aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "pardesh"
پرکاش فکری
1931 - 2008
شاعر
شوکت پردیسی
1924 - 1995
اترپردیش اردو اکیڈمی، لکھنؤ
ناشر
جوہر دیوبندی
born.1912
ادارہ تحقیق مخطوطات مشرقی، آندھرپردیش
رؤف پاریکھ
born.1958
مصنف
چندر پرکاش جوہر بجنوری
1923 - 1995
رام پرکاش گوئل
اوم پرکاش لاغر
born.1924
اوم پرکاش بجاج
born.1922
اتر پردیش اردو اکادمی، لکھنؤ
مدھیہ پردیش اردو اکیڈمی، بھوپال
رام پرکاش راہی
1924 - 2003
پرکاش ناتھ پرویز
born.1930
پرکاش تیواری
born.1939
دیش سے جب پردیش سدھارے ہم پر یہ بھی وقت پڑانظمیں چھوڑی غزلیں چھوڑی گیتوں کا بیوپار کیا
راس آتی تھی نہ ماں کی روٹیاں گھی سے لگیہائے اس پردیش میں پھر بھوکا سو جانا پڑا
دور پردیش کے تارے میں بھی شبنم کی طرحمیری آنکھوں میں چمکتی رہی مٹی میری
بھیج دیا ہےلو اس پردیش کا آخری بوڑھا پیڑ یعنی میں بھی ختم ہو گیا ہوں
بلم پردیش سے آیا نہیں توسجن کی یاد پھر آئی ہے دیکھو
شاعر،ادیب ،صحافی،نغمہ نگار، غلام بیگم بادشاہ اور جھانسی کی رانی جیسی فلموں کے مکالمہ نگار
چاند کواس کی خوبصورتی ، اس کے روشن نظارے اورمحبوب سے اس کی مشابہت کی وجہ سے کثرت سے شاعری کا موضوع بنایا گیا ہے ۔ شاعروں نے بہت دلچسپ اندازمیں ایسے شعربھی کہے ہیں جن میں چاند اورمحبوب کے حسن کے درمیان مقابلہ آرائی کا عنصرموجود ہے ۔
प्रदेशپردیش
Province; state
اردو نثر میں مزاح نگاری کا سیاسی اور سماجی پس منظر
تنقید
اترپردیش کے اردو شعرا
حیات وارثی
تذکرہ
مدھیہ پردیش میں اردو تحقیق
مختار شمیم
آیورویدک فارما کوپیا
کویراج وید پرکاش
آیوروید
آیورویدک فارماکوپیا
خوشبودار تیل و عطر بنانا
پنڈت وید پرکاش شرما
اورنگزیب: ایک نئی درشٹی
اوم پرکاش پرساد
ہندوستانی تاریخ
مہاراجا پورس
بدھا پرکاش
تاریخ
اترپردیش کے لوک گیت
اظہر علی فاروقی
لوک گیت
پردے کے پیچھے
جیرالڈین بروکس
نسائیت
کلید عروض
اوم پرکاش اگروال زار علامی
تذکرہ شعرائے اتر پردیش
عرفان عباسی
سنت مت پرکاش
بابا ساون سنگھ جی-
تصوف
ایک ذرا سی بارش
غزل
کھینچ لینا وہ مرا پردے کا کونا دفعتاًاور دوپٹے سے ترا وہ منہ چھپانا یاد ہے
جب وہ جمال دلفروز صورت مہر نیمروزآپ ہی ہو نظارہ سوز پردے میں منہ چھپائے کیوں
کیفؔ پردیس میں مت یاد کرو اپنا مکاںاب کے بارش نے اسے توڑ گرایا ہوگا
کسی کو گاؤں سے پردیس لے جائے گی پھر شایداڑاتی ریل گاڑی ڈھیر سارا پھر دھواں آئی
تو کہانی ہی کے پردے میں بھلی لگتی ہےزندگی تیری حقیقت نہیں دیکھی جاتی
اس حسن کا شیوہ ہے جب عشق نظر آئےپردے میں چلے جانا شرمائے ہوئے رہنا
تھیں بنات النعش گردوں دن کو پردے میں نہاںشب کو ان کے جی میں کیا آئی کہ عریاں ہو گئیں
جھپکی گزرتی ہےبہت کچھ تہہ بہ تہہ کھلتا چلا جاتا ہے پردے پر
وہ کچھ کسی کا کہہ کے ستانا سدا مجھےوہ کھینچ لینا پردے سے اپنا دکھا کے ہاتھ
مت سہل ہمیں جانو پھرتا ہے فلک برسوںتب خاک کے پردے سے انسان نکلتے ہیں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books