aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "wa az"
وی۔ آئی۔ لانکن
مصنف
ڈبلیو۔ اے۔ انصاری
مدیر
ڈبلیو۔ ای۔ ہیٹ لینڈ
دار عمر للطباعت و النشر، نئی دہلی
ناشر
شری ڈبلو۔ اے۔ شہانی فار دی اسکول اینڈ کالج بک اسٹال، بمبئی
مطبع اہل سنت و جماعت، بریلی
ادارہ اہل سنت و جماعت، حیدرآباد
مجلس ادب و ثقافت
مطبع القرآن والسنہ، امرتسر
آل انڈیا تعلیمی و علمی فاؤنڈیشن، نئی دہلی
الواعظ پریس، لکھنؤ
آل انڈیا تعلیمی و ملی فاؤنڈیشن، نئی دہلی
امارت شرعیہ، بہار و اڑیسہ
شعبۂ دعوت و ارشاد ندوۃ العلما، لکھنؤ
مجلس تہذیب و ثقافت، کراچی
وہ ایک دن ایک اجنبی کومری کہانی سنا رہا تھا
وہ ایک درختکھڑا ہی رہتا تھا
آج سال کی آخری تاریخ ہے۔ پرانا سال دم توڑ رہا ہے اور نیا سال جنم لے رہا ہے۔ نئے سال کی آمد کے اہتمام میں رائل ہوٹل نئی نویلی دلہن کی طرح سجایا گیا ہے۔ ہال میں مدھم سی رنگین روشنی پھیلی ہوئی ہے اور ماحول بےحد رومان انگیز...
وہ اک ستارہجو آسماں کی بلندیوں سے اترا
وہ ایک شبدجو کبھی میرے کانوں نے
نئے سال کے موقے پر ہم آپکے ساتھ چنندہ نظمیں ساجھا کر رہے ہیں۔
مجاہد آزادی اور آئین ساز اسمبلی کے رکن ، ’انقلاب زندہ باد‘ کا نعرہ دیا ، شری کرشن کے معتقد ، اپنی غزل ’ چپکے چپکے رات دن آنسو بہانا یاد ہے‘ کے لئے مشہور۔
پنجابی کی ایک بھرپور ادبی روایت ہے جسے ہم سب پسند کرتے ہیں۔ پنجابی کے سب سے مشہور شاعروں کی چند نظموں کا اردو ترجمہ یہاں دیا جا رہا ہے ۔ امید ہے کہ آپ کو پسند آئے گا۔
علم النفس والقواے
مولوی انعام علی
منہاج الصیدلہ و الکیمیہ
حکیم محمد رفیق الدین
وہ، اور دوسرے افسانے، ڈرامے
رشید جہاں
ڈراما
وہ ایک بات
ناز قادری
افسانہ
تذکرۃ العلما و المشائخ
محمد الدین فوقؔ
وعظ امانت خانی
الفتح الربانی و الفیض الرحمانی
شیخ عبد القادر جیلانی
محبوب الالباب فی تعریف الکتب والکتاب
خدا بخش خاں
اشاریہ
ترجمہ نزہتہ الخواطر و بہجۃ المسمامع والنواظر
سید عبدالحی بریلوی
عام فہم تفسیر
خواجہ حسن نظامی
اسلامیات
المدینۃ والاسلام
محسن الملک
وعظ الصلوۃ
نامعلوم مصنف
فتنۂ وضع حدیث اور موضوع احادیث کی پہچان
محمد سعود عالم قاسمی
اطیب النغم
شاہ ولی اللہ محدث دہلوی
کنون الرحمن فی احکام الموتی والاکفان
مولوی عبد الرحمٰن
وہ اک سجدہعلامت تھا جو عظمت کا تقدس کا
وہ ایک لمحہشکستگی کے بدن کے اندر
میں ایک پل ہوںوہ ایک برگد تھا
کل نہ بدلا وہ آج بدلے گاوقت اپنا مزاج بدلے گا
حیاتایک حیرت سے پھیلی ہوئی آنکھ ہے
وہ ایک منشور ہےاسی سے عبارت ہیں
وہ آئے گھر میں ہمارے خدا کی قدرت ہےکبھی ہم ان کو کبھی اپنے گھر کو دیکھتے ہیں
جو دلیر تھی کبھیجب پیدا ہوئی تھی
وہ ایک لمحہ کہآرزو میں ازل سے جس کی
وہ ایک بجھتا ہوا ستاراوجود و ہستی کا استعارا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books