تلاش کے نتائج
تلاش کا نتیجہ "املاک"
غزل کے متعلقہ نتیجہ "املاک"
غزل
ہم املاک پرست نہیں ہیں پر یوں ہے تو یوں ہی سہی
اک ترے دل میں گھر ہے اپنا باقی ملک سلیماں کا
رئیس فروغ
غزل
آج ہے تیری جو دولت چھوڑ بھی سکتی ہے ساتھ
سیم و زر املاک اراضی جاوداں کچھ بھی نہیں