aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "haajara"
ہاجرہ مسرور
1930 - 2012
مصنف
ہاجرہ نور زریاب
شاعر
ہاجرہ نازلی
1921 - 2004
ابوالحسنات ندوی
d.1925
علامہ احمد بن حجر آل بوطامی
ہاجرہ شکور
ہمارا دور پبلیکیشنز، دہلی
ناشر
بزم اہل قلم ہزارہ
ہاجرہ ولی الحق
مدیر
کالج ادب سماج اور ہماری نسل، لاہور
ہاجرہ بیگم
ہاجرہ بانو
ہمارا ادارہ، کراچی
بابو ماتا پرساد ہجیلہ
مترجم
ہاجرہ پروین
اگر ہو تم 'ہاجرہ' تو پھر مجھ سے مل کے 'مسرور' کیوں نہیں ہوتمہارے آگے 'اوپندر ناتھ اشک' بن کے آنسو بہا رہا ہوں
اجالے اپنی یادوں کے ہمارے ساتھ رہنے دونہ جانے کس گلی میں زندگی کی شام ہو جائے
ہماری ہی تمنا کیوں کرو تمتمہاری ہی تمنا کیوں کریں ہم
شجر حجر نہیں کہ ہمہمیشہ پا بہ گل رہیں
ہم وہاں ہیں جہاں سے ہم کو بھیکچھ ہماری خبر نہیں آتی
بیسویں صدی کا ابتدائی زمانہ دنیا کے لئے اور بالخصوص بر صغیر کے لئے خاصہ ہنگامہ خیز تھا۔ نئی صدی کی دستک نے نئے افکار و خیالات کے لئے ایک زرخیز زمین تیّار کی اور مغرب کے توسیع پسندانہ عزائم پر قدغن لگانے کا کام کیا۔ اس پس منظر نے اردو شاعری کے موضوعات اور اظہار کےمحاورے یکسر بدل کر رکھ دئے اور اس تبدیلی کی بہترین مثال علامہ اقبالؔ کی شاعری ہے۔ اقبالؔ کی شاعری نے اس زمانے میں نئے افکار اور روشن خیالات کا ایک ایسا حسین مرقع تیار کیا جس میں شاعری کے جملہ لوازمات نے اسلامی کرداروں اور تلمیحات کے ساتھ مل کر ایک جادو کا سا اثر پیدا کیا۔ لوگوں کو بیدار کرنے اور ان کے اندر ولولہ پیدا کرنے کا کارنامہ انجام دیا۔ اقبالؔ کی شاعری نے عالمی ادب کے جیّدوں سے خراج حاصل کیا اور ساتھ ہی ساتھ تنازعات کا محور بھی بنی رہی۔ اقبال بلا شبہ اپنے عہد کے ایسے شاعر تھے جنہیں تکریم و تعظیم حاصل ہوئی اور ان کے بارے میں آج بھی مستقل لکھا جا رہا ہے۔ یہاں تک کہ انھوں نے بچوں کے لئے جو شاعری کی ہے وہ بھی بے مثال ہے۔ان کی کئی نظموں کے مصرعے اپنی سادگی اور شکوہ کے سبب آج بھی زبان زد عام ہیں۔ مثلاً سارے جہاں سے اچھا ہندوستاں ہمارا یا لب پہ آتی ہے دعا بن کے تمنا میری کا آج بھی کوئی بدل نہیں۔ یہاں ہم اقبالؔ کے مقبول ترین اشعار میں سے صرف ۲۰ اشعار آپ کی نذر کر رہے ہیں۔ آپ اپنی ترجیحات سے ہمیں آگاہ کر سکتے ہیں تاکہ اس انتخاب کو مزید جامع شکل دی جا سکے۔ ہمیں آپ کے بیش قیمت تاثرات کا انتظار رہے گا۔
عظیم اردو شاعر اور 'سارے جہاں سے اچھا...' اور 'لب پہ آتی ہے دعا بن کے تمنا میری' جیسے شہرہ آفاق ترانے کے خالق
हाजराہاجرہ
name
allusion
'हाजरा'ہاجرہ
Hajra-proper name
हज़दाہژدہ
eighteen
हज़ारेہزارے
thousand(e.g. a rosary which has thousand beads)
سب افسانے میرے
افسانہ
ہندوستاں ہمارا
جاں نثار اختر
نظم
ہمارے رسول
محمد عبدالحی فاروقی
اسلامیات
ہماری کتاب
افضل حسین
نصابی کتاب
اردو انشائیہ اور بیسویں صدی کے اہم انشائیہ نگار
مضامین/ انشائیہ
ہمارے افسانہ نگار
وقار عظیم
افسانہ تنقید
ہماری بادشاہی
عبدالسلام قدوائی ندوی
تاریخ ادب
ہماری داستانیں
داستان تنقید
ہماری آزادی
ابوالکلام آزاد
تاریخ
ہمارے ہندوستانی مسلمان
ڈبلیو ڈبلیو ہنٹر
ہماری پہیلیاں
سید یوسف بخاری
پہیلی
یہ صدی ہماری ہے
منظر بھوپالی
غزل
ہماری قومی ثقافت
فیض احمد فیض
خطبات
جو ہم پہ گزری سو گزری مگر شب ہجراںہمارے اشک تری عاقبت سنوار چلے
یہ نہ تھی ہماری قسمت کہ وصال یار ہوتااگر اور جیتے رہتے یہی انتظار ہوتا
ساری دنیا کے غم ہمارے ہیںاور ستم یہ کہ ہم تمہارے ہیں
تمہیں ضرور کوئی چاہتوں سے دیکھے گامگر وہ آنکھیں ہماری کہاں سے لائے گا
چپک رہا ہے بدن پر لہو سے پیراہنہمارے جیب کو اب حاجت رفو کیا ہے
کسی کو گھر سے نکلتے ہی مل گئی منزلکوئی ہماری طرح عمر بھر سفر میں رہا
پتا پتا بوٹا بوٹا حال ہمارا جانے ہےجانے نہ جانے گل ہی نہ جانے باغ تو سارا جانے ہے
آج کیوں سینے ہمارے شرر آباد نہیںہم وہی سوختہ ساماں ہیں تجھے یاد نہیں
ہمارے خط کے تو پرزے کئے پڑھا بھی نہیںسنا جو تو نے بہ دل وہ پیام کس کا تھا
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books