aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "nigaah-e-husn-e-shu.uur"
مکتبہ حسن وادب، دہلی
ناشر
مکبتۂ حسن وشباب، دہلی
حسن ادب، فیصل آباد
حلقۂ فکر و شعور، دہلی
حسن ادب پریس، لکھنؤ
دفتر حسن خیال، بھوپال
حسن خیال کمپنی، امرتسر
حسن قلم پبلی کیشنز، لاہور
بنگاہ ترجمہ ونشر کتاب تہران
انجمن نگار ادب، کانپور
نگار ادب پبلیکیشنز، کراچی
مکتبہ نشاۃ ثانیہ، حیدرآباد
مکتبہ نشان راہ، نئی دہلی
گلستان ادب اٹوا، سدھارتھ نگر، یو۔ پی۔
ادارئہ شعروادب، علی گڑھ
نگاہ حسن مجسم ادا کو چھوتے ہیگنوائے ہوش بھی اس دل ربا کو چھوتے ہی
طور بگڑے ہیں نگاہ حسن عالمگیر کےکیونکہ اب جوہر کھلے ہیں آہ کی تاثیر کے
نگاہ حسن طلب احترام کس کا تھاکیا جو نظروں سے تو نے سلام کس کا تھا
نگاہ حسن کی تاثیر بن گیا شایدخیال ذہن میں زنجیر بن گیا شاید
نگاہ حسن نے جادو جگائے ہیں کیا کیافریب اہل محبت نے کھائے ہیں کیا کیا
سب سے پسندیدہ اور مقبول شاعروں میں سے ایک ، اپنے انقلابی خیالات کے سبب کئی برس قید میں رہے
ایسے اشعار بھی کثیر تعداد میں ہیں جن کا ایک ہی مصرعہ اتنا مشہور ہوا کہ زیادہ تر لوگ دوسرے مصرعے سے واقف ہی نہیں ہوتے ۔ ’’پہنچی وہیں پہ خاک جہاں کا خمیر تھا‘‘ یہ مصرعہ سب کو یاد ہوگا لیکن مکمل شعر کم لوگ جانتے ہیں ۔ ہم نے ایسے مصرعوں کو مکمل شعر کی صورت میں جمع کیا ہے ۔ ہمیں امید ہے ہمارا یہ انتخاب آپ کو پسند آئے گا ۔
راکھی کی ڈور سے بندھی خوبصورت شاعری
निगाह-ए-हुस्न-ए-शुऊ'रنگاہ حسن شعور
consideration of beauty of consciousness
سب رس
ملا وجہی
افسانوی ادب
داستان
تجلیات حسن ازل
شمس افتخاری
نعت
قصۂ حسن و دل
فکشن تنقید
صحت حسن و مسرت
انوار الرحمٰن
طب
آئینہ حسن یقیں
محمد شرف الدین ساحل
دستور عشاق
فتاحی نیشاپوری
رزمیہ
سب رس (قصہ حسن و دل)
دیوان حسن و عشق
میرزا الطاف حسین عالم لکھنوی
بازار حسن
پریم چند
ناول
پارلیمنٹ سے بازار حسن تک
ظہیر احمد بابر
سیاسی
نگاہ حسن جب گویا ہو تو تصویر بنتی ہےدگر خوبی تو بس تصویر کی تفسیر ہوتی ہے
ہم اور رسم بندگی آشفتگی افتادگیاحسان ہے کیا کیا ترا اے حسن بے پروا ترا
پاس آداب حسن یار رہاعشق میرے لیے ادیب ہوا
شفق شفق مجھے دیکھے نگاہ حسن شعورنقیب مہر بنوں نغمۂ سحر میں رہوں
آؤ حسن یار کی باتیں کریںزلف کی رخسار کی باتیں کریں
مجرم سرتابیٔ حسن جواں ہو جائیےگل فشانی تا کجا شعلہ فشاں ہو جائیے
خود نگر تھے اور محو دید حسن یار تھےہم کہ اپنے روبرو شیشہ کی اک دیوار تھے
خیال حسن بے مثال دسترس میں آ گیاخودی پہ اختیار میرا پیش و پس میں آ گیا
نقاب حسن دوعالم اٹھائی جاتی ہےمجھی کو میری تجلی دکھائی جاتی ہے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books