تلاش کے نتائج
تلاش کا نتیجہ "نصاب"
غزل کے متعلقہ نتیجہ "نصاب"
غزل
یہ عشق ہوتا ہے بن سکھائے کہ اس کا کوئی نصاب کیسا
ہر اک ہے اس راہ کا مسافر فقیر کیسا نواب کیسا
اقصیٰ فیض
غزل
پڑھا نہیں تھا نصاب الفت عمل میں آگے تھے ہر کسی سے
سمجھتی دنیا اگر ہمیں بے مثال ہوتے کمال ہوتے
عابد عمر
غزل
نظر اٹھاؤں میں جس طرف بھی مہیب سائے ہیں ظلمتوں کے
یہ کیا کہ میرے نصیب کے ماہتاب سارے جھلس گئے ہیں
وصی شاہ
غزل
بہت سی آنکھیں لگیں ہیں اور ایک خواب تیار ہو رہا ہے
حقیقتوں سے مقابلے کا نصاب تیار ہو رہا ہے