی ہے
اپنے اپنے لہو کی حرمت سے منحرف ہو کے جینا سیکھیںوہ سب عقیدے کہ ان گھرانوں میں
یہ لوگ اپنے عقیدے سے پیار کرتے ہیںاسی لیے تو عقیدت نہیں ہوئی مجھ سے
شاعری میں کوئی بھی لفظ کسی ایک معنی، کسی ایک رنگ، کسی ایک صورت ، کسی ایک ذہنی اور جذباتی رویے تک محدود نہیں رہتا ہے ۔ ساحل کو موضوع بنانے والے اس شعری بیانیے میں آپ اس بات کو محسوس کریں گے کہ ساحل پر ہونا سمندر کی سفاکیوں سے نکلنے کے بعد کامیابی کا استعارہ بھی ہے ساتھ ہی بزدلی ،کم ہمتی اور نامرادی کی علامت بھی ۔ ساحل کی اور بھی کئی متضاد معنیاتی جہتیں ہیں ۔ ہمارے اس انتخاب میں آپ ساحل کے ان مختلف رنگوں سے گزریں گے ۔
فساد پر یہ شاعری فساد کی بھیانک صورتوں اور ان کے نتیجے میں برپا ہونے والی انسانی تباہی کا تخلیقی بیان ہے ۔ آج کے عہد میں بیشتر انسانی آبادیاں فساد کی کسی نہ کسی شکل کی زد میں ہیں اور جانی ، مالی ، تہذیبی اور ثقافتی تباہیوں کو ایک سلسلہ جاری ہے ۔ ایسے دور میں اگر یہ شاعری ہمارے اندر پیدا ہونے والے برے جذبوں کو شانت کردے تو بڑی بات ہوگی ۔
تلمیح ایک صنعت ہے۔ شاعری میں اس کا استعمال کم سے کم لفظوں کے ذریعہ معنی کےایک بڑےعلاقےکوگرفت میں لینے کے لیے ہوتا ہے۔ حکیم محمد نجم الغنی نے بحرالفصاحت میں لکھا ہے ’’یہ صنعت اس طرح ہے کہ شاعراپنے کلام میں کسی مسئلہ مشہورہ یا کسی قصے یا مثلِ شائع یا اصطلاح نجوم وغیرہ یا کسی ایسی بات کی طرف اشارہ کرے جس کے بغیرمعلوم ہوئے اور بے سمجھے اس کلام کا مطلب اچھی طرح سمجھ میں نہ آئے‘‘۔ اس صنعت کا استعمال اردو شاعری میں خوب ہوا ہے۔ ہم نے آسانی کے لیے اہم ترین تلمیحات کو ایک ساتھ جمع کردیا ہے۔ تاکہ آسانی سے ان تلمیحات کے پیچھے کی کہانی کو جانا جا سکے۔ آپ انہیں پڑھیے اور شعر فہمی کو بہتر بنائیے۔
अक़ीदेعقیدے
beliefs, tenets, notions
अक़ीदेعقیدہ
belief, religion
अक़ीदाعقیدہ
Fundamental Doctrine of Belief , Tenet
ओकाड़ाاوکاڑہ
a far-off place
خدا کیوں
جے اینڈرسن ٹامسن،جونیر
سائنس
میرا عقیدہ
ابوالکلام آزاد
اخلاقیات
مثنوی عقد گوہر
مولانا جلال الدین رومی
ترجمہ
المعتمد فی المعتقد
شہاب الدین تورپشتی
عقد ثریا
مصحفی غلام ہمدانی
تذکرہ
عقائد صوفیہ
شیخ ابو حفص عمر شہاب الدین سہروردی
عقائد نظامیہ
ابوالحسن علی بن زید عثمانی
اسلامیات
عقائد احمدیت
میرزا غلام احمد قادیانی
العسل المصفے فی عقائد ارباب سنۃ المصطفے
شاہ ابوالحسین احمد نوری
عقائد شاہ
سید بادشاہ حسین
ردِ عقائد کفریہ فرقہ مرزیہ
قاضی فضل احمد
عقائد اسلام
محمد اسلم جیراجپوری
عقائد اہل سنت والجماعت
امام محمد غزالی
عقیدے بجھ رہے ہیں شمع جاں غل ہوتی جاتی ہےمگر ذوق جنوں کی شعلہ سامانی نہیں جاتی
عقیدے بجھ رہے ہیں شمع جاں گل ہوتی جاتی ہےمگر ذوق جنوں کی شعلہ سامانی نہیں جاتی
اپنے ماضی کے گھنے جنگل سےکون نکلے گا! کہاں نکلے گا
خوشبوؤں کے جنگل سے غرضآج بھی اپنے عقیدے پہ بدستور
صورت اپنی بدل چکے ہیںعہد عقیدے مسجد منبر
اے شیخ اپنے اپنے عقیدے کا فرق ہےحرمت جو دیر کی ہے وہی خانقاہ کی
سر جھکاتا ہوں تو مرتا ہے عقیدہ میرااور عقیدے کو بچاتا ہوں تو سر کٹتا ہے
مگر میرے عقیدے کا تعین کرنے والوں نےمرے مسلک کے بارے میں
نہ دل بھرا کبھی حق سے نہ رابطے ٹوٹےمگر عقیدے جو باطل کے ساتھ تھے ٹوٹے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books