aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "sile"
مکتبہ سیل نو، حیدرآباد
ناشر
دی بک سائٹ، لاہور
سر جے۔آر۔سیلی
1834 - 1895
مصنف
یہ ستائش کی تمنا یہ صلے کی پرواہکہاں لائے ہیں یہ ارمان ذرا دیکھ تو لو
پیا پے یہ گدازش یہ گماں اور یہ گلے کیسےصلہ سوزی تو میرا فن ہے پھر اس کے صلے کیسے
ہر گھر میں ہوگا شور کہ ہے ہے علی کا لاللیں گے صلے میں خلد ترے نور عین سے
نہ صلے کی نہ ستائش کی تمنا ہم کوحق میں لوگوں کے ہماری تو ہے عادت لکھنا
نہ ستایش کی تمنا نہ صلے کی پرواگر نہیں ہیں مرے اشعار میں معنی نہ سہی
کچھ اچھی اور معتبر خواتین کی خود نوشتوں کی ایک منتخب فہرست یہاں پیش کی جارہی ہے
ریختہ نے اپنے قارئین کے تجربے سے ایسے قدیم و جدید شاعروں کی کتابوں کا انتخاب کیا ہے جن کو سب سے زیادہ پڑھا گیا جاتا ہے، آپ بھی اس تجربے میں شریک ہوسکتے ہیں۔
عربی کتابیں یہاں پڑھیں۔ اس صفحہ پر عربی کی معیاری کتابیں موجود ہیں، جن کو ریختہ نے ای بکس قارئین کے لئے منتخب کیا ہے۔
सिलेصلے
reward, gift
सिलेسلے
stitched
सेलسیل
flow of water/torrent/current/stream
सिलाصلہ
present, gift, reward
प्रतिकार, बदला, प्रत्यपकार, बुराई का बदला, प्रत्युपकार, भलाई का बदला, पुरस्कार, इन्आम, उपहार, तोहफ़ा, किसी परिश्रम का फल या बदला, धन के रूप में हो या किसी दूसरे रूप में।
غزل، قصیدہ اور رباعی
مغنی تبسم
نصاب
جنسی امراض کا علاج
حکیم محمد حسن قرشی
سلک گوہر
انشا اللہ خاں انشا
داستان
مہ و سال آشنائی
فیض احمد فیض
سفر نامہ
ذوق نعت
محمد حسن رضا خان
نعت
آدمی اور سکے
مہندر ناتھ
ناول
کان کھلے ہونٹ سلے
حمید اکبر
افسانہ
سلک سلام دبیر (دبیر کے سلاموں کا مجموعہ)
تقی عابدی
سلام
سلک سلوک
شیخ ضیاوالدین
ترجمہ
آدمی اورسکے
انشاء کی دو کہانیاں
اوپانیشاد
دارا شکوہ
فلسفہ تصوف
زلیخا حسین
معاشرتی
دبدبہ سر غیب
سید شیدا علی
علم نجوم
پرانے چراغ، سینے کے داغ
ابوالحسن علی ندوی
نہ ستائش کی تمنا نہ صلے کی پرواگر نہیں ہیں مرے اشعار میں معنی نہ سہی
ہم کیا مانگیں ہم کیا چاہیںہونٹ سلے اور جھولی خالی
ابھی سے میرے رفوگر کے ہاتھ تھکنے لگےابھی تو چاک مرے زخم کے سلے بھی نہیں
چاک وعدہ نہ سلے زخم تمنا نہ کھلےسانس ہموار رہے شمع کی لو تک نہ ہلے
آ گئی فصل سکوں چاک گریباں والوسل گئے ہونٹ کوئی زخم سلے یا نہ سلے
بے سلے وستر سے ڈھانپا یہ بدنپونچھ کے پتنی کے ماتھے سے دمکتی بندیا
پھر غزل ہوتی سب زبانوں پرپھر کسی کے نہ لب سلے ہوتے
کبھی گریباں چاک ہوا اور کبھی ہوا دل خونہمیں تو یوں ہی ملے سخن کے صلے سڑک کے بیچ
وہ پیش پیش تھا جس دم چھڑی تھی جنگ وجودصلے کے وقت ظفرؔ ہے صف اخیر کے ساتھ
گود ویران ہوئینغمے تخلیق ہوئے ہونٹ سلے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books