aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "ukhat"
سنکشیپ برنوال اکشت
born.1998
شاعر
دارالاشاعت خانقاہ مجیبیہ، پٹنہ
ناشر
حضرت اوگھٹ شاہ وارثی جے پی نگر
مصنف
دارالاشاعت ترقی، ماسکو
مدیر
دارالاشاعت رحمانی خانقاہ، مونگیر
دارالاشاعت خانقاہ امجدیہ، سیوان
شعبہ نشر و اشاعت جامعہ چشتیہ خانقاہ حضرت شیخ العالم ردودلی شریف، فیض آباد
شعبۂ نشر و اشاعت، سیتامڑھی
انجمن اشاعت اسلام، پشاور
ردوگا اشاعت گھر، ماسکو
بدیشی زبانوں کا اشاعت گھر ماسکو
عالمی ادارۂ اشاعت علوم اسلامیہ، ملتان
بک ڈپو تالیف و اشاعت قادیان
بکڈپو تالیف واشاعت قادیان
ادارہ اشاعت اردو، کراچی
میں عشق کا جلا ہوں مرا کچھ نہیں علاجوہ پیڑ کیا ہرا ہو جو جڑ سے اکھٹ گیا
بیکل ہوا ہوں اب تو تری زلف میں سجنشب ہے دراز نیند ہماری اچٹ گئی
بہت پہلے سے ان قدموں کی آہٹ جان لیتے ہیںتجھے اے زندگی ہم دور سے پہچان لیتے ہیں
ٹل نہ سکتے تھے اگر جنگ میں اڑ جاتے تھےپاؤں شیروں کے بھی میداں سے اکھڑ جاتے تھے
اتنے خائف کیوں رہتے ہوہر آہٹ سے ڈر جاتے ہو
ہجرووصال کے سیاق میں آہٹ کے لفظ نے بہت سے دلچسپ اشعارکا اضافہ کیا ہے ۔ ہجر کی آگ میں جلتے ہوئے عاشق کو ہرلمحہ محبوب کے آنے کی آہٹ ہی سنائی دیتی ہے لیکن نہ وہ آتا ہے اورنہ ہی اس کے آنے کا کوئی امکان نظرآتا ہے ۔ یہ آہٹیں ہجرمیں بھوگ رہے اس کے اس دکھ میں اور اضافہ کرتی ہیں ۔ اب نہ وہ عشق رہا اورنہ ہجر کی وہ صورتیں لیکن ان آہٹوں کوتوآج بھی سنا جاسکتا ہے ۔
ओखटاوکھٹ
oghat=rough;unfrequented
उखटاکھٹ
stumble/turned back
اردو رسم الخط
شیما مجید
مرتب
انسانیت موت کے دروازے پر
ابوالکلام آزاد
اسلامیات
محمد سجاد مرزا
اردو رسم الخط اور املا ایک محاکمہ
ابو محمد سحر
زبان
فیضان وارثی
چشتیہ
شاعری
کشمیر میں عربی علوم اور اسلامی ثقافت کی اشاعت
سید محمد فاروق بخاری
تاریخ اسلام
اوقات الصلوٰۃ
محمد انس
آہٹ
اوشا شفق
غزل
دقائق الکلیات
حکیم سید محمد کمال الدین حسین ہمدانی
اردو رسم الخط اور اس کی اہمیت
محمد امین عباسی
کتاب الاخلاط
حکیم محمد کبیرالدین
اسلامی نظم جماعت میں بیعت کی اہمیت
اسرار احمد
کشمیر میں اشاعت اسلام
محمد اسحاق خاں
ہندوستانی تاریخ
اوقات الصلٰوۃ
نامعلوم مصنف
آہٹ سی کوئی آئے تو لگتا ہے کہ تم ہوسایہ کوئی لہرائے تو لگتا ہے کہ تم ہو
رات بھر پچھلی سی آہٹ کان میں آتی رہیجھانک کر دیکھا گلی میں کوئی بھی آیا نہ تھا
چشم دل کھول اس بھی عالم پریاں کی اوقات خواب کی سی ہے
آفت روزگار جب تم ہوشکوۂ روزگار کون کرے
ایک بازو اکھڑ گیا جب سےاور زیادہ وزن اٹھاتا ہوں
شاخوں سے ٹوٹ جائیں وہ پتے نہیں ہیں ہمآندھی سے کوئی کہہ دے کہ اوقات میں رہے
اس نے بے ساختہ پھر مجھ کو پکارا ہوگاچلتے چلتے کوئی مانوس سی آہٹ پا کر
سو چاند بھی چمکیں گے تو کیا بات بنے گیتم آئے تو اس رات کی اوقات بنے گی
وجود اک جبر ہے میرا عدم اوقات ہے میریجو میری ذات ہرگز بھی نہیں وہ ذات ہے میری
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books