تلاش کے نتائج
تلاش کا نتیجہ "छिपा"
غزل کے متعلقہ نتیجہ "छिपा"
غزل
رخنوں سے دیوار چمن کے منہ کو لے ہے چھپا یعنی
ان سوراخوں کے ٹک رہنے کو سو کا نظارہ جانے ہے
میر تقی میر
غزل
طرب آشنائے خروش ہو تو نوا ہے محرم گوش ہو
وہ سرود کیا کہ چھپا ہوا ہو سکوت پردۂ ساز میں