aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "اکٹھا"
اٹھا کر کیوں نہ پھینکیں ساری چیزیںفقط کمروں میں ٹہلا کیوں کریں ہم
بہت سے بند تالے کھل رہے ہیںترے سب خط اکٹھا کر رہا ہوں
وہ نور ہو آنسو ہو کہ خوابوں کی دھنک ہوجو کچھ بھی ان آنکھوں میں اکٹھا ہوا تو ہے
انعام ہو خطاب ہو ویسے ملے کہاںجب تک سفارشوں کو اکٹھا کیا نہ جائے
قرب کا اس کے اٹھا کر فائدہہجر کا ساماں اکٹھا کر لیا
جو ہوگی صبح تو تقسیم ہو جائیں گے پھر ہمڈھلی ہے شام تو خود کو اکٹھا کر رہے ہیں
لوگ اپنی کرچیاں چن چن کے آگے بڑھ گئےمیں مگر سامان اکٹھا کرتا تنہا رہ گیا
چند مخلص جہاں اکٹھا ہوںوہ جگہ اہل دل کی جنت ہے
اسی مجبوری میں یہ بھیڑ اکٹھا ہے یہاںجو ترے ساتھ نہیں آئے وہ تنہا ہو جائے
پسینہ اشک حسرت بے قراری آخری ہچکیاکٹھا کر رہا ہوں آج سامان سفر اپنا
جو قطرہ قطرہ اکٹھا ہوا تھا آنکھوں میںوہ خون اب مری پلکوں پہ آنا چاہتا ہے
ہماری چیخ نے اک بھیڑ تو اکٹھا کیمگر ہمارا پکارا ہوا نہیں آیا
جسم سانسو کی ستم گار روانہ سے میاںایسا بکھرا ہے اکٹھا بھی نہیں کر سکتے
سارے بکھرے خواب اکٹھا کرنے پرایک مکمل تیرا چہرہ بنتا ہے
جتنا ساماں بھی اکٹھا کیا اس گھر کے لیےبھول جائیں گے اسے نقل مکانی میں کہیں
ادھر موت ادھر وہ دم نزع آئےاکٹھا ہوئے مہرباں کیسے کیسے
منتشر ذہن کی سوچوں کو اکٹھا کر دوتم جو آ جاؤ تو شاید مجھے تنہا کر دو
خوشی میں یوں اضافہ کر لیا ہےبہت سا غم اکٹھا کر لیا ہے
اب اڑاؤں گا اسے تیرے فلک پر اک دناپنی مٹی کو اکٹھا تو کیا ہے میں نے
سبھی شہدے اکٹھا ہو گئے ہیںیہاں کیا حسن کی منڈی لگی ہے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books