aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "جمہوریہ"
دنیا کے کچے رنگوں کا رونا رویاپھر دنیا پر اپنا رنگ جمایا ہم نے
راہ چلتی ہوئی اس راہ گزر پر اجملؔہم سمجھتے ہیں قدم ہم نے جمایا ہوا ہے
اس دنیا میں ہم جیسے بھی رہ سکتے ہیںاس دلدل پر پاؤں جمایا جا سکتا ہے
جلال پادشاہی ہو کہ جمہوری تماشا ہوجدا ہو دیں سیاست سے تو رہ جاتی ہے چنگیزی
دعویٰ جمہوریت کا ہے ہر آنیہ حکومت بھی کیا حکومت ہے
اس موسم جمہور میں وہ گل بھی کھلے ہیںجو صاحب عالم کی حمایت نہیں کرتے
اک بھائی کو دوجے بھائی سے لڑنے کا جو دیتے ہیں پیغاموہ لوگ نہ جانے پھر کیسے جمہور کی باتیں کرتے ہیں
جمہوریت کے بیچ پھنسی اقلیت تھا دلموقعہ جسے جدھر سے ملا وار کر دیا
ادھر پچھلے سے اہل مال و زر پر رات بھاری ہےادھر بیداری جمہور کا انداز بھی بدلا
الٰہی خیر ہو اب کے بہار باغ نے پھر بھیجمایا بے طرح بلبل کے دل پر اعتبار اپنا
کاروان ہمت جمہور بڑھتا ہی گیاشہر یار و حکمراں آتے رہے جاتے رہے
اس نے سلطانیٔ جمہور کے نغمے لکھےروح شاہوں کی رہی اس سے پریشاں یارو
یہی جمہوریت کا نقص ہے جو تخت شاہی پرکبھی مکار بیٹھے ہیں کبھی غدار بیٹھے ہیں
ہم لہو تھوک کے مر جائیں گےلالی ہونٹوں پہ جمایا نہ کرو
اور کوئی اب رنگ نہیں چڑھتا مجھ پراس نے ایسا اپنا رنگ جمایا ہے
جھکانا سیکھنا پڑتا ہے سر لوگوں کے قدموں میںیوں ہی جمہوریت میں ہاتھ سرداری نہیں آتی
جمہوریت کا درس اگر چاہتے ہیں آپکوئی بھی سایہ دار شجر دیکھ لیجئے
ملا ہے تخت جو جمہوریت میں بانر کوتو ان سے کیا سبھی جنگل کے شیر ڈر جائیں
دہائی دے کے وہ جمہوریت کینظام خواب رسوا کر رہا ہے
یہ نغمہ نغمۂ بیداریٔ جمہور عالم ہےوہ شمشیر نوا جس کی درخشانی نہیں جاتی
Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books