aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "بارش"
خمار بارہ بنکوی
1919 - 1999
شاعر
سرور بارہ بنکوی
1919 - 1980
انجم بارہ بنکوی
اسلم بارہ بنکوی
مصنف
ذکی طارق بارہ بنکوی
آذر بارہ بنکوی
باری علیگ
1906 - 1949
منشی عبدالرشید صفوی بارہ بنکوی
باری
شام بارک پوری
معراج محمد بارق
مدیر
محمد ذکی
اختر بارک پوری
رضواں بارہ بنکوی
سید غلام باری
دو اشک جانے کس لیے پلکوں پہ آ کر ٹک گئےالطاف کی بارش تری اکرام کا دریا ترا
کیفؔ پردیس میں مت یاد کرو اپنا مکاںاب کے بارش نے اسے توڑ گرایا ہوگا
اے مرے ابر کرم دیکھ یہ ویرانۂ جاںکیا کسی دشت پہ تو نے کبھی بارش نہیں کی
میں کہ کاغذ کی ایک کشتی ہوںپہلی بارش ہی آخری ہے مجھے
غم کی بارش نے بھی تیرے نقش کو دھویا نہیںتو نے مجھ کو کھو دیا میں نے تجھے کھویا نہیں
بارش کا لطف یا تو آپ بھیگ کر لیتے ہوں گے یا بالکنی میں بیٹھ کر گرتی ہوئی بوندوں اور چمک دار آسمان کو دیکھ کر، لیکن کیا آپ نے ایسی شاعری پڑھی ہے جو صرف برسات ہی نہیں بلکہ بے موسم بھی برسات کا مزہ دیتی ہو ؟ ۔ یہاں ہم آپ کے لئے ایسی ہی شاعری پیش کر رہے ہیں جو برسات کے خوبصورت موسم کو موضوع بناتی ہے ۔ اس برساتی موسم میں اگر آپ یہ شاعری پڑھیں گے تو شاید کچھ ایسا ہو، جو یادگار ہوجائے۔
نام خواجہ محمد امیر، تخلص صباؔ ۔۱۴؍اگست۱۹۰۸ ء کو آگرہ میں پیدا ہوئے۔ شاعری کا آغاز ۱۹۲۰ء سے ہوا اور اپنے عربی فارسی کے استاد اخضر اکبرآبادی کی شاگردی اختیار کی۔ ۱۹۳۰ء میں محکمہ تعلیم میں بطور کلرک ملازم ہوگئے۔ بعدازاں متعدد تجارتی اور کاروباری اداروں سے منسلک رہے۔ تقسیم ہندکے بعد پاکستان آگئے اور کراچی میں بودوباش اختیار کی۔۱۹۶۱ء میں تقریباً ایک برس محترمہ فاطمہ جناح کے پرائیوٹ سکریٹری رہے۔ بھر جناح کالج اور دوسرے تعلیمی اداروں میں ۱۹۷۳ء تک کام کرتے رہے۔ غزل، رباعی، نظم ، مرثیہ ہرصنف سخن میں طبع آزمائی کی۔ وہ ایک قادر الکلام شاعر تھے۔ ان کے مجموعہ ہائے کلام’’اوراق گل‘‘ اور ’’چراغ بہار‘‘ کے نام سے شائع ہوچکے ہیں۔ انھوں نے پورے دیوان غالب کی تضمین کے علاوہ عمر خیام کی کوئی بارہ سو رباعیات کو اردو رباعی میں ترجمہ کیا ہے جس کا ایک مختصر انتخاب ’دست زرفشاں‘ کے نام سے شائع ہوگیا ہے۔ صبا صاحب کے ترجمے کی دوسری کتاب’’ہم کلام‘‘ ہے جس میں غالب کی رباعیات کا ترجمہ پیش کیا گیا ہے ۔ ان کی مرثیوں کی تین کتابیں ’سربکف‘، ’شہادت‘اور ’خوناب‘ کے نام سے شائع ہوچکی ہیں۔ صبا اکبرآبادی ۲۹؍اکتوبر۱۹۹۱ء کو اسلام آباد میں اپنے خالق حقیقی سے جا ملے۔
बारिशبارش
rain, shower
बर्षा, बरसात, बर्षाकाल, बरसात का मौसिम, बर्षाजल, बरसात का पानी।।
پہلی بارش
ناصر کاظمی
1992غزل
باتوں کی بارش میں بھیگتی لڑکی
مظہر الاسلام
1987افسانہ
بارش سنگ
جیلانی بانو
1985ناول
1985تاریخی
بارش
سعود عثمانی
شاعری
بارش کی آواز
امجد اسلام امجد
مجموعہ
پیلی بارش
خولیو لیامازاریس
2007ناول
بارش، بارش
سنجیو جیسوال سنجے
2012افسانہ
بارش میں شریک
عطا تراب
2012مجموعہ
لمبی بارش
بلراج کومل
2002انتخاب
ایک ذرا سی بارش
پرکاش فکری
2004غزل
کمپنی کی حکومت
2001ہندوستانی تاریخ
بارش کا آخری قطرہ
رضیہ فصیح احمد
1989کہانیاں/ افسانے
بارش رحمت
سلمان احمد
1966نعت
نوٹوں کی بارش
جیمس ہیڈلے چیز
جاسوسی
پیڑوں کی طرح حسن کی بارش میں نہا لوںبادل کی طرح جھوم کے گھر آؤ کسی دن
اس نے بارش میں بھی کھڑکی کھول کے دیکھا نہیںبھیگنے والوں کو کل کیا کیا پریشانی ہوئی
تمام رات نہایا تھا شہر بارش میںوہ رنگ اتر ہی گئے جو اترنے والے تھے
پیاسو رہو نہ دشت میں بارش کے منتظرمارو زمیں پہ پاؤں کہ پانی نکل پڑے
دھوپ نے گزارش کیایک بوند بارش کی
بارش شراب عرش ہے یہ سوچ کر عدمؔبارش کے سب حروف کو الٹا کے پی گیا
میں نظر بھر کے ترے جسم کو جب دیکھتا ہوںپہلی بارش میں نہایا سا شجر لگتا ہے
یہ سردی یہ گرمی یہ بارش یہ دھوپیہ چہرہ یہ قد اور یہ رنگ روپ
Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books