aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "qahat-e-anaa"
اے اناؔ ہے یہی مرا شیوہاپنے دشمن کو بھی دعا دینا
اے اناؔ میری طبیعت میں ہے شوخی لیکندل شکن کوئی شرارت نہیں کرنے والی
یہ دل کہ قحط انا سے غریب ٹھہرا ہےمری زباں کو زر التماس کیا دے گا
نظر صاف آئے نہ تصویر جس میںمیں وہ آئنہ توڑنا چاہتی ہوں
اے اناؔ کس پر بھلا کیجے یقیںبک گئے غم خوار اب آئے گا کون
شاعری میں خط کا مضمون عاشق ، معشوق اور نامہ بر کے درمیان کی ایک دلچسپ کہانی ہے ۔ اس کہانی کو شاعروں کے تخیل نے اور زیادہ رنگارنگ بنا دیا ہے ۔ اگر آپ نے خط کو موضوع بنانے والی شاعری نہیں پڑھی تو گویا آپ کلاسیکی شاعری کے ایک بہت دلچسپ حصے سے ناآشنا ہیں ۔ ہم ایک چھوٹا سا انتخاب یہاں پیش کر رہے ہیں اسے پڑھئے اور عام کیجئے ۔
क़हत-ए-अनाقحط انا
drought of ego
اے اناؔ تم مت گرانا اپنے ہی کردار کوان کو کہنے دو کہ خود داری کہاں آ گئی
شب نے رنگت کے لیے ہی ماہ و اختر کو اناؔدیکھیے ٹانکا ہے کیسے اپنی اس پوشاک میں
میں نے کہا ہرے ہی رہیں عمر بھر اناؔکہنے لگے تھے جھٹ سے ہی آمین زخم دل
تو سہی اک عکس لیکن یہ حصار آئنہلوگ تجھ کو دیکھنا چاہیں برون در تو آ
اس کو مدت ہوئی صبر کرتے ہوئے آج کوئے وفا سے گزرتے ہوئےپوچھ کر اس گدا کا ٹھکانا سجن اپنے انشاؔ کو بھی دیکھ آنا سجن
ہے سو اداؤں سے عریاں فریب رنگ انابرہنہ ہوتی ہے لیکن حجاب خواب کے ساتھ
آئنوں سے دور وصف آئنہ داری کو شانؔلوگ کہتے ہیں کہ کوئی آئینہ گر لے گیا
ٹوٹا تعلقات کا آئینہ اس طرحعکس نشاط لمحۂ فانی بھی لے گیا
وہ میل جول حسن و بصیرت میں اب کہاںجو سلسلہ تھا پھول کا پتھر سے کٹ گیا
آئنہ صاف دل اتنا بھی نہیں اب کہ تمہیںاصل چہرے کے خط و خال دکھا ہی دے گا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books