aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "ارتکاز"
بہت سے زخم تھے اب صرف اک زخملہو میں ارتکاز آنے لگا ہے
ہے ارتکاز ذات میں وقفہ ذرا سی دیرٹوٹا نہیں ہے رابطہ لو سے چراغ کا
قائم انور سدیدؔ نے رکھاارتکاز اپنی زندگانی پر
قلیل وقت میں یوں میں نے ارتکاز کیابس اک جہان کے اندر کئی جہان لیے
شور میں ارتکاز ملتا ہےتب کہیں جا کے راز ملتا ہے
لاکھ اب دنیا منائے اس کا جشن ارتکازوہ تو ریزہ ریزہ سارے دوستوں میں بٹ گیا
اور ایک ہاتھ بڑھاتا ہے ارتقا کا سروپاور ایک ہاتھ بدل ڈالنے پہ رہتا ہے
ستم رسیدہ ہوں مجھ پر وہ ارتکاز کرےپئے وصال مناہی کا ٹک جواز کرے
ارتکاز توجہ سے کب ہوتے ہیں معجزےحبس دم ہی تو حسن تصوف نہیں یا اخی
ارتکاز فکر ہے شاید بھٹکتی آگہیلمحہ لمحہ روٹھتی جائے مری آوارگی
کبھی کبھی میں یہ سوچتا ہوں کہ مجھ کو تیری تلاش کیوں ہےکہ جب ہیں سارے ہی تار ٹوٹے تو ساز میں ارتعاش کیوں ہے
برروئے شش جہت در آئینہ باز ہےیاں امتیاز ناقص و کامل نہیں رہا
ہاتھوں سے انتقام لیا ارتعاش نےدامان یار سے کوئی نسبت نہیں رہی
پردہ تمہارے رخ سے ہٹانا پڑا مجھےیوں اپنی حسرتوں کو جگانا پڑا مجھے
ترے ستم سے میں خوش ہوں کہ غالباً یوں بھیمجھے وہ شامل ارباب امتیاز کرے
بے گانگی پر اس کی زمانے سے احترازدر پردہ اس ادا کی شکایت کہاں کہاں
شرم ہے احتراز ہے کیا ہےپردہ سا درمیان ہے پیارے
نہیں فقر و سلطنت میں کوئی امتیاز ایسایہ سپہ کی تیغ بازی وہ نگہ کی تیغ بازی
مہذب آدمی پتلون کے بٹن تو لگاکہ ارتقا ہے عبارت بٹن لگانے سے
ہو کسی کی خوشی گر اس میں عدمؔجرم کا ارتکاب کرتے ہو
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books