aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "off"
عفیف سراج
born.1979
شاعر
عفیف (شمس سراج)
مصنف
عفاف امام نوری
عفیف پرنٹرس، دہلی
ناشر
گیانی نہال سنگھ عفیف
born.1897
محمد عفیف طٰہٰ
نگاہیں اس قدر قاتل کہ اف افادائیں اس قدر پیاری کہ توبہ
جن کو دولت حقیر لگتی ہےاف! وہ کتنے امیر ہوتے ہیں
پہلی نظر بھی آپ کی اف کس بلا کی تھیہم آج تک وہ چوٹ ہیں دل پر لیے ہوئے
اف وہ طوفان شباب آہ وہ سینہ تیراجسے ہر سانس میں دب دب کے ابھرتا دیکھا
اپنی اردو تو محبت کی زباں تھی پیارےاف سیاست نے اسے جوڑ دیا مذہب سے
تخلیق کارکی حساسیت اسے بالآخراداسی سے بھردیتی ہے ۔ یہ اداسی کلاسیکی شاعری میں روایتی عشق کی ناکامی سے بھی آئی ہے اوزندگی کے معاملات پرذرامختلف ڈھنگ سے سوچ بچار کرنے سے بھی ۔ دراصل تخلیق کارنہ صرف کسی فن پارے کی تخلیق کرتا ہے بلکہ دنیا اوراس کی بے ڈھنگ صورتوں کو بھی ازسرنوترتیب دینا چاہتا ہے لیکن وہ کچھ کرنہیں سکتا ۔ تخلیقی سطح پرناکامی کا یہ احساس ہی اسے ایک گہری اداسی میں مبتلا کردیتا ہے ۔ عالمی ادب کے بیشتر بڑے فن پارے اداسی کے اسی لمحے کی پیداوار ہیں ۔ ہم اداسی کی ان مختلف شکلوں کو آپ تک پہنچا رہے ہیں ۔
بھروسے کے ٹوٹنے اور بکھرنے کا دکھ اور اس کی پائیداری سے حاصل ہونے والا اعتماد دونوں ہی تجربے بہت اہم انسانی تجربے ہیں ۔ انسان اپنی ذات تک محدود نہیں ہوتا بلکہ وہ سماجی زندگی میں رشتوں کے ایک جال میں پھنسا ہوتا ہے ، جہاں وہ کسی پر بھروسہ کرتا بھی ہے اور اس پر بھروسہ کیا بھی جاتا ہے ۔ شاعروں نے زندگی کی بہت چھوٹی چھوٹی حقیقتوں کو اپنے تخلیقی اظہار کا موضوع بنایا ہے ، بھروسے اور اس کی مختلف شکلوں کو مشتمل یہ شاعری ہمیں زندگی کا ایک نیا شعور عطا کرتی ہے ۔
شاعری کا ایک اہم ترین کام یہ بھی ہوتا ہے کہ وہ بہت خاموشی سے ہمیں ایک بہتر انسان بننے کی راہ پر لگا دیتی ہے اور پھر دھیرے دھیرے ہم زندگی میں ہر طرح کی منفیت کو نکارنے لگتے ہیں۔ امن کے اس عنوان سے ہم آپ کے لیے کچھ ایسی ہی شاعری پیش کر رہے ہیں جو آپ کو ہر قسم کے خطرناک انسانی جذبات کی گرفت سے بچانے میں اہم کردار ادا کرسکتی ہے۔ یہ شاعری ہم سب کے لیےبہتر انسان بننے اور اپنی انا کو ختم کرنے کا ایک سبق بھی ہے اور دنیا میں امن و شانتی قائم کرنے کی کوشش میں لگے لوگوں کے لیے ایک چھوٹی سی گائڈ بک بھی۔ آپ اسے پڑھیے اور اس میں موجود پیغام کو عام کیجیے۔
ऑफ़آف
off
उफ़اف
ah!, oh!, whew!
ouch, oops
تاریخ فیروز شاہی
تاریخ
آف دی اسپوٹ لائٹ (این اینتھولوجی آف اردو پویم)
ظہیر علی
اف!
میکش اعظمی
اف یہ عشق ستم پیشہ
صابر ادیب
ناول
انور آفاقی آئینہ در آئنیہ
آئینہ حقائق
شاعری
یاد پروردگار
اف وہ پیاسے معززین جنہیںرس بھری گالیوں نے مار دیا
پریوں کے جس طرح سے پرے کوہ قاف پراک لانگ آن پر تھی تو اک لانگ آف پر
یاد آئے ہیں اف گنہ کیا کیاہاتھ اٹھائے ہیں جب دعا کے لئے
خواب میں آنکھیں جو تلووں سے ملیںبولے اف اف پاؤں میرا چھل گیا
اف کس قدر دل سوز ہےتقریر بازاری تری
کوئی ایسا طریقہ بتا تیری آواز کو چوم لوںاف یہ تیرا ''فریحہ! مری جان'' کہہ کر بلانا مجھے
یہ بات ۱۹۳۷ء کی ہے۔ میں ان دنوں لاہور میں تھا۔ ایک دن میرے جی میں آئی کہ چلو علامہ اقبال سے مل آئیں۔ اس زمانے میں میرے پاس ہلکے بادامی سفید (Off White) رنگ کی ایمبسیڈر (Ambassador) تھی۔ میں اسی میں بیٹھ کر علامہ صاحب کی قیام گاہ کو...
ناول نگاری کافی دنوں تک اعتبار فن سے محروم رہی لیکن بورژوا نظام کے عروج نے اس کے آرٹ کی حصار بندی کی۔ ناول اور حقیقت نگاری کے ضمن میں لکھتے ہوئے رالف فاکس نے اس طرف بھی خاصی توجہ دی ہے۔ فن ناول نگاری کو موجودہ صورت و سیرت...
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books