تلاش کے نتائج
تلاش کا نتیجہ "ٹھوکریں"
غزل کے متعلقہ نتیجہ "ٹھوکریں"
غزل
اف یہ زمیں کی گردشیں آہ یہ غم کی ٹھوکریں
یہ بھی تو بخت خفتہ کے شانے ہلا کے رہ گئیں
فراق گورکھپوری
غزل
حسن کو کیا دشمنی ہے عشق کو کیا بیر ہے
اپنے ہی قدموں کی خود ہی ٹھوکریں کھاتا ہوں میں
جگر مراد آبادی
غزل
قمر جلالوی
غزل
شاعرؔ ان کی دوستی کا اب بھی دم بھرتے ہیں آپ
ٹھوکریں کھا کر تو سنتے ہیں سنبھل جاتے ہیں لوگ
حمایت علی شاعر
غزل
میں نے اس شہر میں وہ ٹھوکریں کھائی ہیں کہ اب
آنکھ بھی موند کے گزروں تو گزر جاتا ہوں