aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "sub.h-o-shaam-o-shafaq"
مطبع فیض منبع شام اودھ
ناشر
صبح امید پبلی کیشنز، بمبئی
مطبع شام اودھ، لکھنؤ
ادارہ صبح نو، دھلیا
مکتبۂ صبح ادب، بھوپال
ادارہ صبح ادب اردو بازار، دہلی
صبح صادق حمید
مصنف
شام ہمدرد، کراچی
مطبع صبح بدایوں
مطبع صبح صادق
شام بہار ٹرسٹ، امبالہ
ادارہ صبح وطن، گورکھپور
مکتبہ صبح نو، پٹنہ
دفتر شمع ادب، سلطانپور
سیدہ شانِ معراج
born.1948
شاعر
کاوش صبح و شام باقی ہےایک درد مدام باقی ہے
بڑی دلچسپیوں سے صبح شام زندگی ہوگیمیں دیکھوں گا انہیں اور ساری دنیا دیکھتی ہوگی
آنکھ چہرہ جبیں ہاتھ لب لفظ ہیںصبح و شام و شفق روز و شب لفظ ہیں
یہ وہ فضا ہے جہاں فرق صبح و شام نہیںکہ گردشوں میں یہاں زندگی کا جام نہیں
زندان صبح و شام میں تو بھی ہے میں بھی ہوںاک گردش مدام میں تو بھی ہے میں بھی ہوں
گزرے ہوئے دنوں کو یاد کرکے چھا جانے والی اداسی کچھ میٹھی سی ہوتی ۔ اس کا ذائقہ تو آپ نے چکھا ہی ہوگا ۔ ہمارا یہ انتخاب پڑھئے جو ہم میں سے ہر شخص کے ماضی کی بازدید کرتا ہے اور گزرے ہوئے لمحوں کی یادوں کو زندہ کرتا ہے ۔
ہندوستانی اساطیری روایات کے حوالے سے ہچکی کا سبب یہی سمجھا جاتا ہے کہ کوئی یاد کررہا ہے ۔ اس قسم کے تصورات سچ اور جھوٹ سے ماورا ہوتے ہیں ۔ شاعروں نے بھی ہچکی کو اس کے اسی تناظر میں برتا ہے ۔ کچھ اشعار کا انتخاب ہم آپ کے لئے پیش کر رہے ہیں ۔
شاعری میں گریبان تبھی گریبان ہے جب وہ چاک ہو ۔ گریبان کا چاک ہونا ، پیروں میں آبلے آجانا ، دامن کا تارتار ہوجانا ہی عاشق کے جنون ودیوانگی کا کمال ہے ۔ ہم صحیح سلامت گریبان والوں کو چاک گریبانی کا یہ قصہ بھی پڑھنا چاہیے اور جنون کی تصویر دیکھنی چاہیئے۔
सुब्ह-ओ-शाम-ओ-शफ़क़صبح و شام و شفق
morning and evening and rainbow
غدر کی صبح و شام
تاریخ
سفرنامۂ روم و مصر و شام
شبلی نعمانی
سفر نامہ
صبح و شام
لام احمد اکبر آبادی
سفر نامہ روم و مصر و شام
افسانہ
گل کدۂ صبح وشام
کرامت علی کرامت
مجموعہ
شام شفق
سلام سندیلوی
شاعری
شام و شفق
اشعار
مقالات شام ہمدرد
حکیم محمد سعید دہلوی
رونامہ با تصویر
خواجہ حسن نظامی
سرخی شام سفر
اختر سعید خان
سفرنامۂ یورپ و بلاد روم و شام و مصر
منشی محبوب عالم
بلاد فلسطین و شام
جی لی اسٹرنج
غبار صبح و شام میںتجھے تو کیا
تماپنے گھر کی تختی سے
ذکر ہر صبح و شام ہے تیراورد عاشق کوں نام ہے تیرا
آوارہ گردی کرنا صبح و شامدھینگا مشتی، دشنام
مرا وجود بصد اہتمام کس کے لیےتمام عمر جلا صبح و شام کس کے لیے
ترے سلوک کا غم صبح و شام کیا کرتےذرا سی بات پہ جینا حرام کیا کرتے
لوگ صبح و شام کی نیرنگیاں دیکھا کیےاور ہم چپ چاپ ماضی کے نشاں دیکھا کیے
دوستو یاد صبح و شام رکھوپر ہو ملنا تو کوئی کام رکھو
دل سے اٹھتا ہے صبح و شام دھواںکوئی رہتا ہے اس مکاں میں ابھی
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books