aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "badalne"
انجم فوقی بدایونی
1911 - 1995
شاعر
اجیت سنگھ بادل
born.1973
رونق بدایونی
مصنف
محمد عبدالقدیر بدایونی
مظفر احمد بدایونی
بدر ابراہیم
بادل سرکار
غلام رسول بڈانہ
مدیر
بدر شکیب
یکتا بدایونی
مفتی محمد یسین شوق، بدایونی
بادل چٹرجی
ناشر
مقامی بزم ابر، بدایوں
بی۔ ایس۔ اے۔ پریس، بدایوں
سرکاری پریس، بدایوں
کیا راہ بدلنے کا گلہ ہم سفروں سےجس رہ سے چلے تیرے در و بام ہی آئے
بری سرشت نہ بدلی جگہ بدلنے سےچمن میں آ کے بھی کانٹا گلاب ہو نہ سکا
کسی کو سال نو کی کیا مبارک باد دی جائےکلینڈر کے بدلنے سے مقدر کب بدلتا ہے
کس ناز سے کہتے ہیں وہ جھنجھلا کے شب وصلتم تو ہمیں کروٹ بھی بدلنے نہیں دیتے
بات وہ کہئے کہ جس بات کے سو پہلو ہوںکوئی پہلو تو رہے بات بدلنے کے لیے
عشقیہ شاعری میں بدن بنیادی مرکزکے طورپرسامنے آتا ہے شاعروں نے بدن کواس کی پوری جمالیات کے ساتھ مختلف اور متنوع طریقوں سے برتا ہے لیکن بدن کے اس پورے تخلیقی بیانیے میں کہیں بھی بدن کی فحاشی نمایاں نہیں ہوتی ۔ اگرکہیں بدن کے اعضا کی بات ہے بھی تواس کا اظہاراسے بدن میں عام قسم کی دلچسپی سے اوپر اٹھا دیتا ہے ۔ بدن پر شاعری کا ایک دوسرا پہلوروح کے تناظرسے جڑا ہوا ہے ۔ بدن کی کثافت سے نکل کرروحا نی ترفع حاصل کرنا صوفی شعرا کا اہم موضوع رہا ہے۔
बदलनेبدلنے
alter, exchange, transform
बदलनाبدلنا
बदलनीبدلنی
change
بیان غالب
آغا محمد باقر
شرح
اردو شاعری میں صنائع و بدائع
رحمت یوسف زئی
شاعری تنقید
ذرا موسم بدلنے دو
سلیم کوثر
تشریح البدن
حکیم علاء الدین خاں
اقبال کے صنائع بدائع
پروفیسر نذیر احمد
اقبالیات تنقید
چاندی بنانے کے نسخے
ضیاء الحسن امروہوی
سائنس
بدن دریدہ
فہمیدہ ریاض
نظم
بدن کی خوشبو
عصمت چغتائی
کہانیاں/ افسانے
بیان میر
احمد محفوظ
تنقید
اکبر الہ آبادی
شمس الرحمن فاروقی
کتابیں جنہوں نے دنیا بدل ڈالی
رابرٹ بی ڈاؤنز
تحقیق
نحو قاسمی
مولوی عبدالرحیم
زبان
ڈوبتے بدن کا ہاتھ
ریاض مجید
بدلتے قالب
اکرام اللہ
افسانہ
دشت چھوڑا تو کیا ملا ثروتؔگھر بدلنے کے بعد کیا ہوگا
رت بدلنے لگی رنگ دل دیکھنا رنگ گلشن سے اب حال کھلتا نہیںزخم چھلکا کوئی یا کوئی گل کھلا اشک امڈے کہ ابر بہار آ گیا
یہی رستہ ہے اب یہی منزلاب یہیں دل کسی بہانے لگے
الجھ پڑنے میں کاکل ہو بگڑنے میں مقدر ہوپلٹنے میں زمانہ ہو بدلنے میں ہوا تم ہو
کہیں نہ سب کو سمندر بہا کے لے جائےیہ کھیل ختم کرو کشتیاں بدلنے کا
خدا نے آج تک اس قوم کی حالت نہیں بدلینہ ہو جس کو خیال آپ اپنی حالت کے بدلنے کا
ہجر کے دوراہے پر ایک پل نہ ٹھہرا وہراستے بدلنے میں دیر کچھ تو لگتی ہے
ترے بدلنے کے با وصف تجھ کو چاہا ہےیہ اعتراف بھی شامل مرے گناہ میں ہے
کوئی نہیں ہے جو بتلائے میرے لوگوں کوہوا کے رخ کے بدلنے سے کیا غضب ہوگا
ہمیشہ دیر کر دیتا ہوں میںبدلتے موسموں کی سیر میں دل کو لگانا ہو
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books