aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "daar"
میراجی
1912 - 1949
شاعر
رتن ناتھ سرشار
1846 - 1903
خواجہ میر درد
1721 - 1785
زاہد ڈار
1936 - 2021
فاطمہ حسن
born.1953
عمر عالم
born.2001
میاں داد خاں سیاح
1829/30 - 1907
نسیم نکہت
1958 - 2023
ساغرؔ اعظمی
1944 - 2004
پنہاں
born.1957
بھگوان داس اعجاز
1932 - 2020
ڈاکٹر یاسین عاطر
born.1955
شمس تبریزی
1185 - 1248
مصنف
طارق عزیز
ڈاکٹر بھاؤنا شریواستو
born.1981
سنا ہے درد کی گاہک ہے چشم ناز اس کیسو ہم بھی اس کی گلی سے گزر کے دیکھتے ہیں
آج ہم دار پہ کھینچے گئے جن باتوں پرکیا عجب کل وہ زمانے کو نصابوں میں ملیں
بس ایک در سے نسبتیںسگان با وفا میں ہیں
بڑا ہے درد کا رشتہ یہ دل غریب سہیتمہارے نام پہ آئیں گے غم گسار چلے
جل اٹھے بزم غیر کے در و بامجب بھی ہم خانماں خراب آئے
بچوں کے جذبات اور احساسات کو بیان کرنے والی شاعری
عشق اور رومان پر یہ شاعری آپ کے لیے ایک سبق کی طرح ہے، آپ اس سے محبت میں جینے کے آداب بھی سیکھیں گے اور ہجر و وصال کو گزارنے کے طریقے بھی۔ یہ پہلا ایسا خوبصورت مجموعہ ہے جس میں محبت کے ہر رنگ، ہر کیفیت اور ہر احساس کو قید کرنے والے اشعار کو اکٹھا کر دیا گیا ہے۔ آپ انہیں پڑھیے اور عشق کرنے والوں کے درمیان شئیر کیجیے۔
یوم جمہوریہ پر ٥ منتخب نظمیں
डरڈَر
خوف، خطرہ، اندیشہ، دہشت
दरدَر
دروازہ، پھاٹک
दारدار
بڑا راستہ، شاہراہ
डारڈار
شاخ، ٹہنی، ڈالی
دارالترجمہ عثمانیہ کی علمی اور ادبی خدمات
مجیب الاسلام
ادبی تحریکیں
ترقی پسند تحریک
علی احمد فاطمی
فوزمبین در رد حرکت زمین
امام احمد رضا خاں بریلوی
آئینہ در آئینہ
حمایت علی شاعر
مثنوی
شاہ عبدالعزیز محدث دہلوی اور ان کی علمی خدمات
ڈاکٹر ثریا ڈار
تنقید
طرح دار لونڈی
منشی سجاد حسین
افسانوی ادب
تاریخ ادبیات ایران
ایڈورڈ جی براؤن
تاریخ
در بدری
رتن سنگھ
ناول
چہرہ در چہرہ
مجتبی حسین
نثر
حرف سر دار
حبیب جالب
شاعری تنقید
خواب در خواب سفر
مسرور جہاں
افسانہ
رضا نقوی واہی آئینہ در آئینہ
ہمایوں اشرف
مقالات/مضامین
بانگ درا
علامہ اقبال
شاعری
واقعات دارالحکومت دہلی
بشیر الدین احمد دہلوی
فورٹ ولیم کالج کی ادبی خدمات
ڈاکٹر عبیدہ بیگم
تحقیق
ہے اسے دور کا سفر در پیشہم سنبھالے نہیں سنبھلتے ہیں
آنکھ سے دور نہ ہو دل سے اتر جائے گاوقت کا کیا ہے گزرتا ہے گزر جائے گا
ہے بجا شیوۂ تسلیم میں مشہور ہیں ہمقصۂ درد سناتے ہیں کہ مجبور ہیں ہم
اتنے خائف کیوں رہتے ہوہر آہٹ سے ڈر جاتے ہو
میرے ہم نفس میرے ہم نوا مجھے دوست بن کے دغا نہ دےمیں ہوں درد عشق سے جاں بہ لب مجھے زندگی کی دعا نہ دے
صفحۂ دہر سے باطل کو مٹایا کس نےنوع انساں کو غلامی سے چھڑایا کس نے
دل کو تری چاہت پہ بھروسہ بھی بہت ہےاور تجھ سے بچھڑ جانے کا ڈر بھی نہیں جاتا
سر سے پا تک وہ گلابوں کا شجر لگتا ہےبا وضو ہو کے بھی چھوتے ہوئے ڈر لگتا ہے
اب اسے لوگ سمجھتے ہیں گرفتار مراسخت نادم ہے مجھے دام میں لانے والا
مجھے اب تم سے ڈر لگنے لگا ہےتمہیں مجھ سے محبت ہو گئی کیا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books