aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "sail-e-ravaan-e-umr"
مکتبہ سیل نو، حیدرآباد
ناشر
ایم۔ اے۔ رمن
مدیر
سعید اے شیخ
جشن ابر کمیٹی
فیض عام، بینگلور
رفاہ عام، سیالکوٹ
ایوان امیر مینائی، کراچی
رفاہ عام پریس-لاہور
علیم اے۔ آر۔ خان
مصنف
مطبع مفید عام، آگرہ
مفید عام پریس، سیالکوٹ
رفیق عام پریس، لاہور
مطبع مفید عام، لاہور
مطبع مفید عام، حیدرآباد
مطبع مفید عام، اکبرآباد
سیل روان عمر کے آگے ٹھہر سکا نہ کچھوقت نے مہر حسن کو رو بہ زوال کر دیا
کہاں جاتا ہے یہ سیل روان عمر گم گشتہبہے جاتے ہیں روز و شب کدھر آہستہ آہستہ
چشم سیل رواں سے اٹھے گادرد پھر خاک جاں سے اٹھے گا
مثیل سیل رواں دشت و جو میں گزری ہےحیات ہجر کے طوق گلو میں گزری ہے
گیا کہ سیل رواں کا بہاؤ ایسا تھاوہ ایک خواب جو کاغذ کی ناؤ ایسا تھا
ایسے اشعار کا مجموعہ جس میں کسی خیال کو تسلسل سے پیش کیا جائے اسے قطعہ کہتے ہیں ۔یہ دو شعروں پر مشتمل ہوتا ہے اور دونوں میں باہمی ربط ضروری ہوتا ہے اگر کسی غزل میں ایک سے زیادہ قطعات موجود ہوں تو اس غزل کو قطعہ بند غزل کہا جاتا ہے ۔
ذیشان ساحل اردو نظم کے منفرد اور حساس لہجے کے شاعر ہیں جنہوں نے جدید دور کی پیچیدہ کیفیات کو سادہ مگر گہرے استعاروں کے ذریعے بیان کیا ہے۔ ان کی نظموں میں ایک خاموش احتجاج، ایک تہہ دار تنقید، اور ایک فکری نرمی پائی جاتی ہے جو قاری کو جھنجھوڑ کر رکھ دیتی ہے۔ ان کے ہاں دکھ، خاموشی، اور وقت جیسے موضوعات کا جمالیاتی اظہار نمایاں ہے۔
عید ایک تہوار ہے اس موقعے پر لوگ خوشیاں مناتے ہیں لیکن عاشق کیلئے خوشی کا یہ موقع بھی ایک دوسری ہی صورت میں وارد ہوتا ہے ۔ محبوب کے ہجر میں اس کیلئے یہ خوشی اور زیادہ دکھ بھری ہوجاتی ہے ۔ کبھی وہ عید کا چاند دیکھ کر اس میں محبوب کے چہرے کی تلاش کرتا ہے اور کبھی سب کو خوش دیکھ کر محبوب سے فراق کی بد نصیبی پر روتا ہے ۔ عید پر کہی جانے والی شاعری میں اور بھی کئی دلچسپ پہلو ہیں ۔ ہمارا یہ شعری انتخاب پڑھئے ۔
008
لطیف احمد فاروقی
Mar 1949سیل رواں
شمارہ نمبر۔007
سیل رواں
ذکی احمد
مجموعہ
آب روان کبیر
مشرف عالم ذوقی
افسانہ تنقید
دیدۂ آب رواں
خالد بشیر احمد
سر آب رواں
سید انجم جعفری
لوح آب رواں
فاروق ارگلی
سال رواں 1959 کے اضافے
نا معلوم ایڈیٹر
سیل عشق
عرفان ترابی
سیل آتش
سید فضل محمد
گنج رواں
سیل ماتم
جوشؔ ملسیانی
خوراک صحت و درازی عمر
بشن داس
دیگر
سیل عقیدت
امن لکھنوی
سیل جنوں
سراج شولا پوری
آنکھ سے نکلا تو اک سیل رواں ہو جائے گاورنہ احساس محبت رائیگاں ہو جائے گا
وقت کا سیل رواں شام و سحر ہیں ہم لوگجس کی منزل نہیں کوئی وہ سفر ہیں ہم لوگ
رکا نہ غم کا جو سیل رواں تو کیا ہوگااٹھا بدن سے اگرچہ دھواں تو کیا ہوگا
نور و نکہت کا جیسے ہو سیل رواںجیسے اخلاص و الفت کا اک کارواں
موجۂ ریگ روان غم میں بہہ کے دیکھنامفلسی میں دوستوں کے ساتھ رہ کے دیکھنا
اے وطن پاک وطن روح روان احراراے کہ ذروں میں ترے بوئے چمن رنگ بہار
دم عمر رواں کا دائرہرکتا ہے اک لمحے پہ شاید ہر برس
اے آفتاب روح و روان جہاں ہے توشیرازہ بند دفتر کون و مکاں ہے تو
ہائے وہ لوگ جو تھے روح و روان دہلیتا در خلد گئے کر کے گمان دہلی
روح روان نغمہ تم نغموں کا سوز و ساز میںجان خیال و خواب تم جان جہان ناز میں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books