aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "कश्तियों"
سمندر کے سفر میں اس طرح آواز دے ہم کوہوائیں تیز ہوں اور کشتیوں میں شام ہو جائے
ہم ہیں وہ ٹوٹی ہوئی کشتیوں والے تابشؔجو کناروں کو ملاتے ہوئے مر جاتے ہیں
گر دے گیا دغا ہمیں طوفان بھی قتیلؔساحل پہ کشتیوں کو ڈبویا کریں گے ہم
پکارتے رہے محفوظ کشتیوں والےمیں ڈوبتا ہوا دریا کے پار اتر بھی گیا
یہ کنارے بھی کتنے سادہ ہیںکشتیوں کو بھنور سے پوچھتے ہیں
کچے گھڑے نے جیت لی ندی چڑھی ہوئیمضبوط کشتیوں کو کنارا نہیں ملا
آنکھوں کی کشتیوں میں سفر کر رہے ہیں وہجن دوستوں نے دل کے سفینے ڈبوئے تھے
جو کشتیوں کو ڈبوتا ہے لا کے ساحل پرتمہی بتاؤ اسے ناخدا کہوں کیسے
مضبوط کشتیوں کو بچانے کے واسطےدریا میں ایک ناؤ شکستہ بھی چھوڑ دے
جھلملاتے ہیں کشتیوں میں دیےپل کھڑے سو رہے ہیں پانی میں
ان کشتیوں کا کیا ہے اکثر یہی ہوا ہےطوفان سے نکل کر ساحل پہ ڈوب جائیں
یہ لوگ ٹوٹی ہوئی کشتیوں میں سوتے ہیںمرے مکان سے دریا دکھائی دیتا ہے
دریا غروب ہونے چلا تھا کہ آج راتغرقاب کشتیوں نے اچھالی ہے روشنی
مچھیرے کشتیوں میں بیٹھ کر کے گا رہے ہیں گیتہوائیں مسکرا کر مل رہی ہیں بادبانوں سے
تو پھر کیوں لوٹ کر ہر بار آ جاتی ہیں ساحل پراگر ان کشتیوں کو عمر بھر پانی میں رہنا ہے
نا خدائی کہ آج گہرائیکشتیوں سے اتر کے دیکھیں گے
اپنی پرکھ کے واسطے طوفاں کے درمیاںمضبوط کشتیوں سے اترنا پڑا مجھے
اس بحر میں کتنی کشتیوں کوساحل کی ہوا ڈبو گئی ہے
جب ہوا کے رخ پر ہی کشتیوں کو بہنا تھاتم نے بادبانوں کو کیوں کھلا نہیں رکھا
زندہ حقیقتوں کے تلاطم ہیں سامنےخوابوں کی کشتیوں سے اتر جائیے جناب
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books