aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "dete"
ڈیل گارنیگی
مصنف
وی۔ ایچ۔ ڈیٹ
کوئی قابل ہو تو ہم شان کئی دیتے ہیںڈھونڈنے والوں کو دنیا بھی نئی دیتے ہیں
راہ کے پتھر سے بڑھ کر کچھ نہیں ہیں منزلیںراستے آواز دیتے ہیں سفر جاری رکھو
سوال وصل پر ان کو عدو کا خوف ہے اتنادبے ہونٹوں سے دیتے ہیں جواب آہستہ آہستہ
کسی کو اپنے عمل کا حساب کیا دیتےسوال سارے غلط تھے جواب کیا دیتے
بوسہ دیتے نہیں اور دل پہ ہے ہر لحظہ نگاہجی میں کہتے ہیں کہ مفت آئے تو مال اچھا ہے
اپنی فکر اور سوچ کے دھاروں سے گزر کر کلی طور سے کسی ایک نتیجے تک پہنچنا ایک ناممکن سا عمل ہوتاہے ۔ ہم ہر لمحہ ایک تذبذب اور ایک طرح کی کشمکش کے شکار رہتے ہیں ۔ یہ تذبذب اور کشمکش زندگی کے عام سے معاملات سے لے کر گہرے مذہبی اور فلسفیانہ افکار تک چھائی ہوئی ہوتی ہے ۔ ’’ ایماں مجھے روکے ہے جو کھینچے ہے مجھے کفر‘‘ اس کشمکش کی سب سے واضح مثال ہے ۔ ہمارے اس انتخاب میں آپ کو کشمکش کی بے شمار صورتوں کو بہت قریب سے دیکھنے ، محسوس کرنے اور جاننے کا موقع ملے گا ۔
देतेدیتے
giving
डेटڈیٹ
date
डटेڈٹے
adamant;unmoving
देतीدیتی
آر۔ پروگرامنگ ایک تعارف
ثنا رشید
سائنس
مجلس خلوت
یوسف حسن
جنسیات
دنیا کو جھنجوڑ دینے والے دس دن
جان ریڈ
تنقید / تحقیق
عشق قلندر کردیتا ہے
سلیمان جاذب
اگر تم مجھ سے کہہ دیتے
ڈاکٹر انجنا سنگھ سینگر
شاعری
سحر آواز دیتی ہے
حسن حمیدی
نظم
ہم دشت میں دیتے ہیں اذاں
طاہر محمود
صحافت
آزاد کشمیر اسمبلی کی طرف سے جماعت احمدیہ کو غیر مسلم اقلیت قرار دینے کی حقیقت
مرزا ناصر احمد
انگریزوں کو شکست دینے والا
طہٰ نسیم
تعلیم دینے کا فن
گلبرٹ ہائیٹ
ترجمہ
ڈیٹ آف اقبال برتھ
سید عبدالواحد
اہل دل کے تڑپا دینے والے واقعات
محمد انعام الحق قاسمی
اسلامیات
بین الاقوامی تعلقات کو از سر نو تشکیل دینے اور انسان دوستانہ بنانے کی ضرورت
وادم زگلادن
اہل دل کے تڑپا دینےوالے واقعات
موجودہ دور میں کار نبوت انجام دینے والے
برہان الدین سنبھلی
مسلسل حادثوں سے بس مجھے اتنی شکایت ہےکہ یہ آنسو بہانے کی بھی تو مہلت نہیں دیتے
لوگ کہتے ہیں بدلتا ہے زمانہ سب کومرد وہ ہیں جو زمانے کو بدل دیتے ہیں
آپ دولت کے ترازو میں دلوں کو تولیںہم محبت سے محبت کا صلہ دیتے ہیں
جان لینی تھی صاف کہہ دیتےکیا ضرورت تھی مسکرانے کی
اپنے جلنے میں کسی کو نہیں کرتے ہیں شریکرات ہو جائے تو ہم شمع بجھا دیتے ہیں
گئے ہوش تیرے زاہد جو وہ چشم مست دیکھیمجھے کیا الٹ نہ دیتے جو نہ بادہ خوار ہوتا
ہم نے کانٹوں کو بھی نرمی سے چھوا ہے اکثرلوگ بے درد ہیں پھولوں کو مسل دیتے ہیں
کعبے میں مسلمان کو کہہ دیتے ہیں کافربت خانے میں کافر کو بھی کافر نہیں کہتے
لوگ ہر بات کا افسانہ بنا دیتے ہیںیہ تو دنیا ہے مری جاں کئی دشمن کئی دوست
روز اچھے نہیں لگتے آنسوخاص موقعوں پہ مزا دیتے ہیں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books