aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "अजमी"
نہ زباں کوئی غزل کی نہ زباں سے باخبر میںکوئی دل کشا صدا ہو عجمی ہو یا کہ تازی
تیری آنکھیں نہ رہیں آئینہ خانہ مرے دوستکتنی تیزی سے بدلتا ہے زمانہ مرے دوست
میں زخم کھا کے گرا تھا کہ تھام اس نے لیامعاف کر کے مجھے انتقام اس نے لیا
مجھ کو یہ فکر کب ہے کہ سایہ کہاں گیاسورج کو رو رہا ہوں خدایا کہاں گیا
گر جائے جو دیوار تو ماتم نہیں کرتےکرتے ہیں بہت لوگ مگر ہم نہیں کرتے
اس کو جانے دے اگر جاتا ہےزہر کم ہو تو اتر جاتا ہے
ان لوگوں میں رہنے سے ہم بے گھر اچھے تھےکچھ دن پہلے تک تو سب کے تیور اچھے تھے
اس نے دیکھا جو مجھے عالم حیرانی میںگر پڑا ہاتھ سے آئینہ پریشانی میں
دکھ نہیں ہے کہ جل رہا ہوں میںروشنی میں بدل رہا ہوں میں
تو نے کیوں ہم سے توقع نہ مسافر رکھیہم نے تو جاں بھی ترے واسطے حاضر رکھی
یہ بھی نہیں کہ دست دعا تک نہیں گیامیرا سوال خلق خدا تک نہیں گیا
رخت سفر ہے اس میں قرینہ بھی چاہیےآنکھیں بھی چاہیے دل بینا بھی چاہیے
ہر شخص پریشان ہے گھبرایا ہوا ہےمہتاب بڑی دیر سے گہنایا ہوا ہے
اور دو آتشہ کر دیتی ہے آہنگ غزلہندوی لے میں نوائے عجمی تھوڑی سی
ہجر موجود ہے فسانے میںسانپ ہوتا ہے ہر خزانے میں
حرف اپنے ہی معانی کی طرح ہوتا ہےپیاس کا ذائقہ پانی کی طرح ہوتا ہے
عداوتوں میں جو خلق خدا لگی ہوئی ہےمحبتوں کو کوئی بد دعا لگی ہوئی ہے
آ کے جب خواب تمہارے نے کہا بسم اللہدل مسافر تھکے ہارے نے کہا بسم اللہ
کسی نے کیسے خزانے میں رکھ لیا ہے مجھےاٹھا کے اگلے زمانے میں رکھ لیا ہے مجھے
کوئی تو ہے پس دیوار و در نہاں عزمیؔپکارتا ہے سر شام بار بار مجھے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books