aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "gah-o-be-gaah"
دانش گاہ پنجاب، لاہور
ناشر
نمائندہ کتاب گھر، یو۔ پی۔
نشر گاہ ادب، ناگپور سٹی
آٗئی۔ گاوریلوف
مصنف
او. پی. گھئی
قومی کتاب گھر، دیوبند، یوپی
کارپردازان اردو کتاب گھر، لاہور
ہدایت گڑھ مجلس تعلیمی، مرزاپور، یو۔ پی۔
ادب لطیف اشاعت گھر، تاشقند
طلبۂ درجۂ سادسہ، اعظم گڑھ
کیا وہ بھی دن تھے خوب کہ لوٹیں تھے مصحفیؔہم بھی نظارۂ گہہ و بے گاہ کا مزا
توڑ کر آئنہ نہ جانا یہکہ ہمیں صورت آشنائی ہے
تھی خواہش دل رکھنا حمائلگردن میں اس کی ہر گاہ و بیگاہ
کوتاہ قدی کہتی ہے کھٹے ہیں یہ انگورلیکن گہ و بے گاہ لپکتا بھی بہت ہے
اختر الایمان کی ۱۰ بہترین نظمیں
گھر کے مضمون کی زیادہ تر صورتیں نئی زندگی کے عذاب کی پیدا کی ہوئی ہیں ۔ بہت سی مجبوریوں کے تحت ایک بڑی مخلوق کے حصے میں بے گھری آئی ۔ اس شاعری میں آپ دیکھیں گے کہ گھر ہوتے ہوئے بے گھری کا دکھ کس طرح اندر سے زخمی کئے جارہا ہے اور روح کا آزار بن گیا ہے ۔ ایک حساس شخص بھرے پرے گھر میں کیسے تنہائی کا شکار ہوتا ہے، یہ ہم سب کا اجتماعی دکھ ہے اس لئے اس شاعری میں جگہ جگہ خود اپنی ہی تصویریں نظر آتی ہیں ۔
غم زندگی میں ایک مستقل وجود کی حیثیت سے قائم ہے اس کے مقابلے میں خوشی کی حیثیت بہت عارضی ہے ۔ شاعری میں غمِ دوراں ، غمِ جاناں ، غمِ عشق ، غمِ روزگا جیسی ترکیبیں کثرت کے سا تھ استعمال میں آئی ہیں ۔ شاعری کا یہ حصہ دراصل زندگی کے سچ کا ایک تکلیف دہ بیانیہ ہے۔ ہمارا یہ انتخاب غم اوردکھ کے وسیع ترعلاقے کی ایک چھوٹی سی سیر ہے۔
गह-ओ-बे-गाहگہ و بے گاہ
well timed or ill-timed, at every turn, at all times, in season and out of season, at morn and at evening
شہادت گاہ بالاکوٹ
پیام شاہجہانپوری
کمیں گاہ خیال
کوثر جائسی
مجموعہ
گزر گاہ خیال
بسمل اعظمی
شاعری
کار گہ شیشہ گری
مجیب احمد خاں
مضامین
قربان گاہ حسن
نیاز فتح پوری
سجدہ گاہ فلک
قیصر صدیقی
طرب گاہ رقیب
کلیم عرفی
اصلاحی و اخلاقی
کرشمہ گاہ سخن
جلالؔ لکھنوی
دیوان
بزم گاہ آرزو
فاروق احمد راہی چریا کوٹی
غم پر ملال
حکیم محمد شعیب
بے گھاٹ کی ناؤ
نور شاہ
افسانہ
غار حرا میں ایک رات
مستنصر حسین تارڑ
غم جاوداں
قمر جلالوی
پردہ ہی ہم نے دیکھا چہرے پہ گاہ و بے گہاتنا بھی منہ چھپانا کچھ خوش نما نہیں ہے
رہے ہے یوں گہہ و بے گہہ کہ کوئے دوست کو اباگر نہ کہیے کہ دشمن کا گھر ہے کیا کہئے
دن رات گاہ و بے گہ جب دیکھو ہیں سفر میںہم کس گھڑی وداعی یا رب ہوئے وطن سے
دل نے غم بے حساب کیا کیا دیکھاآنکھوں سے جہاں میں خواب کیا کیا دیکھا
سانسوں کو کرب زیست غم بے پناہ کوکس کس کو مطمئن میں کروں خواہ مخواہ کو
وقت نماز ہے ان کا قامت گاہ خدنگ و گاہ کماںبن جاتے ہیں اہل عبادت گاہ خدنگ و گاہ کماں
نہ بھولا جائے گا تم سے غم بے انتہا میرارہے گا درد بن کر دل میں احساس وفا میرا
گہے مکاں سے سنی گاہ لا مکاں سے سنیشکست دل کی صدا کیا کہوں کہاں سے سنی
عشرت قتل گہہ اہل تمنا مت پوچھعید نظارہ ہے شمشیر کا عریاں ہونا
یہ جلوہ گۂ خاص ہے کچھ عام نہیں ہےکمزور نگاہوں کا یہاں کام نہیں ہے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books