تلاش کے نتائج
تلاش کا نتیجہ "کھولیں"
غزل کے متعلقہ نتیجہ "کھولیں"
غزل
تنہائی کے جھولے کھولیں گے ہر بات پرانی بھولیں گے
آئینے سے تم گھبراؤگے جب عشق تمہیں ہو جائے گا
سعید راہی
غزل
آزادی کا دروازہ بھی خود ہی کھولیں گی زنجیریں
ٹکڑے ٹکڑے ہو جائیں گی جب حد سے بڑھیں گی زنجیریں
حفیظ میرٹھی
غزل
اب اکثر چپ چپ سے رہیں ہیں یونہی کبھو لب کھولیں ہیں
پہلے فراقؔ کو دیکھا ہوتا اب تو بہت کم بولیں ہیں
فراق گورکھپوری
غزل
کھیلنے دیں انہیں عشق کی بازی کھلیں گے تو سیکھیں گے
قیسؔ کی یا فرہادؔ کی خاطر کھولیں کیا اسکول میاں
ابن انشا
غزل
مرے آنسو تری بیداد کا پردہ نہ کھولیں گے
عبث یہ بدگمانی ہے میں کب رویا کہاں رویا