aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "انہدام"
میں خود بھی آ رہا تھا جگہ ڈھونڈتے ہوئےیاں تک یہ انہدام ہی لایا نہیں مجھے
کسی نے پھر سے کھڑے کر دیے در و دیوارخیال تھا کہ مرا انہدام آخری ہے
تہ بہ تہ انتقام تھا سر خاکانہدام انہدام تھا ہی نہیں
اس قحط و انہدام روایت کے عہد میںتالیف نسخہ ہائے وفا کی گئی تو کیا
اک شخص اپنی ذات کی تعمیر چھوڑ کرمصروف آج کل ہے مرے انہدام میں
ہماری ہم نفسی کو بھی کیا دوام ہواوہ ابر سرخ تو میں نخل انتقام ہوا
وقت کے انہدام میں، دل کی کتاب دب گئیجانے کہاں لکھا تھا تو، سوچتا ہوں نکال کر
آہستہ اس لرزتے ہوئے پل پہ رکھ قدمصدیوں کا انہدام ترے نام ہی نہ ہو
کسی کے سرد رویے پہ خامشی کا لحافیہ انتقام بھی کیا انتقام ہوتا ہے
ہر لحظہ انہدام کا ہے خوف مجھ کو ہوشؔمیں اس دیار شور و شر زلزلہ میں ہوں
سجدہ ہے انہدام ہے کیا ہے مجھے بتاقصر بدن گرا ہے کسی در کے سامنے
کیوں نہ ہو خوف انہدام دلاسی خستہ مکان میں ہم ہیں
نہ انتشار کا خطرہ نہ انہدام کا ہےیہ مرحلہ تو تباہی کے اختتام کا ہے
بارش نہیں ہوئی تو مجھے فائدہ ہوامحفوظ ہے مکان مرا انہدام سے
یہ قصر لطف بنایا ہے عابدیؔ نے مگرمحبتوں میں فقط انہدام راحت ہے
عین ممکن ہے وہ چلا آئےرعب کا انہدام ہونے تک
مجھ اکیلے سے کچھ نہیں ہوگاتو مرا انہدام کر مرے ساتھ
بنائے مدفن عجیب گھر ہے کب انہدام مکاں کا ڈر ہےرہ فنا راہ بے خطر ہے یہاں غم راہ زن نہ دیکھا
زمیں پہ بجلی گرائی گئی ہے یوں ظہرابؔبنا رہا ہے خدا انہدام کی تصویر
ہم ہیں مصروف انتظام مگرجانے کیا انتظام کر رہے ہیں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books