aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "asiir-e-anaa"
خواجہ امیر حسن سجزی دہلوی
1242 - 1325
مصنف
دونوں بہر شعلۂ ذات دونوں اسیر انادریا کے لب پر پانی دشت کے لب پر پیاس
اے اناؔ ہے یہی مرا شیوہاپنے دشمن کو بھی دعا دینا
اے اناؔ میری طبیعت میں ہے شوخی لیکندل شکن کوئی شرارت نہیں کرنے والی
نظر صاف آئے نہ تصویر جس میںمیں وہ آئنہ توڑنا چاہتی ہوں
آ گئی نیند اسے بھول بھی جائے گا اسیرؔآ گیا صبر مجھے زخم بھی بھر جائیں گے
کسی کو رخصت کرتے ہوئے ہم جن کیفیتوں سے گزرتے ہیں انہیں محسوس تو کیا جاسکتا ہے لیکن ان کا اظہار اور انہیں زبان دینا ایک مشکل امر ہے، صرف ایک تخلیقی اظہار ہی ان کیفیتوں کی لفظی تجسیم کا متحمل ہوسکتا ہے ۔ ’’الوداع‘‘ کے لفظ کے تحت ہم نے جو اشعار جمع کئے ہیں وہ الوداعی کیفیات کے انہیں نامعلوم علاقوں کی سیر ہیں۔ آپ وداعی جذبات کو ان کے ذریعے بیان کر سکتے ہیں۔
مقبول اردو شاعر اور فلم نغمہ نگار۔ پریم روگ اور رام تیری گنگا میلی کے گیتوں کے لئے مشہور
کسی کو رخصت کرتے ہوئے ہم جن کیفیتوں سے گزرتے ہیں انہیں محسوس تو کیا جاسکتا ہے لیکن ان کا اظہار اور انہیں زبان دینا ایک مشکل امر ہے، صرف ایک تخلیقی اظہار ہی ان کیفیتوں کی لفظی تجسیم کا متحمل ہوسکتا ہے ۔ ’’الوداع‘‘ کے لفظ کے تحت ہم نے جو اشعار جمع کئے ہیں وہ الوداعی کیفیات کے انہیں نامعلوم علاقوں کی سیر ہیں ۔
असीर-ए-अनाاسیر انا
prisoner of ego
گنج سخن (شاعران بزرگ پارسی گوی و منتخب آثار آنان "از رودکی تا انوری")
ذبیح اللہ صفا
تذکرہ
سعادت حسن منٹو:عصر حاضر کے آئینے میں
محمد حسین پرکار
فکشن تنقید
ثنائے آقای
عبدالجبار اثر
نعت
عصر حاضر کے مسائل ان کا حل اور مسئلہ اجتہاد
محمد فہیم اختر ندوی
اکسیر ہدایت
مولانا محمد فخر الدین احمد
اسلامیات
آئینۂ سکندری
امیر خسرو
شاعری
Monograph On A Critical And Comparative Study Of Amir Khusrav's Aina-e-Sikanderi
ماریا بلقیس
خواتین کی تحریریں
امیر خاں کے حالات زندگی اور ان کا دور
ایس۔ کے۔ مہرا
آئینۂ عصر
محمد ناظم علی
آئینہ عصر
تحذیر الناس من انکار اثر ابن عباس
محمد قاسم نانوتوی
کتاب عشق
چشتیہ
ائمہ اربعہ حیات اور علمی و فقہی خدمات
محمد عاصم اعظمی
آئین سخن
سید محمد امیر حسن عظیم آبادی
دیوان ثانی حضرت فرد
دیوان
اے اناؔ کس پر بھلا کیجے یقیںبک گئے غم خوار اب آئے گا کون
اے اناؔ تم مت گرانا اپنے ہی کردار کوان کو کہنے دو کہ خود داری کہاں آ گئی
جینے ہی دے اسیرؔ نہ مرنے ہی دے مجھےاک تیر نیم کش کی عنایت ہے کیا کروں
نہیں ہے باقی اگر پتنگے تو رہ کے تنہا اداس ہوگیلحد سے اٹھ کر اسیرؔ میں ہی طواف شمع مزار کر لوں
آپ اپنے ہی جلوے تھے پیش نظرحسرتیں بڑھ گئیں آئنہ ہو گئے
شب نے رنگت کے لیے ہی ماہ و اختر کو اناؔدیکھیے ٹانکا ہے کیسے اپنی اس پوشاک میں
جس شخص نے بھی کھائے ہیں سنگین زخم دلدیتے اسی کو ہیں یہاں تسکین زخم دل
خود اپنا عکس بک جائے اسیر آئینہ ہو کریہاں اس دام پر نام و نشاں کوئی نہیں دے گا
مانند آئنہ ہمہ تن چشم ہے یہ دلایسی ہے دید حسن خداداد کی ہوس
نکلا جو دم تو راحت و آرام ہے اسیرؔآوارگی ہے جسم کی روح رواں تلک
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books