aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "ग़ैरत-ए-यूसुफ़"
غیرت یوسف ہے یہ وقت عزیزمیرؔ اس کو رائیگاں کھوتا ہے کیا
بنا دیا مری چاہت نے غیرت یوسفتم اپنی گرمئ بازار دیکھتے جاؤ
کنوئیں جھکاؤ نہ ان کو ذرا دکھاؤ جمالتمہارا غیرت یوسف ہے کارواں مشتاق
جاتی ہے ایسے غیرت یوسف پر اپنی جانسارا جہاں ہے جس کا خریدار آج کل
جب میں دیکھوں ہوں تو کثرت ہے خریداروں کیگھر میں اس غیرت یوسف کے ہے بازار لگا
کیا نہ کچھ ہو گیا اک غیرت یوسف کے لیےکب محبت میں میں رسوا سر بازار نہ تھا
آج کل پاس ہے پھر نقد دل زار رشیدؔپھر کسی غیرت یوسف کی خریداری ہو
ان دنوں حضرت یوسف کی وہ ناقدری ہےنہیں بڑھیا بھی خریدار بری مشکل ہے
بہر خدا نہ چھیڑئیے یوسف کا واقعہبے آبرو ہوا نہ کوئی اس قدر کہیں
ان کی نسبت کا کرشمہ ہے ظفرؔکہتے ہیں یوسف کنعان مجھے
چلو اب توڑ ڈالو آخری رشتہ بھی ہم سے تمیہ کہہ کر ساتھ یوسفؔ کو نبھانا بھی نہیں آتا
دیکھ اے چشم زلیخا قدر اپنے پیار کیآج پھر یوسف کے بھائی ہیں خریداروں کے ساتھ
ہم جو اک ساتھ چلے تو یوسفؔآسماں گرد سفر میں آیا
یوسفؔ اپنے درد کی صورت گری کرتے ہوئےخود بھی لوح خاک پر تصویر ہونا ہے مجھے
آوارہ بھی ہم ہوئے تو یوسفؔاک سمت سفر رہی ہے دل میں
غیرت عشق کا یہ ایک سہارا نہ گیالاکھ مجبور ہوئے ان کو پکارا نہ گیا
ہر بار کھینچ لائی ہمیں غیرت جنوںسو بار یوں تو ہم بھی در یار تک گئے
گناہ کیا ہے جو دل سے عزیز رکھتے ہیںبنے ہو یوسف ثانی تو چاہ کرتے ہیں
چاہتے ہیں کہ کوئی غیرت یوسف پھنس جائےکس قدر کھوٹے کھرے بنتے ہیں بازاروں میں
نرگس اس غیرت گلزار سے کیا آنکھ ملائےآنکھ بھی وہ کہ نہیں جس کو میسر پلکیں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books