aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "duu-ba-duu"
میجر بی ڈی باسو
مصنف
بی۔ ڈی کھنا
ناشر
بی۔ ڈی۔ اہلووالیہ
ڈاکٹر بی ایل ڈھینگرا
ڈی۔ بی۔ بکڈپو، ممبئی
ایم۔ بی۔ ڈی۔ پریس، جالندھر
ڈی بی تاراپوریوالا، سنس اینڈ کو
بی ڈی کھنہ، داناپور، پٹنہ
ڈاکٹر تحسین بی بی
یو۔ اے۔ بی۔ آئی۔ ڈی۔ کلانوری
اب دو بہ دو تجھ سے بات ہووےجو کچھ بھی ہمارے ساتھ ہووے
مزہ تھا ہم کو جو لیلیٰ سے دو بہ دو کرتےکہ گل تمہاری بہاروں میں آرزو کرتے
نرغے میں دوستوں کے تو کب تک رہے گا سرخ رونیزہ بہ نیزہ دو بہ دو صف ہائے دشمناں میں آ
گو شام سے سحر تک روئے ہے اور جلے ہےیہ شمع دو بدو تو ہم سے نہ ہو سکے گی
چشم اپنی ٹک دکھا دے اسے تو کہ آوے بازاس بحث دو بہ دو سے قدح اور قدح سے ہم
عظیم اردو شاعر اور 'سارے جہاں سے اچھا...' اور 'لب پہ آتی ہے دعا بن کے تمنا میری' جیسے شہرہ آفاق ترانے کے خالق
بیسویں صدی کا ابتدائی زمانہ دنیا کے لئے اور بالخصوص بر صغیر کے لئے خاصہ ہنگامہ خیز تھا۔ نئی صدی کی دستک نے نئے افکار و خیالات کے لئے ایک زرخیز زمین تیّار کی اور مغرب کے توسیع پسندانہ عزائم پر قدغن لگانے کا کام کیا۔ اس پس منظر نے اردو شاعری کے موضوعات اور اظہار کےمحاورے یکسر بدل کر رکھ دئے اور اس تبدیلی کی بہترین مثال علامہ اقبالؔ کی شاعری ہے۔ اقبالؔ کی شاعری نے اس زمانے میں نئے افکار اور روشن خیالات کا ایک ایسا حسین مرقع تیار کیا جس میں شاعری کے جملہ لوازمات نے اسلامی کرداروں اور تلمیحات کے ساتھ مل کر ایک جادو کا سا اثر پیدا کیا۔ لوگوں کو بیدار کرنے اور ان کے اندر ولولہ پیدا کرنے کا کارنامہ انجام دیا۔ اقبالؔ کی شاعری نے عالمی ادب کے جیّدوں سے خراج حاصل کیا اور ساتھ ہی ساتھ تنازعات کا محور بھی بنی رہی۔ اقبال بلا شبہ اپنے عہد کے ایسے شاعر تھے جنہیں تکریم و تعظیم حاصل ہوئی اور ان کے بارے میں آج بھی مستقل لکھا جا رہا ہے۔ یہاں تک کہ انھوں نے بچوں کے لئے جو شاعری کی ہے وہ بھی بے مثال ہے۔ان کی کئی نظموں کے مصرعے اپنی سادگی اور شکوہ کے سبب آج بھی زبان زد عام ہیں۔ مثلاً سارے جہاں سے اچھا ہندوستاں ہمارا یا لب پہ آتی ہے دعا بن کے تمنا میری کا آج بھی کوئی بدل نہیں۔ یہاں ہم اقبالؔ کے مقبول ترین اشعار میں سے صرف ۲۰ اشعار آپ کی نذر کر رہے ہیں۔ آپ اپنی ترجیحات سے ہمیں آگاہ کر سکتے ہیں تاکہ اس انتخاب کو مزید جامع شکل دی جا سکے۔ ہمیں آپ کے بیش قیمت تاثرات کا انتظار رہے گا۔
دوستی کا جذبہ ایک بہت پاک اور شفاف جذبہ ہے ۔ اس سے انسانوں کے درمیان ایک دوسرے کو جاننے ، سمجھنے اور ایک دوسرے کیلئے جینے کی راہیں ہموار ہوتی ہیں ۔ شاعروں نے اس اہم انسانی جذبے اور رشتے کو بہت پھیلاؤ کے ساتھ موضوع بنایا ہے ۔ دوستی پر کی جانے والی اس شاعری کے اور بھی کئی ڈائمینشن ہیں ۔ دوستی کب اور کن صورتوں میں دشمنی سے زیادہ خطرناک ثابت ہوتی ہے ؟ ہم سب اگرچہ اپنی عام زندگی میں ان حالتوں سے گزرتے ہیں لیکن شعوری طور پر نہ انہیں جان پاتے ہیں اور نہ سمجھ پاتے ہیں ۔ ہمارا یہ انتخاب پڑھئے اور ان انجانی صورتوں سے واقفیت حاصل کیجئے ۔
दू-ब-दूدو بہ دو
Facing, or confronting, of two people;—adv. Two together, two at a time; face to face, tête-¦-tête; in the presence
گفتگو: دو بدو
مظفر حنفی
انٹرویو
دلے دی بار
اسد سلیم شیخ
ہندوستانی تاریخ
دعا بعد از نماز جنازہ
امام احمد رضا خاں بریلوی
بردا رفتن صمام حسن
نامعلوم مصنف
تاریخ التعلیم
ڏور بي اوڏا سپرين
تاجل بیوس
قواعد تندرستی
حلوائے بے دود
منشی محمد حسین محمود
مجموعہ
ناٹک ساگر کے دو باب
نور الٰہی
ڈرامہ تنقید
شاہ صاحب کی بددعا
الیاس سیتا پوری
افسانہ
اردو ڈراما آزادی کے بعد
ڈاکٹر شہناز صبیح
تحقیق
بال جبریل کا تنقیدی مطالعہ
ڈاکٹر صدیق جاوید
اردو ادب
ڈاکٹر اعجاز حسین
1980 کے بعد اردو میں خودنوشت سواںح نگاری
ڈاکٹر محمد سراج اللہ
رہنمائے صحت المعروف بہ جوہر طبابت
ڈاکٹر جگن ناتھ
چاہیئے پیغام بر دونوں طرفلطف کیا جب دو بہ دو ہونے لگی
کوئی پاتا نہیں تجھے مرکزؔدو بہ دو آپ جلوہ گر ہے تو
غیر سے گفتگو ارے توبہاور پھر دو بہ دو ارے توبہ
خودی بھی ہماری خدائی سہیوہی ہم نشیں ہے وہی دو بہ دو ہے
یہ ادائے گفتگو اچھی نہیںاس سے اتنی دو بہ دو اچھی نہیں
عدو کو زیر کر لو فاصلوں سےلڑائی اب ہے لازم دو بہ دو کیا
رہی نہ ٹوٹ کے گرنے سے میری یکتائیمیں پاش پاش ہوا خود سے دو بہ دو ہو کر
محشر میں اور ان سے مری دو بہ دو نہ ہوکہنے کی بات ہے جو کوئی گفتگو نہ ہو
دو بہ دو عاشق شیدا سے وہ ہوگا کیونکرآئینے میں بھی جو منہ دیکھتے شرماتا ہے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books