aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "he"
ایس ایچ بہاری
1920 - 1987
شاعر
ایچ بی بلوچ
born.1978
ڈبلیو۔ ایچ۔ مورلینڈ
مصنف
ایچ اقبال
ایچ۔ جی۔ ویلز
س۔ ح۔ رزاقی
مدیر
س ح رضی عظیم آبادی
ح۔ب
شہلا ایچ نقوی
جی۔ ایچ۔ ویسٹ کوٹ
1862 - 1928
سی ایچ آتما
1923 - 1975
فن کار
ڈی۔ ایچ۔ لارنس
1885 - 1930
ایچ۔ ٹی۔ سورلے
ایچ۔ سی۔ سرسوت
ایم، ایچ، شاکر
مترجم
سنا ہے جب سے حمائل ہیں اس کی گردن میںمزاج اور ہی لعل و گہر کے دیکھتے ہیں
صحرائے زندگی میں کوئی دوسرا نہ تھاسنتے رہے ہیں آپ ہی اپنی صدائیں ہم
رنجش ہی سہی دل ہی دکھانے کے لیے آآ پھر سے مجھے چھوڑ کے جانے کے لیے آ
اجالے اپنی یادوں کے ہمارے ساتھ رہنے دونہ جانے کس گلی میں زندگی کی شام ہو جائے
عمر گزرے گی امتحان میں کیاداغ ہی دیں گے مجھ کو دان میں کیا
ہجر محبّت کے سفر میں وہ مرحلہ ہے , جہاں درد ایک سمندر سا محسوس ہوتا ہے .. ایک شاعر اس درد کو اور زیادہ محسوس کرتا ہے اور درد جب حد سے گزر جاتا ہے تو وہ کسی تخلیق کو انجام دیتا ہے . یہاں پر دی ہوئی پانچ نظمیں اسی درد کا سایہ ہے
میرتقی میر اردو ادب کا وہ روشن ستارہ ہیں ، جن کی روشنی آج تک ادیبوں کے لئے نئے راستے ہموار کر رہی ہے - یہاں چند غزلیں دی جا رہی ہیں، جو مختلف شاعروں نے ان کی مقبول غزلوں کی زمینوں پر کہی اور انھیں خراج عقیدت پیش کی-
ذیشان ساحل اردو نظم کے منفرد اور حساس لہجے کے شاعر ہیں جنہوں نے جدید دور کی پیچیدہ کیفیات کو سادہ مگر گہرے استعاروں کے ذریعے بیان کیا ہے۔ ان کی نظموں میں ایک خاموش احتجاج، ایک تہہ دار تنقید، اور ایک فکری نرمی پائی جاتی ہے جو قاری کو جھنجھوڑ کر رکھ دیتی ہے۔ ان کے ہاں دکھ، خاموشی، اور وقت جیسے موضوعات کا جمالیاتی اظہار نمایاں ہے۔
हेہے
is, hey
हेح
H-Hay-H alphabet
हैہے
Is
है''ہے
is
آپ مسافر آپ ہی منزل
مومن اقبال عثمان
اشعار
چلتے ہو تو چین کو چلیے
ابن انشا
نثر
جس رزق سے آتی ہو پرواز میں کوتاہی
محمد ایوب خاں
خودنوشت
چلتے ہو تو چین کو چلئے
ابھی تم عشق میں ہو
پنکج سبیر
انتخاب
ہے ہنومان
ظفر اقبال
رزمیہ
لطیفے ہی لطیفے
ندرت جہاں
تفریحات
رات کے جاگے ہوئے
جمال احسانی
تقسیم ہند 1947
منصور احمد
سیاسی
گیت ہی گیت
میراجی
گیت
اردو کی علمی ترقی میں سرسید اور ان کے رفقاء کار کا حصہ
اے ایچ کوثر
تنقید
دل ہی تو ہے
ایملی زولا
ناول
غزالاں تم تو واقف ہو
ادا جعفری
نظم
فکشن فن اور فلسفہ
تنقید / تحقیق
دینا کی مختصر تاریخ
تاریخ
تیری آنکھوں کے سوا دنیا میں رکھا کیا ہےتو جو مل جائے تو تقدیر نگوں ہو جائے
اب کے ہم بچھڑے تو شاید کبھی خوابوں میں ملیںجس طرح سوکھے ہوئے پھول کتابوں میں ملیں
دل ناامید تو نہیں ناکام ہی تو ہےلمبی ہے غم کی شام مگر شام ہی تو ہے
محبوب کا گھر ہو کہ بزرگوں کی زمینیںجو چھوڑ دیا پھر اسے مڑ کر نہیں دیکھا
خموشی سے ادا ہو رسم دوریکوئی ہنگامہ برپا کیوں کریں ہم
ہم آہ بھی کرتے ہیں تو ہو جاتے ہیں بد ناموہ قتل بھی کرتے ہیں تو چرچا نہیں ہوتا
شام ہوئے خوش باش یہاں کے میرے پاس آ جاتے ہیںمیرے بجھنے کا نظارہ کرنے آ جاتے ہوں گے
آپ یوں ہی اگر ہم سے ملتے رہےدیکھیے ایک دن پیار ہو جائے گا
اب اگر اور چپ رہوں گا میںپھر یہ طے ہے کہ پھٹ پڑوں گا میں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books