aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "suu-e-vaadii-e-gurbat"
ایس اے مہدی
شاعر
ایس۔ اے۔ رحمن
مصنف
ایس۔ اے۔ شکور
ناشر
ایس اے دتہ
ادارہٗ گلبن حسن گارڈن، لکھنؤ
ایس اے حیدر
ایس اے انور
مدیر
ایس۔جے۔اے رضوی
ایس اے رحمٰن
ایس۔ اے۔ مرزا
ایس ۔ اے صدیقی
ایس اے بخاری
ایس۔ ای۔ حسینی
ایس۔ اے۔ انور
ایس۔ اے۔ قریشی
جاتا ہوں سوئے وادیٔ غربت بہ حال زاراہل وطن معاف ہو میرا کہا سنا
بے پردہ سوئے وادی مجنوں گزر نہ کرہر ذرہ کے نقاب میں دل بیقرار ہے
پھر برق فروزاں ہے سر وادئ سیناپھر رنگ پہ ہے شعلۂ رخسار حقیقت
اے وادیٔ خشک و سبز پربتتو اپنی خوشبو سے ڈر رہی ہے
ہوائے وادئ دشوار سے نہیں رکتامسافر اب ترے انکار سے نہیں رکتا
اردو شاعری پر ساری دنیا کی ای رسالہ دیکھیں۔ رسالہ مفت پڑھیں اور تازہ شمارہ کی جانکاری لیں
شاعری میں صبر عاشق کا صبر ہے جو طویل ہجر کو وصال کی ایک موہوم سی امید پر گزار رہا ہوتا ہے اور معشوق اس کے صبر کا برابر امتحان لیتا رہتا ہے ۔ یہ اشعار عاشق اور معشوق کے کردار کی دلچسپ جہتوں کا اظہاریہ ہیں ۔
عاجزی زندگی گزارنے کی ایک صفت ہے جس میں آدمی اپنی ذات میں خود پسندی کا شکار نہیں ہوتا۔ شاعری میں عاجزی اپنی بیشتر شکلوں میں عاشق کی عاجزی ہے جس کا اظہار معشوق کے سامنے ہوتا ہے ۔ معشوق کے سامنے عاشق اپنی ذات کو مکمل طور پر فنا کردیتا اور یہی عاشق کے کردار کی بڑائی ہے ۔
وادیٔ غربت میں
صفیہ صدیقی
ناول
سر وادیٔ سینا
فیض احمد فیض
مجموعہ
وادی سندھ اور اس کے بعد کی تہذیبیں
سر مورٹیمر وھیلر
تہذیبی وثقافتی تاریخ
سوئے مقتل
سید امین گیلانی
برفیلے شعلے اور وادیٔ کشمیر
جگموھن
وادی افکار
وادیٔ فکر
طرب صدیقی
قیدی
یزدانی جالندھری
وادیٔ خوف
آرتھر کانن ڈائل
وادیٗ خیال
جوہر زاہری
وادیٔ نیل کا قافلۂ سخت جاں
محمد حامد ابوالنصر
تاریخ
انتخاب اردو ادب
نور شاہ
مقالات/مضامین
سوئے انشائیہ اور سوانحی انشائیے
قدیر زماں
مضامین
وادیٔ گل
انجم سہارنپوری
درون وادیٔ شب عکس آفتاب تو ہوکہ انجماد میں تحریک انقلاب تو ہو
جمیلؔ اک غم فروش وادئ غربت سہی لیکنتمہارے شہر میں کوئی ٹھکانہ ڈھونڈھ ہی لے گا
بہت دلچسپ ہے سیمابؔ شام وادئ غربتوطن کی صبح میں کچھ اور تھیں رنگینیاں پھر بھی
کب یاد کیا ہم کو حفیظؔ اہل چمن نےجب زیست سوئے وادئ پر خار چلی ہے
پاؤں لے آئے مجھے وادیٔ پر خار کے پاسسر میں سودا ہے کہ چلئے اسی دیوار کے پاس
بہت خوش ظرف و خوش بیں ہے فضائے وادیٔ غربتبظاہر ہمدم و درد آشنا معلوم ہوتی ہے
چل دیے اٹھ کے سوئے شہر وفا کوئے حبیبپوچھ لینا تھا کسی خاک بسر سے پہلے
سنبھل کر پاؤں رکھنا وادئ عشق و محبت میںیہاں جو سیر کو آتا ہے بچ کر کم نکلتا ہے
گھر اپنا وادی برق و شرر میں رکھا جائےتعلقات کا سودا نہ سر میں رکھا جائے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books